بین الاقوامی اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا || سوشل میڈیا کے صارفین نے امریکہ کی طاقت اور دنیا کے دیگر ممالک پر اس کے اثرات کے بارے میں ٹرمپ کے تازہ دعوے کے جواب میں زور دے کر کہا کہ درحقیقت "امریکہ سے پاک دنیا" "امن" اور "پرامن بقائے باہمی" سے بھرپور ہوگی۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے گذشتہ منگل کی رات وائٹ ہاؤس میں ایک پریس کانفرنس میں دعوی کیا کہ محاصل (ٹیرفس) جنگوں کا حتمی حل ہے اور یہ ایک طاقتور اوزار ہے جس نے واشنگٹن کو یہ صلاحیت دی ہے کہ وہ مذاکرات میں بہترین طریقے سے اپنے مقاصد حاصل کرنے پر کام کر سکے۔
انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ ان کی محاصل پر مبنی حکمت عملی نے امریکہ کو "سات جنگیں حل کرنے" کا موقع دیا ہے۔
یہ اس حال میں ہے کہ اعداد و شمار پر مشتمل رپورٹوں کے مطابق، امریکی فوجیں کوریا، ویت نام اور عراق کی تین جنگوں میں تقریباً 10 سے 15 ملین افراد کی ہلاکت کا براہ راست سبب بنی ہیں۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ واشنگٹن نے انگولا، ڈیموکریٹک جمہوریہ کانگو، مشرقی تیمور، گوئٹے مالا، انڈونیشیا، پاکستان اور سوڈان جیسے ممالک میں ہونے والی پراکسی جنگوں میں بھی واضح مداخلت کی ہے، جس کے نتیجے میں 9 سے 14 ملین افراد ہلاک ہوئے ہیں۔
اس کے جواب میں سوشل میڈیا کے کچھ صارفین نے ٹرمپ کے دعوے پر ردعمل ظاہر کیا ہے:
• ریاستہائے متحدہ کو دنیا کی ضرورت ہے تاکہ وہ اپنی مہنگائی اور افراط زر برآمد کر سکے؛ باقی دنیا کو ریاستہائے متحدہ کی ضرورت نہیں ہے۔
• زار یہی سوچتے تھے
نازی یہی سوچتے تھے
عثمانی یہی سوچتے تھے
برطانوی سلطنت یہی سوچتی تھی
رومی سلاطین یہی سوچتے تھے
منگول یہی سوچتے تھے
چنگیز خان یہی سوچتا تھا
اور بہت سے دوسرے بھی [یہی سوچتے تھے]...
مگر دنیا اب بھی موجود ہے۔
• اتنا نہیں ڈان (ڈونلڈ ٹرمپ)
• ہَذیان گوئی کی انتہا ہے
• ریاستہائے متحدہ (کی حکومت) کے بغیر، زمین پر سب لوگ مل کر پرامن بقائے باہمی کے ساتھ رہیں گے۔
• میں نہیں جانتا کہ ایسا ہوگا بھی یا نہیں، لیکن میں یقین سے جانتا ہوں کہ ٹرمپ کے بغیر جیو پولیٹکس (عالمی سیاست) کہیں زیادہ مستحکم ہوگی۔
• امریکہ نہ ہوتا تو دنیا کہیں زیادہ پر امن جگہ ہوتی۔
• امریکہ کے وجود میں آنے سے لاکھوں سال پہلے بھی دنیا قائم تھی۔ اقوام عروج پر آتی ہیں، اقوام زوال پذیر ہوتی ہیں - انسانیت کا انحصار کسی ایک ملک پر نہیں بلکہ توازن پر ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
110
آپ کا تبصرہ