بین الاقوامی اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کے مطابق، ایران کے وقت کے مطابق آج پیر کی صبح، رکن ممالک کے سربراہان کی موجودگی میں، شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس کا باقاعدہ آغاز ہؤا۔
صدر اسلامی جمہوریہ ایران، ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کے سربراہان سے خطاب کرتے ہوئے کہا: اسلامی جمہوریہ ایران کو یقین ہے کہ شنگھائی تعاون تنظیم، بین الاقوامی نظام کے کثیر قطبی ہونے کے اہم ستونوں میں سے ایک ہے چنانچہ اسے دو متوازی سمتوں میں عملی، مخصوص اور شفاف اقدامات کرنا ہونگے جو ایک زیادہ پرامن دنیا کی تشکیل، اور دوسرا اقتصادی تعاون کے فروغ کے لئے ایک زیادہ موزوں اور آمادہ عالمی ماحول کی فراہمی کو یقینی بنا سکیں۔
شنگھائی رکن ممالک کی جانب سے قیام امن کمیٹی کا قیام
صدر پزشکیان نے کہا: میں اسلامی جمہوریہ ایران کی ایک مخصوص تجویز پر زور دینا چاہوں گا، جس کا مقصد دو اہم ضروریات یا کوششوں کو منظم طریقے سے آگے بڑھانا ہے، یعنی "امن سازی کی ضرورت" اور "یکطرفہ پابندیوں کے اثرات کم کرنے کے لئے مالی تعاون کو مضبوط بنانے کی ضرورت"۔
انھوں نے مزید کہا: امن سازی کے میدان یہ ضروری ہے کہ رکن ممالک کے وزرائے خارجہ پر مشتمل ایک کمیٹی قائم کی جائے، جو علاقائی امن و سلامتی کو خطرہ بننے والے مختلف بحرانوں کے بارے میں، آراء کے تبادلے اور باہمی مشاورتوں کے ساتھ ساتھ، بحران کے انتظام کے لئے عملی تجاویز تیار کرے اور اس پر عملدرآمد کے لئے ایک طریقہ کار پیش کرے۔
پزشکیان نے مزید کہا: اس کمیٹی میں اس صلاحیت کا ہونا ضروری ہے کہ وہ مختلف موجودہ اور متوقعہ بحرانوں میں، فوری طور پر کسی ایک رکن کی درخواست پر اجلاس منعقد کرا سکے اور باضابطہ طور پر تنظیم کے فکری اور عملی بازو کے طور پر مناسب کردار ادا کر سکے۔ خاص طور پر جب کسی رکن کی خودمختاری کی خلاف ورزی ہوتی ہے، تو اس طریقہ کار کو فوری طور پر رد عمل ظاہر کرنا چاہئے اور متعدد ذرائع سے اس رکن کی حمایت کرنی چاہئے جس کی خودمختاری کی خلاف ورزی ہوئی ہے۔
اسرائیل اور امریکہ کی فوجی جارحیت کی مذمت
مختلف ممالک کے صدور کے خطابات کے اختتام کے بعد، شنگھائی سربراہی اجلاس کے پہلے دن ہی ان ممالک کے رہنماوں نے ایک مشترکہ بیان جاری کیا۔
آج چین میں منعقدہ شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس کے بیان کے ایک حصے میں، رکن ممالک نے جون 2025ع میں اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف اسرائیل اور ریاستہائے متحدہ امریکہ کی فوجی کارروائیوں کی سخت الفاظ میں مذمت کی۔
شانگھائی رہنماؤں نے واضح کیا کہ "غیر فوجی تنصیبات، بشمول جوہری-توانائی کے بنیادی ڈھانچے، کے خلاف اس قسم کی جارحانہ کارروائیاں، جس کے نتیجے میں شہری ہلاکتیں ہوئیں، بین الاقوامی قانون اور اقوام متحدہ کے چارٹر کے اصولوں اور ضوابط اور اسلامی جمہوریہ ایران کی خودمختاری کی کھلی خلاف ورزی ہے۔"
شانگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کے سربراہوں نے زور دیا کہ "جوہری جسمانی حفاظت اور جوہری تنصیبات کے تحفظ کو ہمیشہ یقینی بنایا جانا چاہیے۔"
شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کے سربراہوں نے زور دیا کہ "فزیکل جوہری سکیورٹی اور جوہری تنصیبات کے تحفظ کو ہمیشہ یقینی بنایا جانا چاہئے۔"
اس اجلاس کے اختتام پر، جو آج (پیر، یکم ستمبر 2025ع کو) چین میں منعقد ہؤا، صدر پزشکیان نے دیگر رہنماوں کے ہمراہ تعاون کے مختلف شعبوں میں 20 سے زائد دستاویزات اور بیانات پر دستخط کئے، جو معاہدات مختلف مسائل پر رکن ممالک کے نقطہ نظر کے قریب آنے کے نتائج ہیں؛ جن میں سے کچھ، درج ذیل ہیں:
• شانگھائی تعاون تنظیم کے سیکیورٹی چیلنجز اور خطرات سے نمٹنے کے جامع مرکز کے قیام کا معاہدہ
• منشیات کے خلاف مرکز قائم کرنے کا معاہدہ
• تنظیم کی 10 سالہ حکمت عملی کی تدوین
• مصنوعی ذہانت کے شعبے میں تعاون
• منشیات کے خلاف تعاون
• گرین انڈسٹری کے قیام میں تعاون
• سائنسی اور تکنیکی تعاون
• کثیر جہتی تجارت
• پائیدار توانائی کا فروغ
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
110
آپ کا تبصرہ