بین الاقوامی اہلبیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کے مطابق، 6 اگست 1945 کو امریکہ نے ایک ایٹم بم جس کی دھماکہ خیز طاقت 15,000 ٹن ٹی این ٹی کے برابر تھی، ہیروشیما کے خلاف استعمال کیا اور اس شہر کو نیست و نابود کر دیا، اور اس کے تقریباً 70 فیصد حصے کو جلا کر راکھ کر دیا۔
امریکہ کے اس ایٹمی حملے کے پہلے چند مہینوں میں، ہیروشیما میں تقریباً 140,000 افراد ہلاک ہو گئے۔ دھماکے کے مرکز سے 1.2 کلومیٹر کے فاصلے پر موجود 50 فیصد لوگ اسی دن مارے گئے، جبکہ دھماکے کے قریب ہلاکتوں کی شرح 80 سے 100 فیصد تھی۔
ہیروشیما کے بہت سے دیگر باشندے بعد کے سالوں میں تابکاری کے اثرات کی وجہ سے، خون کے کینسر اور دیگر بیماریوں کی وجہ سے، ہلاک ہو گئے۔
ہیروشیما پر حملے کے صرف تین دن بعد، 9 اگست 1945 کو شہر ناگاساکی بھی امریکی ایٹمی بمباری کا نشانہ بنا۔ ان دو ایٹمی حملوں میں 220,000 سے زیادہ جاپانی شہری ہلاک ہوئے، جبکہ بہت سے دیگر نے برسوں تک ان حملوں کے مہلک اثرات کا سامنا کیا۔
جاپان پر ایٹمی حملوں کے انسانی زندگی پر دوررس اثرات
6 اور 9 اگست 1945 کو ہیروشیما اور ناگاساکی پر امریکی ایٹمی حملوں نے نہ صرف فوری طور پر 2,20,000 سے زائد افراد کو ہلاک کیا، بلکہ اس کے بعد دہائیوں تک تابکاری کے مہلک اثرات نے انسانی زندگی کو تباہ کر دیا۔ حملوں کے فوری بعد شدید جلدی چوٹیں، اعضا کا فیل ہونا، اور تابکاری سے ہونے والی بیماریوں نے زندہ بچ جانے والوں کو اذیت میں مبتلا کر دیا۔
طویل المدتی صحت کے اثرات
حملے کے بعد کئی سالوں تک تابکاری کے باعث سرطان، خون کے امراض، اور جینیاتی خرابیاں سامنے آتی رہیں۔ ہیروشیما اور ناگاساکی کے "ہیباکوشا" (تابکاری سے متاثرہ افراد) نے نسل در نسل پیدائشی معذوریوں اور کینسر کے بڑھتے ہوئے واقعات کا سامنا کیا۔
معاشرتی اور نفسیاتی صدمہ
متاثرین کو سماجی امتیاز کا سامنا کرنا پڑا، جہاں انہیں شادی یا روزگار میں مشکلات پیش آئیں۔ بچ جانے والوں میں ڈپریشن، پی ٹی ایس ڈی، اور خودکشی کے واقعات بڑھ گئے۔
ماحولیاتی تباہی
تابکاری نے زمین، پانی اور فضا کو آلودہ کر دیا، جس سے زراعت اور صحت پر دیرپا اثرات مرتب ہوئے۔
انسانی تاریخ کا سیاہ باب
یہ حملے انسانیت کے لئے ایک اخلاقی تنازعہ بن گئے ہیں، جس نے عالمی سطح پر جوہری ہتھیاروں کے خلاف تحریکوں کو جنم دیا۔ آج بھی ہیباکوشا امن کی یاد دہانی کراتے ہیں کہ ایٹمی جنگ کا کوئی فاتح نہیں ہوتا۔
نتیجہ: ایٹمی ہتھیاروں کا استعمال صرف فوری تباہی نہیں، بلکہ نسلوں تک چلنے والے لاعلاج نقصانات کا باعث بنتا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
110
آپ کا تبصرہ