31 جولائی 2025 - 20:57
ڈآکٹر قالیباف نے اسرائیلی پارلیمان کے سربراہ کو سرکاری رپورٹس کا حوالہ دے کر رسوا کر دیا

اسلامی جمہوریہ ایران کی مجلس شورائے اسلامی (پارلیمان) کے صدر نے اسرائیلی کنیسٹ کے صدر امیر اوہانا کے جھوٹ کا جواب دیتے ہوئے اقوام متحدہ کی سرکاری باضابطہ رپورٹس کے حوالے سے اسے اور جعلی ریاست کو رسوا کر دیا۔

بین الاقوامی اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کے مطابق، مجلس شورائے اسلامی کے اسپیکر ڈاکٹر محمد باقر قالیباف، نے صہیونی ریاست کی پارلیمان (کنیسٹ) کے صدر امیر اُہانا کے جھوٹے بیانات کے جواب میں، ـ جس نے قالیباف کے موقف کو "جعلی خبریں (Fake news)" قرار دیا تھا، I اپنے ٹویٹر پیج پر لکھا: "تم انسانیت کے لئے باعثِ شرم ہو! کیا تمام انسانی حقوق کے ادارے اور امدادی تنظیمیں جھوٹ بول رہی ہیں اور صرف تم سچ کہہ رہے ہو؟"

انہوں نے مزید لکہا: "کنیسٹ کے مجرم صدر کا دعویٰ ہے کہ صہیونیوں کا غزہ کے بچوں کو بھوک سے مارنا 'جعلی خبر' ہے۔ شرم ہو تم پر!"

ڈاکٹر قالیباف نے کہا: "دنیا تمہارے ہاتھوں تاریخ کے سب سے بڑی #نسل_کشی کا نظارہ کر رہی ہے۔ کیا اقوام متحدہ کے ماہرین، یونیسیف اور امدادی تنظیمیں جھوٹ بول رہی ہیں، جبکہ صرف تم سچ کہہ رہے ہو؟ تم انسانیت کے لیے باعثِ شرم ہو۔"

قالیباف نے اپنے ٹویٹ پیغام میں اسرائیلی کنیسٹ کے صدر کے جھوٹ کو بے نقاب کرنے کے لئے اقوام متحدہ کی ایجنسیوں کی چار تازہ رپورٹوں کا حوالہ دیا۔ یہ چار رپورٹیں درج ذیل ہیں:

1۔ اقوام متحدہ کے ہائی کمیشن برائے انسانی حقوق کی سرکاری رپورٹ بعنوان "اقوام متحدہ کے ماہرین کا کہنا ہے کہ ممالک کو ایک فیصلہ کن انتخاب کا سامنا ہے: یا تو جاری نسل کشی کو روکیں یا غزہ میں زندگی کے خاتمے کا تماشا دیکھیں۔"

2۔ اقوام متحدہ کی ہائی کمیشن برائے انسانی حقوق کی تازہ رپورٹ بعنوان "پیاس کا ہتھیار کا طور پر استعمال": اقوام متحدہ کے ماہرین اسرائیل کی جانب سے فلسطینیوں کو پانی اور خوراک سے جان بوجھ کر محرومی کی مذمت کرتے ہیں۔

3۔ مقبوضہ فلسطینی علاقوں کے لئے اقوام متحدہ کی خصوصی رپورٹر فرانچسکا البانیز کی رپورٹ بعنوان "نسل کشی کی اناٹومی"، جس میں وہ غزہ میں ہونے والی نسل کشی اور مصنوعی قحط کی تصدیق کرتی ہیں۔

4۔ یونیسیف کی گذشتہ روز کی سرکاری رپورٹ بعنوان "اقوام متحدہ کی ایجنسیاں خبردار کرتی ہیں کہ غزہ قحط کی حد پار کر چکا ہے۔"

فارس نیوز کی رپورٹ کے مطابق، جب قالیباف نے جنیوا کانفرنس میں خطاب کرتے ہوئے صہیونی ریاست کو "اکیسویں صدی کے نازی" کا خطاب دیا اور غزہ اور ایران کے دو شہید بچوں کی تصاویر دکھائیں، جس پر صہیونی کنیسٹ کا صدر شدید غصے میں آ گیا۔ [صہیونیوں کا آئینہ دکھانا، دنیا میں رائج نہیں تھا، اسی لئے آئینہ دیکھ کر ان کو غصہ آنا سمجھ میں آتا ہے!]

کانفرنس کے دوران، صہیونی ریاست کی کنیسٹ کے صدر نے غزہ کے بچوں کی بھکمری کے تمام واقعات، تصاویر اور رپورٹوں کا انکار کیا اور خود اقوام متحدہ کی کوئی رپورٹ یا کوئی بھی سند و ثبوت پیش کئے بغیر، امریکی اخبار 'نیویارک ٹائمز' پر شائع ہونے والی ایک تصویر پر بھی تنقید کر دی!

بعدازاں، کنیسٹ کے صدر نے ایرانی مجلس کے اسپیکر اور مجلس کے اراکین کے "مرگ بر اسرائیل" کے نعروں کی ایک ویڈیو دکھا کر عوامی رائے کو بھٹکانے کی کوشش کی، لیکن اسے حاضرین کی جانب سے بے رخی کا سامنا کرنا پڑا۔

در ایں اثناء، اس خبر کی تحریر کے لمحے تک، الجزیرہ نیٹ ورک کے مطابق، غزہ پر صہیونی کے مطابق، اس وقت تک غزہ میں صہیونی فوج کی جارحیت کے نتیجے میں شہید ہونے والوں کی سرکاری تعداد 60,000 سے تجاوز کر چکی ہے، جن میں اکثریت خواتین اور بچوں کی ہے۔ غیر سرکاری اعداد و شمار کے مطابق، شہادتیں مذکورہ اعداد سے کہیں زیادہ ہیں۔

نیز، یہ ریاست غزہ کے باشندوں کو براہ راست قتل کرنے پر اکتفا نہیں کرتی، بلکہ اس نے غزہ میں داخلے کے راستے بند کرکے پانی اور خوراک کی فراہمی کو ناممکن بنا دیا ہے، جس کی وجہ سے فوجی کارروائیوں اور مصنوعی قحط کے ذریعے صدی کی سب سے بڑی نسل کشی ہو رہی ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

110

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha