بین الاقوامی اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا |فرانسیسی رکن پارلیمنٹ اور غزہ کے عوام کے لیے انسانی امداد لے جانے والے "حنظلہ" جہاز کی ایک مسافر گبریل کیتھالا (Gabrielle Cathala) نے قابض اسرائیلی افواج کے ہاتھوں حراست اور غیر انسانی سلوک کے سلسلے میں چونکا دینے والے انکشافات کرتے ہوئے کہا:
- مجھے جہاز کے عملے کے ساتھ ایک گھنٹہ تک تاریک فوجی ٹرک میں رکھا گیا۔
- قابضین نے جہاز پر قبضہ کر لیا اور ہمیں ایک فارم پر دستخط کرنے پر مجبور کیا جس میں دعویٰ کیا گیا کہ ہم ایک ممنوعہ فوجی علاقے میں داخل ہو گئے ہیں۔
- اسرائیلیوں نے ہمیں اغوا کیا اور ہمارے ساتھ انتہائی نسل پرستانہ برتاؤ روا رکھا۔
- میں نے کوئی بھی ایسا اسرائیلی نہیں دیکھا جو "نسل پرست" نہ ہو۔
- اسرائیلیوں نے دو ٹوک الفاظ میں کہا: "فلسطین کا کوئی وجود نہیں ہے۔"
- میرے کچھ ساتھی اب بھی جلاوطنی کے فارم پر دستخط کرنے سے انکار کرنے پر جیل میں ہیں اور اسرائیلیوں نے ہمیں "کیڑے مکوڑے" کہہ کر پکارا۔
- اسرائیلیوں بار بار میری تذلیل کرتے ہوئے میرے حساس جسمانی حصوں کی تلاشی لی۔
- میں نے پوچھ گچھ کرنے والوں سے کہا: میں "اسرائیل" کے ہاتھوں فلسطینیوں کی نسل کشی کی وجہ سے حنظلہ جہاز پر ہوں؛ ان کا جواب تھا: "فلسطین کا کوئی وجود نہیں ہے۔
- اسرائیلیوں نے ہمیں بین الاقوامی پانیوں سے اس وقت اغوا کیا جب ہم انسانی امداد لے جانے والے جہاز پر تھے۔ یہ ایک صریح جرم ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
110
آپ کا تبصرہ