بین الاقوامی اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا | کیتھالا نے کہا کہ 'اسرائیلی' فوجیوں نے جہاز پر قبضہ کرکے انہیں ایک کاغذ پر دستخط کرنے پر مجبور کیا جس میں یہ دعویٰ کیا گیا تھا کہ "ہم ایک ممنوعہ فوجی زون میں داخل ہوئے ہیں!"، حالانکہ ہمیں بین الاقوامی پانیوں سے گرفتار کیا گیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے کچھ ساتھیوں نے مذکورہ جعلی اعتراف 'جلاوطنی' والے کاغذ پر دستخط کرنے سے انکار کر دیا، چنانچہ انہیں اسرائیلیوں نے اب تک حراست میں رکھا ہے۔
الجزیرہ چینل کے نمائندے سے بات کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ "ہمیں اغوا کیا گیا اور انتہائی نسل پرستانہ سلوک کا نشانہ بنایا گیا۔ ہمیں 'کیڑے مکوڑے' اور 'بے وقعت' کہا گیا۔"
انہوں نے مزید کہا: "مجھے اور کچھ عملے کو ایک گھنٹے تک ایک تاریک فوجی ٹرک میں بند رکھا گیا۔ مجھے بار بار ذلت آمیز طریقے سے جسمانی معائنے کے لئے پیش کیا گیا۔ گھنٹوں پولیس سینٹر میں تفتیش کا انتظار کرنا پڑا۔ جب میں نے انکوائرز کو بتایا کہ 'فلسطین میں "اسرائیل" کے ہاتھوں فلسطینیوں کی نسل کشی' کے جرائم کے خلاف احتجاج کرنے کی غرض سے حنظلہ جہاز پر موجود تھی' تو ان کا جواب تھا: 'فلسطین نام کی کوئی چیز وجود نہیں رکھتی۔' میں نے وہاں کوئی ایسا شخص نہیں دیکھا جسے نسل پرست نہ کہا جا سکے۔"
کیتھالا نے زور دے کر کہا کہ "ہمیں بین الاقوامی پانیوں میں اغوا کیا گیا جبکہ ہم غزہ کے عوام کے لئے انسانی ہمدردی پر مبنی امدادی امداد لے جا رہے تھے۔ ہمارے جہآز پر قبضہ اور ہمارے ساتھ اسرائیلیوں کا غیر انسانی سلوک 'کھلا جرم' ہے۔
حنظلہ جہاز کا مشن:
یہ جہاز غزہ کی ناکہ بندی توڑنے کے لئے چلائی جانے والی بین الاقوامی مہم کا حصہ تھا، جس پر یورپی پارلیمنٹ کے اراکین، امن پسند کارکنان اور میڈیا کے نمائندے سوار تھے۔ اٹلی کے بندرگاہ سیراکیوز سے روانہ ہونے والا یہ جہاز غزہ کے بھوکے بچوں کے لئے خشک دودھ جیسی علامتی امداد لے جا رہا تھا۔
واقعے کی تفصیل:
دو رات پہلے، بین الاقوامی پانیوں میں 'اسرائیلی' بحریہ نے امدادی جہاز پر حملہ کرکے اسے قبضے میں لے لیا۔ جہاز کا رابطہ منقطع کر دیا گیا، کیمرے ضبط کر لئے گئے، اور براہ راست نشریات روک دی گئیں۔ تمام مسافروں کو گرفتار کر کے اشدود بندرگاہ پر منتقل کر دیا گیا۔
بین الاقوامی ردعمل:
فلسطینی مزاحمتی گروپوں اور عالمی انسانی حقوق کی تنظیموں نے 'اسرائیلی' کارروائی کو "بحری قزاقی" اور "بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی" قرار دیتے ہوئے اس واقعے پر سخت ردعمل کا اظہار کیا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
110
آپ کا تبصرہ