بین الاقوامی اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کے مطابق، اسلامی جمہوریہ ایران نے اپنی خلائی صلاحیتوں کو بڑھانے کے لیے مواصلاتی مصنوعی سیاروں کے شعبے میں متعدد منصوبوں پر کام کیا ہے، اور "ناہید 2" نمایاں تریں منصوبوں میں سے ایک ہے؛ ایک سیٹلائٹ جسے "ناہید" اسٹریٹجک پلان کے دوسرے مرحلے کے طور پر ڈیزائن اور بنایا گیا ہے، جس کا مقصد مقامی ٹیلی کمیونیکیشن ٹیکنالوجیز کو تیار کرنا ہے۔
یہ سیارچہ ایران کی خلائی تنظیم کی نگرانی میں، ایران کے خلائی ریسرچ انسٹی ٹیوٹ اور نالج بیسڈ کمپنیوں کے اشتراک سے تیار کیا گیا ہے اور ایک اسٹریٹجک منصوبے کے طور پر ایران کی خلائی سائنس اور مواصلاتی شعبے میں ترقی کی علامت ہے۔
ناہید 2 کے ذریعے ـ دیسی ٹیکنالوجیز جیسے Ku-band کمیونیکیشنز، تھری ایکسس ایٹیٹیوڈ کنٹرول، دو طرفہ کمیونیکیشنز، اور ڈیٹا مینجمنٹ کا ـ پہلی بار مدار میں تجربہ کیا جائے گا۔
ایک سائنسی منصوبہ جس میں یونیورسٹی کے ماہرین شامل ہیں
خلائی ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کے سیٹلائٹ سسٹم ریسرچ سینٹر کے سربراہ کے مطابق، اس سیٹلائٹ کے اہم مشنز میں " "اس سیٹلائٹ کے بنیادی مشنز یہ ہیں: "مقامی مواصلاتی ٹیکنالوجیز کو LEO (نچلے زمینی مدار) میں ترقی دینا اور آزمانا، مدار کی منتقلی کا ٹیسٹ، جی پی ایس سے آزاد پوزیشن کا تعین، خلائی تابکاری کی پیمائش، سیٹلائٹ کے مختلف ذیلی نظامات کا خلا میں تجربہ کرنا، اور سیٹلائٹ کے دائرۂ دید میں دو نقاط کے درمیان رابطہ قائم کرنا" شامل ہیں۔ یہ سیٹلائٹ زيادہ جدید ٹیلی کمیونیکیشن سیٹلائٹ بنانے کے لئے ایک ہارڈویئر پلیٹ فارم بھی فراہم کرتا ہے۔
انہوں نے یہ بھی بتایا کہ اس سیٹلائٹ کی تیاری کے دوران 10 اکیڈمک منصوبوں، شمسی پینل سمیلیٹر لیبارٹریز، کلین رومز اور 150 علمی دستاویزات کی تیاری شامل تھی۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ ایک محنت اور دستاویزی انجینئرنگ کا شاہکار ہے۔ انھوں نے 10 تعلیمی منصوبوں اور سولر پینل سمولیشن لیبارٹریز، کلین رومز کے قیام اور سیٹلائٹ کی تعمیر کے منصوبے میں سائنسی سرگرمیوں کے حوالے سے 150 سائنسی دستاویزات کی تعریف کا بھی ذکر کیا۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ ناہید 2 کے ڈیزائن اور تعمیر کے دوران تقریباً 150 رپورٹس، معیارات، تکنیکی ڈرائنگ اور سائنسی ہدایات مرتب کی گئیں، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ پروجیکٹ ایک تفصیلی اور دستاویزی انجینئرنگ کا کام تھا۔
ایران کے تازہ ترین خلائی کارنامے کی تکنیکی خصوصیات
تکنیکی طور پر، ناہید 2 ایک ہلکے درجے کا ٹیلی کمیونیکیشن سیٹلائٹ (مائیکروسیٹلائٹ) ہے جس کا وزن تقریباً 110 کلو گرام ہے، جسے تقریباً 500 کلومیٹر کی بلندی پر زمین کے نچلے مدار (LEO) میں رکھا گیا ہے، اور اس کا انجکیٹڈ جھکاؤ (یا زاویہ) 55 ڈگری ہے۔ یہ مدار ان مصنوعی سیاروں کے لیے موزوں ہے جو زمینی اسٹیشنز کے ساتھ تیز برقرار کرتے ہیں۔ زمین کے قریب ہونے کی وجہ سے سگنلز جلدی پہنچتے ہیں، لیکن سیٹلائٹ کو زیادہ تیزرفتاری سے زمین کے گرد چکر لگانا پڑتا ہے۔
ناہید 2 کا بنیادی مشن جدید مواصلاتی ٹیکنالوجیز کا تجربہ ہے، جس میں UHF, Ku, X, "S" بینڈ کی فریکوئنسی زیادہ ہوتی ہے اور اسے بڑی مقدار میں ڈيٹا کی تیز رفتاری سے منتقلی کے لئے استعمال کیا جاتا ہے (جیسے ٹیلی کمیونیکیشن ڈیٹا یا تصاویر)۔ ان دو بینڈز کے ساتھ، سیٹلائٹ زمین سے کمانڈ حاصل کر سکتا ہے اور معلومات کو تیزی سے اور بہتر معیار کے ساتھ زمین پر بھیج سکتا ہے۔ "K.U" بینڈ کمرشل سیٹلائٹ کمیونیکیشنز میں سب سے زیادہ استعمال ہونے والے بینڈز میں سے ایک ہے اور اس لانچ میں پہلی بار اس کے مقامی ماڈل کا تجربہ کیا گیا۔ یہ کمیونیکیشن بینڈ ایپلی کیشنز جیسے سیٹلائٹ ٹیلی ویژن براڈکاسٹنگ، سیٹلائٹ انٹرنیٹ، ہوائی جہاَزوں اور بحری جہازوں کے مواصلات، اور VSAT سسٹمز کے لئے چھوٹے انٹینا کا استعمال کرتے ہوئے ڈیٹا کمیونیکیشن کے لئے استعمال کیا جاتا ہے۔
یہ سیٹلائٹ تھری ایکسس ایٹیٹیوڈ کنٹرول،سسٹم سے بھی لیس ہے، جو اسے تینوں اہم سمتوں (اوپر-نیچے، دائیں-بائیں، آگے-پیچھے) میں مستحکم رکھتا ہے۔ یہ ٹیکنالوجی سیارچے کو درست سمت میں رکھنے میں مدد دیتی ہے، جیسے ایک پیشہ ور کیمرہ جو اپنے ہدف پر مرکوز رہتا ہے۔
جدید مواصلاتی مصنوعی سیاروں کے لیے پلیٹ فارم
ناہید 2 دراصل ناہید 1 کا تسلسل ہے، جو ایران کا پہلا خلائی مواصلاتی سیارچہ تھا۔ جبکہ نہید ۱ صرف ایک طرفہ پیغامات کی ترسیل تک محدود تھا، ناہید 2 میں دو طرفہ مواصلات اور پیچیدہ مشنز کی صلاحیت موجود ہے۔ اس لحاظ سے، ناہید 2 مزید آپریشنل اور زیادہ مؤثر مصنوعی سیارچوں کی جانب ایک اہم قدم ہے۔
یہ سیارچہ مستقبل میں GEO جیسے بلند مداروں میں کام کرنے والے قومی مصنوعی سیارچوں کے لئے ایک ٹیسٹ پلیٹ فارم کے طور پر بھی کام دے گا۔ ناہید 2 سے حاصل ہونے والی ٹیکنالوجی کا دیگر خلائی منصوبوں میں منتقل ہونا، ایران کی خلائی خودمختاری کی حکمت عملی کا اہم حصہ ہے۔ اس سیٹلائٹ کی کامیاب لانچنگ سے مقامی خلائی مواصلاتی صلاحیتوں کے حامل ممالک میں ایران کی پوزیشن مضبوط ہوگی۔
ایران کی کامیاب خلائی سفارت کاری اور پابندیوں پر کو ناکارہ بنانا
ناہید 2 کو روس کے "ووستوچنی" خلائی مرکز سے "سویوز" راکٹ کے ذریعے خلا میں بھیجا گیا۔ سویوز روس کا ایک معتبر اور کثیر الاستعمال راکٹ ہے جس کا سیٹلائٹس کی روانگی میں طویل ریکارڈ ہے۔ سویوز نے دوسرے ممالک کے دو مزید سیارچے بھی خلا میں پہنجا دیئے ہیں۔
روس کے ساتھ یہ تعاون ایران کی کامیاب خلائی سفارت کاری اور اس پر عائد پابندیوں پر قابو پانے کی علامت ہے۔ سویوز راکٹ پر ایران کی خلائی ایجنسی اور خلائی ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کے لوگو کے ساتھ، اس بین الاقوامی مشن میں ایران کی سرگرم شراکت کو عیاں کرتی ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
110
آپ کا تبصرہ