بین الاقوامی اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کے مطابق، بقائی نے کہا کہ "پاک-ایران تعلقات تہذیبی، تاریخی، ثقافتی اور مذہبی رشتوں پر استوار ہیں، اور ہم ان تعلقات کو انتہائی اہم سمجھتے ہیں۔ گذشتہ ہفتوں میں پاکستانی حکام کے ساتھ ہمارے رابطے ایران کے علاقائی اور ہمسایہ ممالک کے ساتھ تعلقات کو مضبوط بنانے کی کوششوں کا حصہ ہیں۔ ساتھ ہی، یہ بات بھی واضح ہے کہ صہیونی ریاست کی ایران کے خلاف جارحیت کے بعد یہ روابط (خاص طور پر دوست اور ہمسایہ ممالک کے ساتھ) مزید مستحکم ہوئے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے ساتھ ہمارے تعلقات، بطور ایک اسلامی ملک جس کے عوام ایران سے گہری محبت رکھتے ہیں، ہمیشہ قریبی اور مؤثر رہے ہیں۔
اسماعیل بقائی نے کہا: میرا خیال ہے کہ صدر ایران آنے والے ہفتوں میں پاکستان کا دورہ کریں گے۔ دورے کی تفصیلات صدر کے دفتر سے جاری کی جائیں گی، لیکن یہ دورہ خود بخود پاک-ایران دو طرفہ تعلقات کی اہمیت کو ظاہر کرتا ہے۔
انھوں نے مزید کہا کہ یہ اہمیت اس لئے بھی دو چند ہو جاتی ہے کہ پاکستان اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا غیر مستقل رکن اور اسلامی تعاون کانفرنس کا بااثر رکن ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
110
آپ کا تبصرہ