25 جون 2025 - 17:14
ایرانی پارلیمان نے آئی اے ای کے کے ساتھ  تعاون معطل کرنے کا بل منظور کر لیا

ایرانی پارلیمنٹ نے آئی اے ای اے کے ساتھ تعاون معطل کرنے کے تاریخی فیصلے کو منظور کر لیا ہے۔ اس اقدام کا مقصد اسرائیل اور امریکہ کی جانب سے ایرانی جوہری تنصیبات پر حملوں کے بعد ملکی سلامتی مفادات کا تحفظ بتایا گیا ہے۔

اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کے مطابق بل کے کلیدی نکات درج ذیل ہیں:

  1. ایرانی پارلیمنٹ نے آئی اے ای اے کے ساتھ تعاون معطل کرنے کے بل کو 221 ووٹوں کی اکثریت سے منظور کر لیا۔
  2. اس اقدام میں آئی اے ای اے کے انسپکٹرز کی آمد، نگرانی کیمرے لگانے اور جوہری سرگرمیوں کی رپورٹنگ کرنے پر پابندی شامل ہے۔
  3. حکومت پر زور دیا گیا ہے کہ وہ NPT کے آرٹیکل 4 کے تحت ایران کے جوہری حقوق کا تحفظ یقینی بنائے۔
  4. آئی اے ای اے کے سربراہ رافیل گروسی کے "دوہرے معیار" پر سخت تنقید کی گئی
  5. بل میں جوہری سہولیات اور سائنسدانوں کی حفاظت کو اولین ترجیح قرار دیا گیا ہے۔

ایرانی پارلیمان نے آئی اے ای کے کے ساتھ  تعاون معطل کرنے کا بل منظور کر لیا

تفصیلات:
ایرانی پارلیمنٹ نے آئی اے ای اے کے ساتھ تعاون معطل کرنے کے تاریخی فیصلے کو منظور کر لیا ہے۔ اس اقدام کا مقصد اسرائیل اور امریکہ کی جانب سے ایرانی جوہری تنصیبات پر حملوں کے بعد ملکی سلامتی اور مفادات کا تحفظ بتایا گیا ہے۔

اہم دفاعی اقدامات:

  • تمام نگرانی کیمرے ہٹانے کا فیصلہ
  • آئی اے ای اے کے تمام انسپکٹرز کی آمد پر پابندی
  • جوہری سرگرمیوں کی کسی بھی قسم کی رپورٹنگ بند کرنا

قانونی پہلو:

NPT کے آرٹیکل 4 کے تحت ایران اپنے جوہری حقوق کے تحفظ پر زور دے رہا ہے۔ بل میں واضح کیا گیا ہے کہ یہ اقدام NPT سے انخلا نہیں بلکہ تعاون کا عارضی تعطل ہے۔

گروسی کے کردار تنقید:

پارلیمنٹ کے نائب اسپیکر علی نیکزاد نے آئی اے ای اے سربراہ گروسی پر "دوہرا معیار" اپنانے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ رافیل گروسی کو خود سے شرم آنی چاہئے کہ جب وہ ایران میں ہوتا ہے تو کچھ کہتا ہے لیکن ایجنسی میں واپس جائے تو کچھ اور کہنے لگتا ہے۔

اسلامی مشاورتی اسمبلی کے ڈپٹی اسپیکر نے مزید کہا: گروسی نے جھوٹ بولا اور اب اسے عالمی رائے عامہ کی نظروں میں شرمندہ ہونا چاہئے۔

نگرانی کا نیظام:

  • سپریم نیشنل سیکورٹی کونسل شرائط کی نگرانی کرے گی
  • حکومت ہر تین ماہ بعد رپورٹ پیش کرے گی
  • قانون کی خلاف ورزی پر سخت سزائیں مقرر کی گئی ہیں

پارلیمانی اجلاس میں شہر بوکان کے عوام کے نمائندے محمد قسیم عثمانی نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ہماری ایٹمی توانائی اور ہمارا ایٹم بم ہمارے عوام ہیں، جنہیں ملک کا دفاع کرتے ہوئے ذرہ برابر بھی شک نہیں تھا۔

انھوں نے کہا: ہمارے قوم اپنے رہبر معظم کی مکمل فرمانبرداری کرتے ہوئے دشمن کے تمام منصوبوں کو ناکام بنا دیا اور انہیں پسپائی پر مجبور کیا۔ یہ فیصلہ ایرانی جوہری پروگرام کے تحفظ کے لئے ایک اہم دفاعی قدم سمجھا جا رہا ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

110

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha