17 جون 2025 - 13:58
ایران کے تابڑ توڑ ڈرون - میزائل حملے؛ صہیونی ریاست میں تباہی

ایران نے صہیونی دشمن کے خلاف "وعدہ صادق 3" آپریشن کے نویں مرحلے کا آغاز کیا، جس میں ڈرونز اور میزائلز کے ذریعے سرزمینِ اشغالی پر حملے کیے گئے۔ اس حملے کا مقصد اسرائیلی مظالم کا جواب دینا اور صہیونی ریاست کو نقصان پہنچانا تھا۔ سپاہ پاسداران کے ترجمان نے تصدیق کی کہ یہ حملے طلوعِ فجر تک جاری رہیں گے۔

بین الاقوامی اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ ایران نے 100 سے زائد ڈرونز اور کروز میزائلز فائر کیے، جن میں سے کچھ عراق کے فضائی راستے سے گذر کر مقبوضہ فلسطین میں صہیونی اہداف تک پہنچے۔

5 میزائلز تل ابیب کے مرکز میں جا گرے، جبکہ دیگر حیفا، النقب، اور ہرٹزلیا جیسے شہروں کو نشانہ بنایا گیا۔

کروز میزائلز کا استعمال خاصا مؤثر رہا، جس کی وجہ سے اسرائیلی ڈیفنس سسٹمز (جیسے آئرن ڈوم) انہیں ٹریک نہ کر پائے۔

اسرائیلی ردعمل، آئرن ڈوم کا ناکام ہونا:

صہیونی میڈیا نے تسلیم کیا کہ آئرن ڈوم کے انٹرسیپٹر میزائل خود تل ابیب میں گر کر جانی نقصانات کا سبب بنے، صہیونی خاتون شدید زخمی ہوئی۔

میڈیا سنسرشپ:

اسرائیلی حکومت نے خبرنگاروں کی گرفتاری اور لائیو کوریج پر پابندی عائد کر دی، تاکہ حملوں کی تباہی چھپائی جا سکے۔

فرار کی کوششیں:

صہیونی آبادکار جو فلسطین سے بھاگنا چاہتے لیکن صہیونی حکومت انہیں نکلنے نہیں دے رہی ہے اور ادھر ہوائی اڈے بھی بند ہیں، چنانچہ آبادکاروں نے از خود قبرص کی طرف فرار کی کوشش کی، جبکہ چین، جرمنی، اور ارجنٹائن نے اپنے شہریوں کو فوری طور پر اسرائیل چھوڑنے کی ہدایت کی۔

نقصانات:

5 صہیونی ہلاک اور 10+ زخمی (حملوں کے ابتدائی اعداد و شمار)۔

8 منزلہ عمارت کو شدید نقصان (ہرٹزلیا میں)۔

حیفا کے بندرگاہی علاقے اور نواتیم ایئر بیس پر آتشزدگی۔

خلیجِ عمان میں 3 بحری جہازوں میں آگ (امکان ہے کہ ایران کی طرف سے تنگہِ ہرمز کے قریب ردعمل ہو)۔

اہم نکات

ایرانی میزائل ٹیکنالوجی کی کامیابی:

کروز میزائلز کی نئی جنریشن نے اسرائیلی ڈیفنس کو بے اثر کیا۔

عراقی ذرائع نے عمودی لانچ ہونے والے میزائلز کی ویڈیوز جاری کیں، جو فضاؤں میں غائب ہو گئے۔

اسرائیل کی بدترین فوجی ناکامی:

وارننگ سسٹم ناکام: آخری حملے میں صرف 1 منٹ پہلے الارم بجا۔

صہیونی فوج نے تسلیم کیا کہ وہ ایرانی کروز میزائلوں کا مقابلہ نہیں کر سکی۔

بین الاقوامی ردعمل:

چین، جرمنی، اور ارجنٹائن نے اپنے شہریوں کو مقبوضہ فلسطین سے فوری انخلا کا حکم دیا۔

اسرائیلی میڈیا نے "مکمل جنگ" کی اصطلاح استعمال کی۔

ایران کے نویں حملے نے اسرائیل کو دفاعی اور نفسیاتی طور پر کمزور کر دیا ہے۔ آئرن ڈوم کی ناکامی، میڈیا سنسرشپ، اور شہریوں کی فرار کی کوششیں اس بات کی علامت ہیں کہ صہیونی ریاست ایرانی طاقت کے سامنے بے بس ہو چکی ہے۔ مستقبل میں خطے میں تناؤ کے مزید بڑھنے کے امکانات ہیں۔

ایران کا اسرائیلی انٹیلی جنس مراکز پر میزائل حملہ

صیہونی ریاست سے متعلق ذرائع ابلاغ اور صفحات کی نگرانی کے مطابق ایرانی میزائل حملوں کی ایک نئی لہر نے حکومت کے متعدد انٹیلی جنس اور آپریشنل مراکز کو انتہائی درستگی کے ساتھ نشانہ بنایا ہے۔

ان حملوں نے حکومت کے انٹیلی جنس اور آپریشنل ڈھانچے کو شدید نقصان پہنچایا ہے۔

اعلان کردہ اہداف کی فہرست میں تین سٹریٹجک سیکورٹی مراکز شامل ہیں۔

ہرزلیا میں موساد کی عمارت، صیہونی حکومت کی فوج کے 8200 سائبر یونٹ سے منسلک ایک عمارت، اور حکومت کی فوج کے ملٹری انٹیلی جنس ڈپارٹمنٹ سے تعلق رکھنے والی ایک عمارت جسے "امان" کہا جاتا ہے، یہ تینوں اسٹریٹجک مراکز ہیں۔

صہیونی ریاست پر سپاہ پاسداران کے آج کے حملے میں ایک نیا میزائل داغا گیا

وزارت دفاع اور مسلح افواج کی حمایت کے ترجمان بریگیڈیئر جنرل رضا طلائی نیک نے آج اسرائیل کے خلاف سپاہ پاسداران کے آپریشن میں جدید دیسی ساختہ میزائلوں کے استعمال کا حوالہ دیتے ہوئے کہا: "آج ان میں سے ایک میزائل پہلی بار استعمال کیا گیا اور دشمن کو اندازہ تک نہیں ہؤا کہ کیا ہو رہا ہے۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ میدان میں ہماری صلاحیتیں بہت مضبوط اور موثر ہیں؛ اور ابھی ہمارے پاس حیرت انگیز رونمائیوں کے لئے بہت کچھ ہے۔"

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

110

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha