بین الاقوامی اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا || آج صبح امام حسین(ع) یونیورسٹی میں ہونے والی پاسنگ آؤٹ کی شاندار تقریب منعقد ہوئی جس میں مسلح افواج کے سربراہ اسٹاف میجر جنرل "سید عبدالرحیم موسوی"، سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کمانڈر انچیف میجر جنرل پاسدار "محمد پاکپور" اور دیگر اعلیٰ کمانڈروں، اساتذہ اور عظیم شہیدوں کے خاندانوں کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی۔
میجر جنرل موسوی نے شہیدوں کے بلند مقام کو سلام پیش کیا کرنے اور مسلح افواج کے کمانڈر انچیف امام خامنہ ای (حفظہ اللہ) کے حضور ہدیۂ سلام و درود پیش کرنے کے بعد، سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے مقام، مسلح افواج کے اتحاد اور خطے کے واقعات کا جامع جائزہ لیا۔
مسلح افواج کے چیف آف اسٹاف نےاسلامی جمہوریہ کے بانی اور انقلاب کے شہیدوں کی یاد کو تازہ کرتے ہوئے کہا: 'شہیدوں ـ خاص طور پر شہدائے عظمت اور چیف آف جنرل اسٹاف عظیم شہید لیفٹیننٹ جنرل محمد باقری، اور سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے کمانڈر انچیف، میرے عزیز بھائی شہید لیفٹیننٹ جنرل حسین سلامی، کی بلند روحوں کو سلام پیش کرتا ہوں اور ان کے محترم خاندانوں اور تمام غازیوں کو تعظیم و تکریم کرتا ہوں۔
انھوں نے سپاہ پاسداران کے کمانڈر انچیف میجر جنرل پاسدار پاکپور کا شکریہ ادا کیا اور کیڈٹس سے خطاب کرتے ہوئے کہا: "اس تقریب کا مہینہ رجب کے آغاز اور ائمۂ طاہرین (علیہم السلام) کی مبارک ولادتوں کے موقع پر انعقاد، اضافی برکت کا باعث ہوگا۔ یہ تقریب امام خمینی (رضوان اللہ علیہ) اور رہبر معظم (حفظہ اللہ) اور شہیدوں کے خون کے ساتھ عہد کی تجدید ہے اور ایک نئی نسل کے موجودگی کا اعلان ہے جس نے خود کو عالمانہ اور شعوری طور پر انقلاب کی حفاظت کے لئے وقف کر دیا ہے۔
میجر جنرل موسوی نے کیڈٹس کے لئے پانچ کلیدی الفاظ "اسلام، انقلاب اسلامی، پاسداری، سپاہ اور افسر" کی وضاحت کرتے ہوئے کہا:
• اسلام؛ وہ دین جس سے بالاتر کوئی دین نہیں، اور یہ اللہ تک پہنچنے کا راستہ ہے۔
• انقلاب اسلامی؛ نور کی شگافتگی ہے جس نے طلوع اسلام کے 1400 سال بعد، انسانیت کی گاڑی کو ـ جسے شیاطین نے غلط راستے پر ڈال دیا تھا، ـ اس کی اصل پٹڑی پر واپس لوٹا دیا۔
• پاسداری؛ اقدار کی حفاظت کا بھاری فریضہ؛ انقلاب اسلامی جو پیغمبر (ص) کے دین کو زندہ کرتا ہے، خود ہزاروں اقدار کو جنم دیتا ہے اور اس کی حفاظت کسی بھی نگہبان سے زیادہ اہم ہے۔
• سپاہ [پاسداران انقلاب اسلام]؛ وہ ادارہ جس کا مقام امیرالمومنین (علیہ السلام) کے کلام میں جنت کے دروازوں میں سے ایک دروازے کے طور پر بیان کیا گیا ہے اور
• افسر؛ کمانڈر، رہنما، پیشرو اور علم بردار کے معنی میں ہے۔
انھوں نے زور دے کر کہا: "سپاہ پاسداران کی افسری ایک مقدس کام اور مشن ہے اور آپ منتخب علمبردار ہیں جنہیں یہ خیال رکھنا چاہئے کہ یہ عظمت و افتخار کسی بھی چیلنج سے مجروح نہ ہو۔"
مسلح افواج کے چیف آف جنرل اسٹاف نے مسلح افواج کے اسٹراٹیجک اتحاد پر زور دیتے ہوئے واضح کیا: "اس روشن راستے میں، اسلامی جمہوریہ ایران کی فوج اور سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے شانہ بشانہ کھڑی ہے۔ یہ موقف، مسلح افواج کی رائج تعلیمات میں سے ایک ہے۔"
فوج کا سپاہ کے ساتھ تعلق بھائی چارہ، جذباتی، عقلی، قومی، انقلابی اور دینی ہے
انہوں نے مزید کہا: "ہمارے دشمن انقلاب، نظام کی بنیاد اورہماری قوم کے دشمن ہیں اور ہر اس شخص اور قوت سے دشمنی رکھتے ہیں جو کسی بھی لباس میں اس انقلاب کا دفاع کرے؛ چاہے وہ سپاہ ہو، فوج ہو، سیکورٹی افواج ہوں یا بسیج (کی رضاکار فورسز)۔ لیکن ایران کی مسلح افواج اور مقاوم اور ثابت قدم قوم، انقلاب اسلامی کی کمان میں، متحد اور منظم ہیں اور تمام تر سازشوں پر غالب آئیں گی۔"
میجر جنرل موسوی نے کہا: "گذشتہ دو سال کے واقعات نے امریکہ اور صہیونی ریاست کے مجرمانہ کردار کو دنیا کے سامنے ثابت کر دیا ہے؛ ہمارے دشمن عہد شکن، جنگ پرست اور مکار و دھوکہ باز ہیں اور کسی بھی بین الاقوامی قانون اور انسانی اصول کی پابندی نہیں کرتے۔"
صہیونی ریاست کے فالس فلیگ آپریشن کا انکشاف؛ یہود دشمنی کا تاثر دینے کے لئے یہودیوں کا قتل
اسلامی جمہوریہ ایران کی مسلح افواج کے چیف آف جنرل اسٹاف نے صہیونی ریاست کی نئی حربوں کا انکشاف کرتے ہوئے کہا: "آپ نے گذشتہ کچھ دنوں میں دیکھا کہ صہیونی ریاست نے خود زنی کی ہے [اور خود خود پر وار کیا ہے]۔ انہوں نے یہودی آبادکاروں کی الٹی نقل مکانی روکنے، اندرونی انتشار سے بچنے اور یہود دشمنی (Antisemitism) کا تاثر دینے کے لئے، یہودی برادری اور دوسرے ممالک میں اپنے ہی وابستگان کو قتل کیا تاکہ مظلومیت کا تاثر دے سکے۔ [اور غزہ میں مظالم کی وجہ سے اپنا تباہ شدہ مظلومیت کا بیانیہ بحال کر سکے]؛ یہ پہلا موقع نہیں ہے بلکہ انہوں نے بار بار ایسے جرائم کا ارتکاب کیا ہے۔"
مسلح افواج کے چیف آف جنرل اسٹاف نے نوجوان افسروں سے مخاطب ہو کر کہا: "ہم نے مقاومت اور مضبوط و طاقتور ہونے کا راستہ اختیار کیا ہے جو ہماری عزت اور آزادی کا راستہ ہے۔ دین و دانش اس راستے میں آپ کی پرواز کے دو مضبوط پر ہیں؛ ان دو پروں سے خود کو لیس کریں اور روز بروز مضبوط تر ہوتے جائیں۔"
تقریب کے اختتام پر کمانڈروں، امام حسین(ع) یونیورسٹی کے اساتذہ، منتخب اساتذہ اور شہیدوں کے محترم خاندانوں کی کو خراج تحسین و عقیدت پیش کیا گیا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
110
آپ کا تبصرہ