10 نومبر 2025 - 08:50
مآخذ: ابنا
آیی لو محمد تنازعہ میں گرفتار مولانا توقیر رضا کی ضمانت مسترد

ہندوستان کے معروف مسلمان نشین شہر بریلی کی ایک عدالت نے معروف لیڈر سور اتحاد ملت کونسل کے صدر مولانا توقیر رضا سمیت چھ ملزمان کی ضمانت کی درخواستیں مسترد کر دیں، 26 ستمبر کو "آئی لو محمد” پوسٹر تنازعہ پر ہوئے تشدد کے سلسلے میں ان سبھی پر پولیس پر پتھراؤ، فائرنگ اور تیزاب پھینکنے کا الزام ہے۔ چھ ملزمان میں سے دو بہار کے پورنیہ ضلع کے رہنے والے ہیں۔

اہل بیت نیوز ایجنسی ابنا کی رپورٹ کے مطابق،ہندوستان کے معروف مسلمان نشین شہر بریلی کی ایک عدالت نے معروف لیڈر سور اتحاد ملت کونسل کے صدر مولانا توقیر رضا سمیت چھ ملزمان کی ضمانت کی درخواستیں مسترد کر دیں، 26 ستمبر کو "آئی لو محمد” پوسٹر تنازعہ پر ہوئے تشدد کے سلسلے میں ان سبھی پر پولیس پر پتھراؤ، فائرنگ اور تیزاب پھینکنے کا الزام ہے۔ چھ ملزمان میں سے دو بہار کے پورنیہ ضلع کے رہنے والے ہیں۔

ایڈیشنل ڈسٹرکٹ گورنمنٹ ایڈوکیٹ (اے ٹی جی سی) مہیش پاٹھک نے ہفتہ کے روز کہا کہ 26 ستمبر کو شہر میں امتناعی احکامات کے باوجود مولانا توقیر رضا خاں نے مسلم کمیونٹی کے ارکان کو اسلامیہ میدان میں جمع ہونے کی دعوت دی تھی۔

پولیس نے مداخلت کی تو ہجوم نے پتھراؤ شروع کر دیا۔ پاٹھک نے کہا کہ فسادیوں نے ایڈیشنل سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (سٹی) کے گنر کی رائفل اور پولیس جیپ سے ایک وائرلیس سیٹ بھی چرا لیا۔ اس سلسلے میں کوتوالی، باراداری، پریم نگر، کینٹ اور کیلا پولس تھانوں میں 10 مقدمات درج کیے گئے۔ ان مقدمات میں 125 سے زائد نامزد اور 2500 سے زائد نامعلوم ملزمان شامل ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ مقدمے کے مرکزی ملزم مولانا توقیر رضا اس وقت فتح گڑھ جیل میں بند ہیں۔ دیگر ملزمان بریلی جیل میں ہیں۔

پاٹھک نے یہ بھی بتایا کہ مولانا توقیر رضا کے وکیل نے بارادری پولیس اسٹیشن کے علاقے میں واقع شیام گنج تشدد کیس میں ضمانت کی درخواست دائر کی ہے۔ جمعہ کو ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج (بریلی) امرتا شکلا کی عدالت میں درخواست کی سماعت ہوئی، جہاں مولانا توقیر رضا، فیضان سکلانی، تاکیم، اور منیر ادریسی (تمام بریلی ضلع کے رہنے والے) اور حرمین اور نعمت اللہ، پورنیہ ضلع، بہار کے رہائشیوں کی ضمانت کی درخواستیں مسترد کر 

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha