اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ابنا کے مطابق، اسرائیلی فوج نے آج (جمعہ) جنوب اور مشرقی لبنان کے مختلف علاقوں پر سلسلہ وار فضائی حملے کیے اور دعویٰ کیا کہ کارروائی میں حزب اللہ کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔
الجزیرہ کے نمائندے نے تصدیق کی کہ ایک اسرائیلی فضائی حملہ بقاعِ غربی کے مشرقی علاقے میں واقع قصبے زلایا کے اطراف میں کیا گیا۔ الجزیرہ کے ایک اور نمائندے کے مطابق جنوبی لبنان میں جُرمق کی پہاڑیاں، المحمودیہ، الریحان کی بلندیاں، جبل الرفیع، تبنا اور سجد بھی شدید بمباری کی زد میں آئے۔
اس کے علاوہ اسرائیلی جنگی طیاروں نے البیسانیہ اور انصار کے قریب بھی دو الگ حملے کیے۔
دوسری جانب اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا کہ اس نے جنوب لبنان میں حزب اللہ کی عسکری تنصیبات اور بقول اس کے ’’رضوان فورس‘‘ سے وابستہ ایک تربیتی مرکز کو نشانہ بنایا ہے۔
اسرائیلی چینل 12 اور چینل 14 نے بھی یہی رپورٹ دیتے ہوئے کہا کہ فضائیہ نے حزب اللہ کے اسلحہ ذخائر اور مختلف ٹھکانوں پر حملے کیے۔
قابلِ ذکر ہے کہ نومبر 2024 کے آخر میں حزب اللہ اور اسرائیل کے مابین جنگ بندی کے نفاذ کے بعد سے اب تک اسرائیل ہزاروں بار اس سمجھوتے کی خلاف ورزی کرچکا ہے، جس کے نتیجے میں سینکڑوں لبنانی شہید اور زخمی ہوئے اور بھاری تباہی بھی سامنے آئی۔
یہ جنگ بندی اس بڑے حملے کو روکنے کے لیے طے ہوئی تھی جو اسرائیل نے اکتوبر 2023 میں لبنان کے خلاف شروع کیا تھا اور جو ستمبر 2024 میں ایک بڑی جنگ میں بدل گیا تھا، جس میں چار ہزار سے زائد لبنانی شہید اور 17 ہزار سے زیادہ زخمی ہوئے۔
اس کے باوجود اسرائیل اب بھی جنوبی لبنان کی وہ پانچ پہاڑیاں اپنے قبضے میں رکھے ہوئے ہے جن پر اس نے حالیہ جنگ کے دوران قبضہ کیا تھا، جب کہ لبنان کے کئی اور علاقوں پر وہ دہائیوں سے قابض ہے۔
آپ کا تبصرہ