6 دسمبر 2025 - 09:02
ایران کے ایٹمی پروگرام کو گفتگو کے ذریعے حل ہونا چاہیے: روس اور ہندوستان کا مشترکہ بیان جاری

روس کے صدر ولادیمیر پوتین کے دورہ نئی دہلی اور ہندوستان کے وزیر اعظم سے ان کی ملاقات اور گفتگو کے بعد جاری ہونے والے بیان میں دونوں فریقوں نے ایران کے ایٹمی پروگرام کے پرامن حل پر زور دیا ہے۔

اہل بیت نیوز ایجنسی ابنا کی رپورٹ کے مطابق، روس کے صدر ولادیمیر پوتین کے دورہ نئی دہلی اور ہندوستان کے وزیر اعظم سے ان کی ملاقات اور گفتگو کے بعد جاری ہونے والے بیان میں دونوں فریقوں نے ایران کے ایٹمی پروگرام کے پرامن حل پر زور دیا ہے۔

اس بیان میں جسے کریملن کی جانب سے جاری کیا گیا ہے ہندوستان اور روس نے اقتصادی، تجارتی، توانائی، نقل و حمل، ایٹمی شعبے اور کئی دیگر موضوعات میں تعاون پر زور دیا ہے۔

پوتین اور مودی کی مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران ولادیمیر پوتین نے کہا کہ روس اور ہندوستان خودمختار خارجہ پالیسی کے قائل ہیں اور برکس اور شنگھائی تعاون تنظیم کے تحت ملٹی پولر، جمہوریت اور انصاف پر مبنی عالمی نظام کے لیے تعاون کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ روس ہندوستان میں ایٹمی پاورپلانٹ بنا رہا ہے اور ہندوستان کو توانائی کے دیگر ذرائع کی فراہمی کو بھی یقینی بنائے گا۔

ہندوستان کے وزیر اعظم اور روس کے صدر کے مشترکہ بیان میں ایران کے ایٹمی معاملے کو پرامن طریقے اور مذاکرات کے ذریعے حل کرنے پر بھی زور دیا گیا۔

ولادیمیر پوتین نے سن 2030 تک متعدد دیگر شعبوں من جملہ، روزگار، صحت، جہازرانی اور کیمیائی مادوں کی پیداوار اور تجارت میں ماسکو اور نئی دہلی کے درمیان معاہدوں کی تکمیل پر زور دیا۔

قابل ذکر ہے کہ ہندوستان اور روس کے درمیان تعلقات میں فروغ امریکی صدر کو ایک بڑا جھٹکا قرار دیا جا رہا ہے۔

یاد رہے کہ ڈانلڈ ٹرمپ نے روسی خام تیل کی ہندوستان کو برآمدات پر سخت نکتہ چینی کرتے ہوئے دعوی کیا تھا کہ ہندوستان اس کے ذریعے یوکرین پر روس کے حملے کی مالی مدد کر رہا ہے۔

اسی بہانے کے تحت امریکی صدر نے گزشتہ اگست کے مہینے میں ہندوستانی درآمدات پر 50 فیصد ٹیکس عائد کر دیا تھا۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha