5 دسمبر 2025 - 13:46
پوتین کا دورہ ہند، راشٹرپتی بھون میں شاندار استقبال، روسی صدر اور وزیراعظم مودی کی حیدرآباد ہاوز میں ملاقات

بھارت اور روس کے تعلقات ایک نئے مرحلے میں داخل ہو رہے ہیں، روس کے صدر ولادیمیر پوتن 4 دسمبر کو دو روزہ سرکاری دورے پر نئی دہلی پہنچے جہاں وہ وزیراعظم نریندر مودی کے ساتھ 23ویں انڈیا–روس سالانہ سربراہ اجلاس میں شریک ہو رہے ہیں۔

اہل بیت نیوز ایجنسی ابنا کی رپورٹ کے مطابق، بھارت اور روس کے تعلقات ایک نئے مرحلے میں داخل ہو رہے ہیں، روس کے صدر ولادیمیر پوتن 4 دسمبر کو دو روزہ سرکاری دورے پر نئی دہلی پہنچے جہاں وہ وزیراعظم نریندر مودی کے ساتھ 23ویں انڈیا–روس سالانہ سربراہ اجلاس میں شریک ہو رہے ہیں۔ دورے کا مقصد دفاعی تعاون، توانائی شراکت، تجارت میں توسیع، اسٹریٹجک کنیکٹیویٹی اور یوکرین سمیت مغربی ایشیا کی بدلتی صورتحال پر گفتگو ہے۔

یہ دورہ اس لئے بھی اہمیت رکھتا ہے کہ یوکرین جنگ کے بعد صدر پوتن کا یہ بھارت کا پہلا ریاستی دورہ ہے، ایسے وقت میں جب عالمی سیاست کا مرکز نئی امن کوششوں کی جانب منتقل ہو رہا ہے جن میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اقدامات بھی شامل ہیں۔

جمعرات کی شام نئی دہلی پہنچنے کے بعد صدر پوتن نے جمعہ کی صبح راشٹرپتی بھون میں روایتی گارڈ آف آنر اور سرکاری استقبال حاصل کیا۔ اس موقع پر صدر دروپدی مُرمو اور وزیراعظم نریندر مودی موجود تھے۔

استقبالیہ تقریب کے بعد صدر پوتن نے راج گھاٹ کا دورہ کیا جہاں انہوں نے مہاتما گاندھی کی یادگار پر پھول چڑھایا اور وزٹرز بک پر اپنے تاثرات درج کیے۔ انہوں نے عالمی امن کے علمبردار گاندھی جی کی جدوجہد کو خراجِ عقیدت پیش کیا۔

صدر پوتن اور وزیراعظم مودی حیدرآباد ہاؤس پہنچے جہاں ان کی سربراہ سطح کی ملاقات جاری ہے۔ اس ملاقات میں دفاعی تعاون میں نئی پیش رفت، جوائنٹ مینوفیکچرنگ اور ٹیکنالوجی ٹرانسفر، جوہری اور قابلِ تجدید توانائی میں شراکت، تجارت کو 100 بلین ڈالر تک لے جانے کے منصوبے، بحرہند–بحیرہ بالٹک کنیکٹیویٹی، مشرقِ وسطیٰ کی صورتحال اور عالمی امن، یوکرین جنگ پر سفارتی موقف جیسے کلیدی موضوعات شامل ہیں۔

دو طرفہ مذاکرات کے دوران وزیراعظم مودی نے کہا کہ “بھارت ہمیشہ امن کی حمایت کرتا ہے۔ ہم انسانیت کے مفاد میں امن کے ساتھ کھڑے ہیں۔ مجھے یقین ہے کہ روس اور یوکرین جلد امن کی راہ اختیار کریں گے۔” مودی نے بھارت کے مسلسل سفارتی کردار اور عالمی امن کے لیے کوششوں کا اعادہ کیا۔

صدر پوتن نے یوکرین تنازع کے حل کے لیے بھارت اور وزیراعظم مودی کی کوششوں کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ عالمی سطح پر بھارت کا متوازن مؤقف قابلِ تحسین ہے۔ انہوں نے کہا کہ روس بھارت کے ساتھ اسٹریٹجک شراکت داری کو مزید مضبوط بنانے کے لیے پرعزم ہے۔

دونوں رہنما ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کریں گے۔ شام 7 بجے صدر دروپدی مرمو کے جانب سے سرکاری عشائیہ کا اہتمام کیا گیا ہے جس میں اعلیٰ سرکاری عہدیدار و سیاسی رہنما شرکت کریں گے۔

ماہرین کے مطابق پوتن کا یہ دورہ بھارت–روس دفاعی تعاون کو نئی سمت دے گا، توانائی سپلائی چین کو مستحکم کرے گا، ہند۔روس اقتصادی راہداری کو تیزی دے گا، آرکٹک، سائبر سیکیورٹی اور خلائی تعاون میں پیش رفت کی بنیاد رکھے گا اور یوکرین جنگ پر امن مکالمے کے امکانات کو مضبوط کرے گا۔ یہ ہند۔روس سربراہ اجلاس دونوں ممالک کے درمیان 75 برس پر محیط اسٹریٹجک دوستی کا ایک اور اہم پڑاؤ ثابت ہوگا، جس کے نتائج آنے والے برسوں میں خطے کی سیاست اور عالمی توازن پر اثر ڈال سکتے ہیں۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha