1 دسمبر 2025 - 22:56
ویڈیو | سیدہ فاطمہ(س)؛ انوارِ الٰہیہ کا وجودی ظرف

عصر حاضر کے اندھیروں کے جواب میں، سیدہ زہرا(س) مشکوٰۃِ قُدسی ہیں جس نے نبوت و ولایت کا نور محفوظ کر لیا ہے۔ جہل سے نجات اور علم و عمل اور روحانیت میں نمونۂ کاملہ حاصل کرنے کے لئے آپۜ کی شناخت اور پیروی، ایک ناقابل انکار ضرورت ہے۔

بین الاقوامی اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا || آج، جبکہ انسانی برادری جہل، اخلاقی ضعف اور شناختی عدم استحکام انتشار کے اندھیروں میں بھٹک رہی ہے، یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ کون سا نور انسانوں کی ہدایت کے راستے کو روشن کرے؟

سورۂ نور کی آیت 35 میں قرآن کریم خدائے متعال کو آسمانوں اور زمین کا نور قرار دیتی ہے۔

اس آیت کی تفسیر میں ـ امام صادق(ع) سے منقولہ روایت میں ـ سیدہ فاطمہ(س) کو عالم کی مِشْکوٰۃِ عالَم (کائنات کا چراغدان)، اور امام حسن(ع) اور امام حسین(ع) کو اس چراغدانِ کے دو چراغ، قرار دیا گیا ہے۔

چراغ دانِ نور کے رکھنے کا ظرف اور مقام ہے، اور سیدہ زہرا(س) وہ مقدس ظرف ہیں جس میں نبوت اور ولایت کا نور ودیعت رکھا گیا اور جس کے ذریعے پوری کائنات منور ہوئی۔

سیدہ فاطمہ(س) کے زیارت نامے میں خدائے متعال سے خطاب کرتے ہوئے کہا جاتا ہے: "وَسَلَلْتَ مِنْها أَنْوارَ الْأَئِمَّةِ؛ اور تُو نے ان کے صدفِ وجود سے انوارِ ائمہ پیدا کیا۔"

یوں سیدہ زہرا (س) نبوت اور امامت کا رابطہ، اور نورِ محمدی و علوی کا مَجمَع ہیں۔ چنانچہ جہالت کے اندھیروں سے نجات اور علم، عمل اور روحانیت کے کامل و جامع نمونے تک پہنچنے کے لئے، آپۜ کی شناخت و معرفت اور پیروی، ناقابل انکار ضرورت ہے۔

یوں سیدہ زہرا (س) نبوت اور امامت کا رابطہ، اور نورِ محمدی و علوی کا مَجمَع ہیں۔ چنانچہ جہالت کے اندھیروں سے نجات اور علم، عمل اور روحانیت کے کامل و جامع نمونے تک پہنچنے کے لئے، ان کی شناخت و معرفت اور پیروی، ناقابل انکار ضرورت ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

110

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha