23 نومبر 2025 - 23:33
جنگ بندی کے خاتمے کا امریکی مندوب کو اطلاع دینے کا دعویٰ سراسر جھوٹ ہے:حماس

اسلامی تحریک مزاحمت حماس نے اس اسرائیلی دعوے کی سختی سے تردید کی کہ تحریک نے امریکی مندوب برائے مشرق وسطیٰ اسٹیو وٹکوف کو جنگ بندی کے خاتمے سے آگاہ کیا ہے۔

اہل بیت نیوز ایجنسی ابنا کی رپورٹ کے مطابق، اسلامی تحریک مزاحمت حماس نے اس اسرائیلی دعوے کی سختی سے تردید کی کہ تحریک نے امریکی مندوب برائے مشرق وسطیٰ اسٹیو وٹکوف کو جنگ بندی کے خاتمے سے آگاہ کیا ہے۔

حماس کے سیاسی دفتر کے رکن عزّت الرشق نے صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ تحریک نے تمام ثالثوں اور امریکی انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ قابض اسرائیل پر دباؤ ڈالیں تاکہ وہ اس مسلح فرد کی شناخت ظاہر کرے، جسے تل ابیب الزام دیتی ہے کہ حماس نے بھیجا۔

قابض اسرائیل کی حکومت کے دفتر نے دعویٰ کیا کہ اس کی فوج نے غزہ میں حماس کے پانچ سینئر رہنماؤں کو قتل کر دیا۔

تل ابیب کی جانب سے ایکس پلیٹ فارم پر دعویٰ کیا گیا کہ حماس نے جنگ بندی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے قابض فوج کے زیرِ کنٹرول علاقوں میں ایک مزاحمت کار گروپ بھیجا اور اس کے جواب میں اسرائیل نے حماس کے پانچ اعلیٰ کمانڈروں کو شہید کر دیا۔

الرشق نے زور دیا کہ یہ دعویٰ صرف “معاہدے سے بچنے اور نسل کشی کی جنگ دوبارہ شروع کرنے کے لیے بہانے تراشنے” کے مترادف ہے۔

انہوں نے کہاکہ "اسرائیلی ذرائع کے دعووں کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں، حماس نے امریکی ایلچی کو جنگ بندی کے کسی بھی قسم کے اختتام کے بارے میں اطلاع نہیں دی۔ اصل معاہدہ شکن قابض اسرائیل ہے جو روزانہ اور منصوبہ بندی کے ساتھ اسے توڑ رہا ہے”۔

الرشق نے مزید کہا کہ حماس نے تمام ثالثوں اور امریکی انتظامیہ سے فوری مداخلت کا مطالبہ کیا ہے تاکہ قابض اسرائیل کو معاہدے پر عمل کرنے اور اپنی ذمہ داریوں سے بھاگنے کی کوششوں کو بند کرنے پر مجبور کیا جائے۔

کل ہفتے کے روز غزہ میں جنگ بندی کی خلاف ورزیوں اور نئی فضائی حملوں میں 22 فلسطینی شہید اور متعدد زخمی ہوئے، جن میں بچے بھی شامل ہیں۔

قابض اسرائیل کی فوج نے دعویٰ کیا کہ رفح کے جنوب میں غزہ کی مزاحمتی تنظیموں کے 17 افراد کی سرنگوں سے نکلنے کی کوشش کے دوران 11 مزاحمت کار شہید ہوئے اور 6 کو گرفتار کر لیا گیا۔

گذشتہ عرصے میں قابض اسرائیل نے غزہ میں جنگ بندی معاہدے کی متعدد بار خلاف ورزی کی، چاہے روزانہ گولہ باری اور فضائی حملے کے ذریعے یا تین مرتبہ شدید بمباری اور مرکوز حملوں کے ذریعے دہشت گردی کا ارتکاب کیا گیا۔

غزہ کے سرکاری میڈیا آفس کے سابقہ بیان کے مطابق معاہدے کے نفاذ کے بعد سے قابض اسرائیل نے کل 393 دستاویزی خلاف ورزیاں کی ہیں، جو بین الاقوامی انسانی قانون اور جنگ بندی معاہدے کے منسلک انسانی پروٹوکول کی کھلی خلاف ورزی ہیں۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha