16 نومبر 2025 - 11:03
مآخذ: ابنا
ایران پر اسرائیلی حملہ امریکی صدر کی ہدایت پر ہوا،ایران نے دشمن کا پسپا کر دیا

اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیرِ خارجہ ایران عباس عراقچی نے کہا ہے کہ موجودہ عالمی نظام میں بین الاقوامی قوانین شدید دباؤ اور بحران کا شکار ہیں اور امریکہ اپنے طرزِ عمل سے “قانونِ جنگل” کو فروغ دے رہا ہے۔

اہل بیت نیوز ایجنسی ابنا کی رپورٹ کے طمابق،اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیرِ خارجہ ایران عباس عراقچی نے کہا ہے کہ موجودہ عالمی نظام میں بین الاقوامی قوانین شدید دباؤ اور بحران کا شکار ہیں اور امریکہ اپنے طرزِ عمل سے “قانونِ جنگل” کو فروغ دے رہا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بین الاقوامی کانفرنس حقوقِ بین‌الملل تجاوز و دفاع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

عراقچی نے کہا کہ امریکہ اور اس کے اتحادی طاقت پر مبنی نظام قائم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، جبکہ امریکی صدر علناً کہہ رہے ہیں کہ وہ اب بین الاقوامی قانون کے پابند نہیں رہیں گے۔ ان کے مطابق گزشتہ برس دنیا نے دفاعی اخراجات میں خطرناک اضافہ دیکھا، جو 2025 میں مزید بڑھنے کا امکان ہے۔

وزیرِ خارجہ نے الزام عائد کیا کہ حالیہ حملہ اسرائیل نے امریکی صدر کی ہدایات اور مکمل ہم آہنگی کے ساتھ ایران پر کیا، اور یہی وجہ ہے کہ انہوں نے اس صورتحال کو ’’قانونِ جنگل‘‘ قرار دیا۔ عراقچی نے کہا کہ اس جنگ میں دیپلومیسی اولین قربانی بنی، تاہم ایران نے ثابت کیا کہ وہ حملے کا بھرپور جواب دینے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

تہران ڈائیلاگ فورم سے خطاب میں عراقچی کا کہنا تھا کہ ایران نے ثابت کیا کہ وہ امن پسند قوم ہے، لیکن حملہ ہونے کی صورت میں مؤثر دفاع کی مکمل اہلیت رکھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جنگ کے آغاز میں “بے قید و شرط تسلیم” کا دباؤ تھا، مگر 9 دن کے اندر اندر وہی مؤقف “بے قید و شرط جنگ بندی” میں بدل گیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ:ایران نے جنگ کے دوران بھی انسانی حقوق کے اصولوں کا خیال رکھا؛خطے کی سلامتی کو ایران اپنی سلامتی سے جدا نہیں سمجھتا؛اسرائیل کی توسیع پسندانہ پالیسیوں سے کوئی بھی علاقائی ملک محفوظ نہیں ہے۔

عراقچی نے کہا کہ ایران کے خلاف حالیہ فوجی کارروائی دراصل سفارتکاری پر حملہ تھی، لیکن اہداف حاصل نہ ہونے کے بعد اب وہی ممالک دوبارہ مذاکرات کی بات کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا:ہم نے کبھی مذاکرات سے راہ فرار اختیار نہیں کی۔ ہمیشہ دوسرے فریق نے ہی سفارتی عمل کو نقصان پہنچایا۔ان کے مطابق ایران کا ایٹمی پروگرام فوجی حملے سے متاثر نہیں ہوا۔

کانفرنس سے خطاب میں عراقچی نے کہا کہ ایران نے جنگ کے ابتدائی چند گھنٹوں میں ہی دفاعی تیاری مکمل کرلی تھی۔ ان کے مطابق:ایران کی تمام دفاعی صلاحیتیں دوبارہ بحال ہو چکی ہیں ملکی انفراسٹرکچر کی تعمیرِ نو تیزی سے جاری ہے

آئندہ جنگ سے بچنے کا واحد راستہ مکمل تیاری اور مضبوط دفاع ہےانہوں نے کہا کہ پابندیوں نے مسائل تو پیدا کیے، لیکن ایرانی عوام اور حکومت کے عزم کو کمزور نہیں کر سکے۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha