ملک کی سلامتی کے لئے دہشتگردی کے خلاف مسلمان ملک کے ساتھ کھڑے ہیں
قومی دارالحکومت دہلی گزشتہ پیر کو ایک زبردست دھماکے سے لرز اٹھا جب لال قلعہ میٹرو اسٹیشن کے قریب ایک آئی ٹیونٹی کار میں دھماکہ ہوا۔ دھماکے میں اب تک 12 افراد ہلاک اور 20 سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔ قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) لال قلعہ کے قریب ہونے والے دھماکے کی تحقیقات کر رہی ہے۔ دریں اثنا، دہلی کی جامع مسجد کے شاہی امام سید احمد بخاری نے اس واقعہ پر ردعمل ظاہر کیا ہے۔
شاہی امام سید احمد بخاری نے کہا، "ہم لال قلعہ کے قریب دہشت گردانہ حملے کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ دہشت گردی کی کوئی بنیاد نہیں ہے اور نہ ہی سول سوسائٹی میں کوئی جگہ ہو سکتی ہے۔ حب الوطنی کے جذبات سے لبریز مسلم کمیونٹی اس مشکل وقت میں اپنے ہم وطنوں کے ساتھ ایک مضبوط دیوار کی طرح کھڑی ہے۔
جامع مسجد کے شاہی امام نے یہ بھی کہا، میرا دل متاثرین کے خاندانوں کے ساتھ گہری ہمدردی اور یکجہتی سے بھرا ہوا ہے جنہوں نے اپنے پیاروں کو کھو دیا ہے۔ ان کا دکھ ہمارا اجتماعی غم ہے۔ ہم ہمدردی کی اٹل بنیاد پر ان کے ساتھ کھڑے ہیں۔" ہمارے کشمیری بھائیوں اور بہنوں سمیت ہندوستان کے مسلمان ملک کی قومی سلامتی اور سالمیت کے لیے دہشت گردی کے خلاف اپنے ملک کے ساتھ کھڑے ہیں۔
جامع مسجد کے شاہی امام نے مزید کہا کہ قومی قیادت دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑے گی۔ اس سلسلے میں کیا گیا کوئی بھی اقدام انصاف پر مبنی ہونا چاہیے۔ یہ شفافیت ان کے زخموں پر مرہم رکھنے میں اہم کردار ادا کرے گی۔ انہوں نے یہ کہتے ہوئے اختتام کیا کہ مضبوط قومی عزم کے ساتھ ہم متحد ہو کر دہشت گردی کے خطرے کو شکست دینے میں کامیاب ہو جائیں گے۔
علاوہ ازیں حیدرآباد میں مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی کے سابق چانسلر فیروز بخت احمد نے بھی اس واقعہ کی مذمت کی ہے۔ ایک ویڈیو شیئر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ لال قلعہ کے قریب دہشت گردی کے واقعہ کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ سچ ہے کہ خدا ان دہشت گردوں کو کبھی معاف نہیں کرے گا۔ وزیر اعظم نریندر مودی انہیں نہیں بخشیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ "میں مسلمانوں کا ٹھیکیدار نہیں ہوں اور نہ ہی ان کا چوکیدار ہوں، البتہ میں ملک کے لوگوں سے ضرور درخواست کروں گا کہ وہ قوم کے ایمان اور عزت کو برقرار رکھیں
آپ کا تبصرہ