بین الاقوامی اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا || ایران کے شہر یاسوج سے موصولہ رپورٹ کے مطابق، مقاومتِ غزہ کے مجاہد کمانڈر ہشام سالم نے (14 نومبر 2025ع کی شام کو شہداء کی یاد میں، یاسوج کے حسینیۂ ثار اللہ کے مقام پر، منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے محور مقاومت کو مضبوط بنانے میں ایرانی عوام کے کردار کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: اسلامی جمہوریہ ایران نے فلسطین، عراق اور یمن کے عوام کے ساتھ مل کر قابض و غاصب صہیونی ریاست کے مقابلے میں ایک متحدہ محاذ تشکیل دیا ہے۔
انھوں نے کہا: یہ یکجہتی امام خمینی (رضوان اللہ علیہ) کے مکتب کی میراث اور امام خامنہ ای (حفظہ اللہ) کی قیادت میں مقاومتی فکر کا تسلسل ہے۔ ایرانی قوم اپنی ثابت قدمی کے ساتھ، دشمنان اسلام کے خلاف جہاد کا مرکزی ستون اور پورے خطے میں محاذ مزاحمت و مقاومت کی پشت پناہ ہے۔
مقاومت غزہ کے اس مجاہد کمانڈر نے کہا: آج لبنان، فلسطین، عراق اور یمن میں محور مقاومت کی اصل طاقت اور عظمت ان ہی عوامی حمایتوں اور اسلامی جمہوریہ ایران کے بہادرانہ موقف کا نتیجہ ہے۔ صہیونی ریاست اور امریکہ کے مقابلے میں ایران کے عوام کی مزاحمت دنیا کے آزاد حریت پسند ااقوام نمونۂ عمل بن گئی ہے۔
انھوں نے زور دیا: دشمن پابندیوں اور دباؤ کے ذریعے مزاحمت کو ختم کرنا چاہتے تھے، لیکن ایران کی حمایت سے، محور مقاومت قابضین کے مقابلے میں پہلے سے زیادہ مضبوط ہو کر کھڑا ہے۔ ایران کے عوام نے اپنی عزت اور ایمان کے ساتھ، مستکبرین کو "نہ" کہا اور انہیں ان کے جارحانہ اہداف سے پیچھے دھکیل دیا ہے۔
ہشام سالم نے غزہ پٹی کی انسانی حالت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: 80 فیصد سے زیادہ عوام سخت جنگی حالات میں زندگی گزار رہے ہیں اور بنیادی ضروریات جیسے پانی، خوراک، دوائیں اور بچوں کے خشک دودھ سے محروم ہیں۔
انھوں نے کہا: خشک دودھ کے ایک پیکٹ کی قیمت 80 ڈالر سے زیادہ ہو گئی ہے اور بہت سے بچے محاصرے اور دوائیوں کی کمی کی وجہ سے جاں بحق ہو رہے ہیں۔
سالم نے آخر میں یاددہانی کرائی: غزہ کے عوام آج حسین بن علی (علیہ السلام) کے عاشورا جیسے حالات میں جی رہے ہیں اور جس طرح اہل بیت (علیہم السلام) کربلا میں مظلوم ہوتے ہوئے بھی تاریخی استقامت کی مثال بن گئے، اسی طرح آج فلسطینی عوام دشمن کے بمباری کے باوجود حق اور آزادی کے راستے پر ثابت قدم ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
110
آپ کا تبصرہ