10 نومبر 2025 - 09:53
مآخذ: ابنا
12 روزہ جنگ نے ایران اور رہبرِ معظم کے بارے میں اہل سنت کا نظریہ بدل دیا: حجت‌الاسلام والمسلمین سید مختار حسین جعفری

حجت‌الاسلام والمسلمین سید مختار حسین جعفری، مدیر مدرسہ امام محمد باقر(ع) اور شیعہ علماء کونسل صوبہ جموں کے سابق صدر، نے ایک تفصیلی گفتگو میں جموں و کشمیر کی دینی و ثقافتی صورتِ حال پر اہم نکات بیان کیے۔

12 روزہ جنگ نے ایران اور رہبرِ معظم کے بارے میں اہل سنت کا نظریہ بدل دیا: حجت‌الاسلام والمسلمین سید مختار حسین جعفری

اہل‌بیت(ع) نیوز ایجنسی ابنا کی رپورٹ مطابق حجت‌الاسلام والمسلمین سید مختار حسین جعفری، مدیر مدرسہ امام محمد باقر(ع) اور شیعہ علماء کونسل صوبہ جموں کے سابق صدر، نے ایک تفصیلی گفتگو میں جموں و کشمیر کی دینی و ثقافتی صورتِ حال پر اہم نکات بیان کیے۔

انہوں نے کہا کہ اس خطے میں مذہبی تبلیغ کی تاریخی سرگرمیوں، مدارس دینیہ کے کردار، مسلمانوں کے اتحاد، مزاحمت اور دینی تعلیم کے فروغ نے معاشرتی بیداری کو نمایاں طور پر مضبوط کیا ہے۔ ان کے مطابق جہاں ایمان اور دینی شعور بڑھتا ہے، وہاں سیاسی و معاشی مسائل بھی عوامی حمایت سے حل ہو جاتے ہیں۔”

12 روزہ جنگ نے ایران اور رہبرِ معظم کے بارے میں اہل سنت کا نظریہ بدل دیا: حجت‌الاسلام والمسلمین سید مختار حسین جعفری

مولانا نے مزاحمت اور انقلابِ اسلامی کے اثرات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ محرم کے اجتماعات میں شہید قاسم سلیمانی اور سید حسن نصراللہ کی تصاویر ہٹانے کی کوششوں کے باوجود عوام نے بھرپور مزاحمت کی اور ان علامتوں کو باقی رکھا۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کے مسلمان مزاحمتی گروہوں کے رہنماوں کا احترام کرتے ہیں، جس سے ثابت ہوتا ہے کہ فکری اور دینی بیداری میں اضافہ ہوا ہے اور انقلابِ اسلامی کی فکر دلوں میں زندہ ہے۔

انہوں نے صوبہ جموں میں اتحاد بین المسلمین کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ شیعہ علماء کی حکمتِ عملی ہمیشہ احترام، بات چیت اور باہمی اتحاد پر مبنی رہی ہے۔ مذہبی تقریبات، اہل‌بیت(ع) کے فضائل کے بیان اور تعلیمی نشستوں نے اہلِ سنت میں اعتماد کو بڑھایا، یہاں تک کہ کچھ افراد مکتبِ اہل‌بیت(ع) کی طرف مائل ہوئے۔

انہوں نے کہا12 روزہ جنگ نے ایران اور رہبرِ معظم کے بارے میں اہل سنت کا نظریہ بدل دیا اب وہ بھی ایران کو مظلوموں کا حامی اور رہبرِ معظم کو امتِ مسلمہ کا قائد مانتے ہیں۔

12 روزہ جنگ نے ایران اور رہبرِ معظم کے بارے میں اہل سنت کا نظریہ بدل دیا: حجت‌الاسلام والمسلمین سید مختار حسین جعفری

انہوں نے زور دیا کہ مدرسہ دین کا ستون ہے، اور اگر مدارس کمزور ہوں گے تو مستقبل کی فکری و دینی بنیادیں بھی کمزور پڑیں گی۔ ان کے مطابق جدید دور میں دینی علوم کے ساتھ سائنس، ریاضی، زبان اور عملی مہارتوں کی تعلیم بھی ضروری ہے، کیونکہ دین زندگی کے تمام شعبوں کی رہنمائی کرتا ہے۔

آخر میں انہوں نے بھارت میں شیعہ برادری کا مستقبل روشن قرار دیا اور کہا کہ حقیقی ترقی ایمان، آگاہی اور تعلیم کے امتزاج سے پیدا ہوتی ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ مزاحمت، تعلیمی ترقی اور مسلمانوں کے درمیان پرامن ہمزیستی ہی پائیدار اور مؤثر معاشرے کی ضمانت ہے۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha