9 نومبر 2025 - 12:44
دورہ پاکستان رہبر انقلاب کی ہدایات کی روشنی میں انجام پایا، ڈاکٹر قالیباف

مجلس شورائے اسلامی کے اسپیکر دورہ پاکستان کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: میرا برادر اور پڑوسی ملک پاکستان کا دورہ حالیہ پارلیمان کو رہبر انقلاب کی ہدایات کی روشنی اور پارلیمانی سفارت کاری کے دائرے میں، پاکستان کی قومی اسمبلی کے اسپیکر جناب ایاز صادق، کی دعوت پر انجام پایا / پاکستان معاشی، ثقافتی اور سلامتی کے میدانوں میں ایران کے لئے تزویراتی اہمیت رکھتا ہے۔

بین الاقوامی اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کے مطابق، مجلس شورائے اسلامی کے اسپیکر دورہ پاکستان کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: "اس سفر کا ایک مقصد پاکستانی پارلیمان، حکام اور خصوصاً عوام کی حمایت پر ملکی عوام اور رہبر انقلاب کی طرف سے پیغامِ تشکر پہنچانا تھا، اور اس کے دیگر مقاصد میں دونوں ممالک کے درمیان معاشی، ثقافتی اور سلامتی کے تعلقات شامل تھے۔"

ایران اور پاکستان کی ضروریات ایک دوسرے کی تکمیل کرتی ہیں

اسپیکر نے کہا: "پاکستان معاشی، ثقافتی اور سلامتی کے میدانوں میں ایران کے لئے تزویراتی اہمیت رکھتا ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ دونوں ممالک کی تجارتی ضروریات ایک دوسرے کو مکمل کرتی ہیں، ان کے ثقافتی اشتراکات بہت گہرے ہیں، وسیع پیمانے پر سلامتی اور دفاعی تعاون کے لئے گنجائش پائی جاتی ہے؛ اور اس ملک کے جغرافیائی محلِ وقوع کی وجہ سے یہ ایران کے لئے مشرقی ایشیا اور اس سے آگے تک پہنچنے کا پُل ثابت ہو سکتا ہے۔

مقننہ کے سربراہ نے اعلان کیا: ان اہداف کی پیروی کے لئے اس تین روزہ دورے کے دوران، پارلیمانی وفد نے پاکستان کے اعلیٰ عہدے داروں ـ بشمول قومی اسمبلی کے اسپیکر، قائم مقام صدر، سینیٹ کے چیئرمین، وزیر اعظم اور آرمی کمانڈر ـ سے ملاقاتیں کیں۔ نیز پاکستان اور ایران کے معاشی کاروباریوں اور سیاسی و ثقافتی ایلیٹس کے ساتھ دو دوستانہ نشستیں بھی منعقد ہوئیں۔

دورہ پاکستان میں کن امور پر تبادلہ خیال ہؤا؟

مجلس شورائے اسلامی کے سبراہ نے وضاحت کی: "صدر پزشکیان کے دورہ پاکستان کے موقع پر دستخط شدہ تعاون کی دستاویزات کے اجراء کی پیروی، دو طرفہ تجارت کے حجم کو 10 ارب ڈالر تک بڑھانا، بنیادی ڈھانچے میں بہتری کے ذریعے سامان کے تبادلے (سامان کے بدلے سامان پر مبنی لین دین یا مبادلۂ اجناس Barter) کو آسان بنانا، آزاد تجارت کے عمل کو حتمی شکل دینا، سرحدی تعاون کو فروغ دینا، مشترکہ منڈیوں کو فروغ دینا، سرحدی سلامتی کو مضبوط بنانا، اور مشترکہ منصوبوں میں ایران، چین اور پاکستان کے ثلاثی تعاون کی منصوبہ بندی پر بات چیت ہوئی۔ امید ہے کہ دونوں ممالک کی حکومتوں کے ذریعے ان پر عملدرآمد سے جلد ہی ٹھوس نتائج سامنے آئیں گے۔"

پاکستانی عوام کے گرم استقبال کا شکریہ

مقننہ کے سربراہ نے مزید کہا: "میں پاکستان کے عظیم عوام کا خصوصی شکریہ ادا کرتا ہوں۔ پاکستانی عوام کا ایرانی وفد گرم جوش استقبال، ـ خاص طور پر اسلام آباد اور کراچی میں، ـ دونوں قوموں کے درمیان محبت اور بھائی چارے کی گہرائی کو عیاں کرتا ہے۔"

انھوں ںے کہا: "کراچی کی نماز جمعہ میں شرکت اس سفر کے یادگار لمحات میں سے ایک، تھی۔"

انھوں نے کہا: "پاکستانی نمازیوں نے اسلامی جمہوریہ ایران کے نمائندے کا انتہائی پرجوش اور غیر متوقع جوش و جذبے سے استقبال کیا۔"

انھوں نے زور دے کر کہا: "ایران اور فلسطین کے لئے محبت اور حمایت کے نعروں نے ناقابل فراموش مناظر تخلیق کئے۔ یہ استقبال درحقیقت پوری ثابت قدم ایرانی قوم کا استقبال تھا؛ جس سے ثابت ہؤا کہ پاکستانی عوام، ایرانی عوام کو اپنا بھائی سمجھتے ہیں۔"

قالیباف نے اختتام پر کہا: یہ مناظر اسلامی بھائی چارے کی روشنی میں رونما ہوتے ہیں اور ہم پر ثابت کرتے ہیں کہ مسلمان اسلام کے سائے میں اور "إِنَّمَا الْمُؤْمِنُونَ إِخْوَةٌ" کے فریم ورک کے تحت ہر مادی حساب کتاب سے بالاتر ہو سکتے ہیں اور ہر بڑی طاقت پر غالب آ سکتے ہیں۔ یہ سفر دونوں ممالک کے درمیان اتحاد کو مضبوط بنانے کے راستے میں ایک بڑا قدم تھا۔ امید ہے کہ مشترکہ کوششوں سے دونوں قوموں کے لئے ایک روشن مستقبل تشکیل دیں۔ ان شاء اللہ

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

110

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha