اہل بیت (ع) نیوز ایجنسی ابنا کے مطابق، جرمنی کی لیفٹ پارٹی نے پیر کو جرمن حکومت سے فلسطین کو ریاست کے طور پر تسلیم کرنے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کی حکومت کی حمایت جرمنی کو غزہ میں ہونے والے جنگی جرائم میں شریک بنا سکتی ہے۔
برلن میں ایک پریس کانفرنس میں پارٹی کی شریک چیئر اَینس شورڈٹنر نے برطانیہ، کینیڈا، آسٹریلیا اور پرتگال کے فلسطین کی شناخت کے فیصلے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ جرمنی کو بھی یہی قدم اٹھانا چاہیے تاکہ قتل و غارت کو روکا جا سکے اور امن مذاکرات کے لیے راہ ہموار ہو۔
انہوں نے چانسلر مرز اور وزیر خارجہ یوہان ویڈیفل کی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جرمنی دیگر یورپی ممالک کی طرف سے لگائے جانے والے پابندیوں کو روک رہا ہے اور اسرائیل کو ہتھیار فراہم کرنے اور تجارتی معاہدے کو معطل کرنے سے گریز کر رہا ہے۔
شورڈٹنر نے خبردار کیا کہ اگر جرمنی اپنا موقف نہ بدلے تو یہ جنگی جرائم میں شریک ہو جائے گا اور عدالتیں اس کے نتائج کا فیصلہ کریں گی، تاہم سیاسی اثرات پہلے ہی واضح ہیں۔
لیفٹ پارٹی کی شریک چیئر نے مطالبہ کیا کہ جرمنی فوری طور پر فلسطینی ریاست کو تسلیم کرے، اسرائیل پر مکمل ہتھیاروں کی برآمد پر پابندی عائد کرے، اور یورپی یونین کے تجارتی معاہدے کو معطل کرے تاکہ نیتن یاہو کی حکومت غزہ میں اپنی جارحانہ کارروائی ختم کرنے پر مجبور ہو۔
آپ کا تبصرہ