16 ستمبر 2025 - 11:58
مآخذ: ابنا
سپریم کورٹ کے عبوری فیصلے پر آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کا اظہار مایوسی، نومبر میں دہلی میں بڑا احتجاج ہوگا

آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ نے وقف (ترمیمی) ایکٹ 2025 کے حوالے سے سپریم کورٹ کے عبوری فیصلے پر گہری مایوسی کا اظہار کیا ہے اور اسے نامکمل اور غیر تسلی بخش قرار دیا ہے۔ بورڈ نے کہا ہے کہ عدالت نے صرف کچھ شقوں پر عارضی روک لگائی ہے، جبکہ بڑے آئینی مسائل کو نظر انداز کیا گیا ہے۔

بین الاقوامی اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کے مطابق، آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ نے وقف (ترمیمی) ایکٹ 2025 کے حوالے سے سپریم کورٹ کے عبوری فیصلے پر گہری مایوسی کا اظہار کیا ہے اور اسے نامکمل اور غیر تسلی بخش قرار دیا ہے۔ بورڈ نے کہا ہے کہ عدالت نے صرف کچھ شقوں پر عارضی روک لگائی ہے، جبکہ بڑے آئینی مسائل کو نظر انداز کیا گیا ہے۔

بورڈ کے ترجمان ڈاکٹر سید قاسم رسول الیاس نے ایک پریس بیان میں کہا کہ مسلم برادری اور بورڈ کو امید تھی کہ تمام متنازعہ شقوں پر حکم امتناعی دیا جائے گا، لیکن ایسا نہیں ہوا۔ انہوں نے کہا کہ کچھ اہم اور متنازعہ دفعات جن کا برادری کی سمجھ کے خلاف اور من مانی پر مبنی ہے، انہیں عبوری طور پر نہیں روکا گیا، جس سے سخت مایوسی ہوئی ہے۔

سپریم کورٹ نے عبوری حکم میں چند شقوں پر عارضی ریلیف دیا ہے، جن میں وقف جائیدادوں کی حفاظت، سرکاری افسران کے یکطرفہ اختیارات کی روک تھام، اور وقف بورڈز میں غیر مسلم اراکین کی محدود تعداد شامل ہے۔ عدالت نے یہ بھی کہا کہ کسی شخص کو وقف بنانے کے لیے پانچ سال تک اسلام پر عمل پیرا ہونے کی شرط کو عارضی طور پر معطل کر دیا گیا ہے، جب تک حکومت اس حوالے سے قواعد وضع نہ کرے۔

تاہم بورڈ کا موقف ہے کہ یہ ترمیمی قانون وقف جائیدادوں کو کمزور کرنے اور قبضے کے لیے بنایا گیا ہے، اور اس لیے اسے مکمل طور پر منسوخ کیا جانا چاہیے۔ بورڈ نے مطالبہ کیا ہے کہ پرانا وقف ایکٹ بحال کیا جائے۔

ڈاکٹر الیاس نے اعلان کیا ہے کہ بورڈ کی وقف بچاؤ مہم تیزی سے جاری رہے گی اور اس کا دوسرا مرحلہ یکم ستمبر 2025 سے شروع ہو چکا ہے، جس میں دھرنے، احتجاجی مظاہرے، یادداشتیں پیش کرنا، بین المذاہب کانفرنسیں اور دیگر سرگرمیاں شامل ہیں۔

یہ قومی تحریک 16 نومبر 2025 کو دہلی کے رام لیلا میدان میں ایک بڑی ریلی کی صورت میں عروج پر پہنچے گی، جس میں ملک بھر سے عوام شریک ہوں گے۔

بورڈ نے اس جدوجہد کے ذریعے وقف جائیدادوں کے حقوق اور مسلم کمیونٹی کے مذہبی استحکام کو تحفظ دینے کی تاکید کی ہے۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha