اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کی رپورٹ کے مطابق، بحرین کے ممتاز عالم دین اور شیعیان بحرین کے راہنما آیت اللہ شیخ عیسیٰ قاسم نے ایک بیان میں خبردار کیا ہے کہ "صہیونی ریاست کے ساتھ تعلقات کی معمول سازی کا عمل ـ خواہ اعلانیہ خواہ در پردہ ـ قبل از وقت ساز باز کرنے سے کہيں بڑھ کر خطرناک ہے اور یہ درحقیقت دشمن کی حقیقی مدد کرنے اور امت مسلمہ کو کچلنے، اور اسے گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کرنے پر مبنی دشمن کے مقاصد کے حصول میں ـ اس کا ہاتھ بٹانے ـ کے مترادف ہے۔"
انھوں نے زور دے کر کہا کہ معمول سازی کا عمل بدترین قسم کی غداری اور امت، دین، اقدار، غیرت اور انسانی وقار سے علیحدگی اور خروج کے ہے۔
آیت اللہ شیخ عیسیٰ قاسم نے صہیونی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو کے حالیہ بیانات اور امریکی تزویراتی حمایت سے اس کی جارحانہ جنگ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: "یہ پیغامات واضح طور پر عربی اور اسلامی امت کے نام ہیں تاکہ انہیں ـ جنگ ہو یا امن، دونوں صورتوں میں ـ مکمل طور پر اسرائیلی تسلط میں لایا جا سکے؛ ایسا تسلط جو "عظیم تر اسرائیل" کا جعلی توراتی وعدہ ہے؛ ایسا وعدہ جو جغرافیائی حدود سے کہیں پرے پھیلا ہؤا ہے۔"
انھوں نے مزید کہا: "یہ جنگ عملی طور پر شروع ہو چکی ہے، اور اس کے خطرات تمام عربی اور اسلامی سرزمینوں اور ہر اس رہنما کو نشانہ بنا رہے ہیں جو اپنی قوموں کی خالصانہ خدمت کر رہا ہو۔"
آیت اللہ شیخ عیسیٰ قاسم نے اختتام پر ملت اسلامیہ کے اتحاد اور رہنمائی کے لئے دعا کی اور بارگاہ الہی میں التجا کی: "اللہ اس قوم کو اپنے دین، سرزمین اور مفادات کے دفاع کے لئے جہاد کے راستے پر اتحاد و اتفاق کی نعمت سے نوازے اور انہیں عزت اور واضح فتح عطا فرمائے۔"
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
110
آپ کا تبصرہ