30 جولائی 2025 - 20:02
فلسطینی کاز کی پیٹھ میں اردوانی خنجر؟ / ترک سپاہی صہیونی فوج میں کیا کرتے ہیں؟

اطلاعات کے مطابق صہیونی ریاست کی فوج میں ـ جو اس وقت غزہ کے مسلمانوں کے قتل عام میں مصروف ہے ـ 5000 ترک فوجی بھی شامل ہیں، اور غزاویوں کے وحشیانہ قتل عام میں صہیونیوں کا ہاتھ بٹا رہے ہیں!

الجزیرہ نے ایک رپورٹ بعنوان "اردوان، فلسطینی کاز کی پیٹھ میں خفیہ خنجر" میں دعوی کیا ہے کہ ایسے حال میں غزہ آتش و خون میں ڈوبا ہؤا ہے، ترکیہ کے  5000 فوجی اسرائیلی فوج میں 'خدمت' کررہے ہیں جن میں سے 4000 ترک فوجی غزہ کی جنگ میں براہ راست شرکت کر رہے ہیں۔

اس رپورٹ کے مطابق، اب تک ترکیہ کے 65 فوجی فلسطینی مجاہدین کے ہاتھوں فی النار ہو چکے ہیں۔

ترک پارلیمنٹ نے جون کے اوائل میں قدامت پسند کرد جماعت 'ہدا پار' کی طرف سے پیش کردہ ایک مسودہ قانون کی منظوری دی تھی جس کے تحت غزہ کی جنگ میں غاصب صہیونی ریاست کی فوج کے شانہ بشانہ لڑنے والے ترک شہریوں کی دوہری شہریت ختم کی جائے گی۔

اس بل کی میں ـ جس کی پارلیمنٹ میں موجود تمام جماعتوں بشمول ریپبلکن پیپلز پارٹی اور پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی نے بڑے پیمانے پر حمایت کی تھی، ـ میں یہ بھی کہا گیا تھا کہ اگر یہ افراد قانون کی منظوری کے تین ماہ کے اندر ترکیہ واپس نہیں آتے ہیں تو ان کے اثاثے ضبط کر لئے جائیں گے۔

نیز شائع ہونے والی رپورٹوں کے مطابق، فلسطینیوں کے خلاف ـ غاصب یہودیوں کے شانہ بشانہ لڑنے والے ـ زیادہ تر ترک فوجیوں کے پاس اسرائیلی - ترکی دوہری شہریت ہے اور وہ یہودیوں کے زمرے میں شمار ہوئے ہیں۔ تاہم، یہ واضح نہیں ہے کہ یہ بل ممکنہ طور پر کتنے ترک سپاہیوں کو متاثر کرے گا، کیونکہ اسرائیلی فوج میں ترک شہریوں کی تعداد کے بارے میں کوئی سرکاری اعداد و شمار موجود نہیں ہیں۔

نکتہ: ترک حکومت بظآہر مسئلہ فلسطین کی حامی بن کر دکھاتی ہے، او دوسری طرف سے اس کے ساتھ تجارت کرتی ہے اس کو تیل اور گیس فراہم کرتی ہے اور شام پر قبضہ جمانے میں اسرائیلیوں کا ہاتھ بٹاتی ہے اور اب طرہ یہ کہ اس کے فوجی بھی فلسطینیوں کے خلاف لڑ رہے ہیں۔ یہ دوہرا رویہ، یہ منافقت اور یہ ریاکاری اور دکھاوا، کس طرح قابل قبول ہو سکتا ہے؟ ہم اس کو مانیں یا اس کو؟ حالانکہ ترکیہ کی اردوان حکومت بظاہر اسلام پسند اور اخوانی حکومت سمجھی جاتی ہے؛ تو ان کی اسلام پسندی آخر کار کس درد کی دوا ہے؟

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

110

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha