5 اکتوبر 2012 - 20:30

خالد مشعل دوسروں سے زیادہ بہتر جانتے ہیں کہ اگر وہ مزاحمت کو فلسطین کی آزادی کا واحد راستہ قرار دیتے تو یہ اردوگان کے لئے زيادہ خوشایند نہ ہوتا کیونکہ جسٹس اینڈ ڈویلپمنٹ پارٹی اور اس کے قائد جناب اردوگان اسرائیل کو تسلیم کرتے ہيں اور غزہ سے صہیونی نوآبادیات پر میزائل حملوں کے دائمی اور ابدی معترض ہیں۔ کیا خالد مشعل تقریر سے پہلے اور تقریر کے دوران ان تمام حقائق کی طرف متوجہ نہيں تھے؟

اہل البیت (ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کی رپورٹ کے مطابق حماس کے سیاسی دفتر کے سربراہ ڈاکٹر خالد مشعل، جو ایک سال قبل صدر اسد کی حمایت میں قطر کے مفتی کے نام اپنے مشہور خط کے لئے بھی مشہور ہیں نے ترکی کی حکمرانی جماعت کے سالانہ کنونش میں اپنے خطاب کے دوران اردوگان کو "عالم اسلام کا رہبر و قائد" قرار دیا اور یہ کہ "اردوگان عرب ممالک کے لئے نمونۂ عمل" بن سکتے ہیں۔  گو کہ کہا جاتا ہے کہ خالد مشعل کی طرف سے اردوگان کی مدیحہ سرائی کی وجہ حماس کے اندر ان کی بہت زيادہ کمزور پوزیشن اور ان کی طرف سے حکومت شام کی مخالفت، ہے لیکن حقیقت یہ ہے کہ جناب مشعل کی تعریفیں اور مداحیاں حقائق سے زيادہ تناسب و تطابق نہیں رکھتیں اور پھر فلوٹیلا کا ڈرامہ رچا کر اسرائیل کے ساتھ دشمنی کا لبادہ اوڑھ کر عالم اسلام میں مقبولیت پانے والے اردوگان اسرائیل کے قریبی ساتھی ہونے کی بنا پر بھی اس قیادت کے لئے مناسب نہیں ہیں اور پھر عالم اسلام نے اپنے لئے قائد چننے کے لئے ابھی تک کوئی اقدام ہی نہيں کیا اور اگر اس کو کبھی اقدام کرنا بھی پڑا تو وہ شرابی کبابی شخص کو کم ہی قیادت کا عہدہ سونپنے کی طرف مائل ہوسکے گا اور پھر اگر وہ شخص یہودی ریاست کے صدر شمعون پیرز کے ساتھ بادہ نوشی کرے تو یہ بھی ایک بہت بڑا نقص سمجھا جائے گا۔ ہم یہاں ایک دلچسپ تصویر اپنے صارفین و قارئین کی خدمت میں پیش کررہے ہیں جس سے خالد مشعل کے ہاں دنیائے اسلام کی قیادت کا معیار صاف صاف واضح ہوجائے گا اور یہ بھی کہ خالد مشعل اب اسرائیل کے دشمن نہيں رہے کیونکہ دوست کا دوست دوست ہوتا ہے:

دیکھئے:

 

اس تصویر میں دائیں طرف سے ترک وزير اعظم رجب طیب اردوگان، بیچ میں ترک صدر عبداللہ گل اور بائیں جانب صہیونی ـ یہودی ریاست کے صدر شمعون پیریز ہیں جبکہ اردوگان کے ساتھ ایک اور شخص بھی کھڑا ہے جس کا چہرا تصویر میں نہیں آیا ہے۔ یہاں ترکی کے تین اعلی پائے کے راہنما شراب کے پیالے شمعون پیریز کی طرف بڑھا کر اس کی سلامتی میں نوش کرنے کے لئے پر تول رہے ہیں اور اوپر دیوار پر لادین ترکی کے بانی مصطفی کمال پاشا (آتا تورک) بڑی حسرت اپنے سپوتوں پر نظریں جمائے نظر آرہے ہیں۔ استغفراللہ من کل ذنب و اتوب الیہ۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

/110

متعلقہ لنک:

نیٹو کا ترکی اور امت اسلامی کی قیادت!