10 مئی 2013 - 19:30
ترکی کے ساتھ ساز باز شام پر حملے کا سبب

اوباما کی ہدایات، نیتن یاہو ـ اردوغان ٹیلیفونک رابطہ اور انقرہ ـ تل ابیب نورا کشتی کا خاتمہ/ اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ ترکی اسرائیل تعلقات کی بحالی ان عوامل میں سے تھی جن کی بنا پر اسرائیل نے شام پر فضائی اور میزائل حملے کئے۔

اہل البیت (ع) خبر ایجنسی ـ ابنا ـ کی رپورٹ کے مطابق صہیونی اخبار یدیعوت آحارونوت  نے صہیونی فوجی اور انتظامی حکام کے حوالے سے لکھا ہے کہ فریڈم فلوٹیلا میں 9 ترک سول کارکنوں کی ہلاکت پر اسرائیل کی معذرت خواہی کے بعد، اسرائیل نے ترکوں کے رد عمل سے خوفزدہ ہوئے بغیر شام پر حملے کئے اور بڑی طاقتوں نے بھی اسرائیل کی حمایت کی اور امریکہ، برطانیہ اور جرمنی نے کہا کہ اسرائیل کو اپنا دفاع کرنے کا پورا حق حاصل ہے!۔ادھر صہیونی اخبارات نے لکھا کہ ترکی اور اسرائیل بہت جلد ایک مفاہمت نامے پر دستخط کریں گے جس کے تحت اسرائیل صہیونی فوجیوں کے ہاتھ قتل ہونے والے 9 ترکوں کے خاندانوں کو معاوضہ ادا کرے گا۔ ادھر تازہ ترین اطلاعات کے مطابق ایک ترک وفد ـ جو تل ابیب کے دورے پر ہے ـ نے صہیونی دفتر خارجہ میں صہیونی حکام کے ساتھ معاوضے کی رقم کے بارے میں مذاکرات کئے۔ اور صہیونی وزارت عظمی کے دفتر نے دوطرفہ مذاکرات کو دوستانہ قرار دیا۔مذکورہ اخبار نے اس ملاقات کو نہایت دوستانہ قرار دیتے ہوئے لکھا کہ فریقین نے آخر میں مل کر شام کا کھانا کھایا!ایک صہیونی اہلکار نے کہا: ہم 5 سے 6 ملین ڈالر تک معاوضہ ادا کریں گے اور ترک حکومت اسرائیلی افسروں کے خلاف اپنی شکایت واپس لے گی۔ترک حکومت کی مہمان نوازی! شامی بچے نے ترک پرچم نذر آتش کیاادھر ترکی میں شامی پناہ گزینوں کے کیمپوں میں کیا واقعات رونما ہورہے ہیں؟ مجرمانہ اقدام کی نیت سے پناہ گزین لڑکی پر ترک سپاہی کا حملہ، لڑکی کے بھائی نے ترک پرچم نذر آتش کیا، ترک فوج نے پناہ گزینوں کا محاصرہ کرکے انہيں زدوکوب کیا اور بچے کو اغوا کرکے لے گئی!۔................/*