16 جولائی 2025 - 13:58
آیت اللہ خامنہ ای، امت اسلامی کے ناقابل شکست سپہ سالار اور اسلامی ہیرو ہیں، مفتی گلزار احمد نعیمی

پاکستان کی قومی اسمبلی میں مذہبی اقلیتوں کی کمیٹی کے رکن نے کہا: عالم اسلام آیت اللہ خامنہ ای کی قیادت کو نہ صرف ایران بلکہ پوری امت اسلامی کے لئے تسلیم کر چکا ہے اور ان کے خطابات و بیانات مختلف زبانوں میں ترجمہ ہو چکے ہیں، نوجوان مسلمان نسل نے انہیں "اسلامی ہیرو" کے طور پر قبول کر لیا ہے۔

اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کی رپورٹ کے مطابق، پاکستان کی قومی مذہبی اقلیتی کمیشن کے رکن، جماعت اہل حرم کے صدر اور مدرسہ نعیمیہ اسلام آباد کے سربراہ مفتی گلزار احمد نعیمی نے کہا: اسلامی جمہوریہ ایران کے رہبر معظم حضرت آیت اللہ سید علی خامنہ ای موجودہ دور میں امت اسلامی کے سب سے بڑے رہنماؤں میں سے ایک ہیں۔ فی الحال امت اسلامی میں کوئی بھی راہنما ان کی جرأت، بہادری اور ثابت قدمی کے پائے تک نہیں پہنچ سکتا۔ انھوں نے امت مسلمہ کے تحفظ، دفاع اور مقاومت میں بے مثال کردار ادا کیا ہے۔ نیز فلسطین کی آزادی کے معاملے میں بھی ان کا کردار ہمیشہ مؤثر، نمایاں اور تاریخی رہا ہے۔

انھوں نے مزید کہا: وہ صرف ایک نظریاتی راہنما نہیں بلکہ عالمی سطح پر مزاحمت اور عملِيَت پسند قائد کے طور پر جانے جاتے ہیں۔ حضرت آیت اللہ خامنہ ای نے امت کی وحدت اور اسلامی بیداری میں کلیدی کردار ادا کیا ہے اور ہمیشہ مسلمانوں کے اتحاد کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ وہ شیعہ سنی اختلافات کو اسلام کے دشمنوں کی سازش سمجھتے ہیں اور اپنے خطابات میں بارہا امت اسلام کو صہیونیت، امریکہ اور یورپ کے مقابلے میں اتحاد و یکجہتی کی دعوت دیتے آئے ہیں۔

پاکستان میں اہل سنت کے مفتی نے مزید کہا: عظیم رہبر، فلسطین کی سرزمین کو امت اسلامی کا دل سمجھتے ہیں اور فلسطین کے معاملے کو مسلمانوں کا مرکزی مسئلہ قرار دیتے ہیں۔ وہ ہر سال عالمی یوم القدس منانے کی دعوت دیتے ہیں۔

علامہ نعیمی نے کہا کہ حضرت آیت اللہ خامنہ ای کے صہیونی ریژیم کے خلاف موقف ہمیشہ بہادرانہ اور واضح رہے ہیں، انہوں نے مزید کہا: وہ صہیونی ریژیم کو امت اسلام کے جسم میں کینسر کی رسولی سمجھتے ہیں جو جلد ہی جڑ سے ختم ہو جائے گی۔ کچھ اسلامی ممالک اور مغربی طاقتوں کے برعکس جو فلسطین کے لیے دو ریاستی حل کے قائل ہیں، انقلاب کے رہبر نے ہمیشہ اس حل کو مسترد کیا ہے اور زور دے کر کہا ہے کہ فلسطین نہر سے لے کر بحر تک فلسطینی عوام کا ہے۔ ان کی قیادت کے دور میں، جمہوری اسلامی ایران نے حماس، حزب اللہ، جہاد اسلامی اور یمن کے انصاراللہ جیسے مزاحمتی گروہوں کو ہر طرح کی حمایت دے کر صہیونیت کے خلاف ایک طاقتور محاذ تشکیل دیا ہے۔ یہ محاذ اسرائیل کو اندر سے کمزور کر رہا ہے۔

مفتی گلزار احمد نعیمی نے کہا: جون 2025 کی بارہ روزہ جنگ، جس میں اسرائیل کو سخت شکست ہوئی، حضرت آیت اللہ خامنہ ای کی بے مثال رہنمائی اور کمانڈ کا نتیجہ تھی۔ انھوں نے اپنی مضبوط اور پراعتماد قیادت سے نہ صرف فوج کی راہنمائی کی بلکہ قومی اتحاد اور امن کو بھی برقرار رکھا۔ یہ فتح ان کی عظیم قیادت کا واضح ثبوت ہے۔

انھوں نے کہا: رہبر معظم سمجھتے ہیں کہ صہیونی ریاست امت مسلمہ کے جسم میں کینسر کے پھوڑے کے مترادف ہے، جو عنقریب نیست و نابود ہوجائے گا؛ اور ایسے حال میں کہ بیشتر اسلامی ممالک امریکہ کے سامنے جھک گئے ہیں اور "ابراہیم معاہدے" کی حمایت کر رہے ہیں، صرف آیت اللہ خامنہ ای ہیں جو واضح طور پر اسرائیل کے خلاف کھڑے ہیں اور تعلقات کی معمول سازی کو "بڑی غداری" سمجھتے ہیں۔ وہ فلسطینی مزاحمتی گروہوں کی حمایت کرتے ہیں اور ان کے شہیدوں کو "اسلام کے شہید" کہتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ آج، عالم اسلام نے رہبر معظم آیت اللہ خامنہ ای کی قیادت کو نہ صرف ایران بلکہ پوری امت اسلامی کے لئے تسلیم کر لیا ہے۔ ان کے خطابات و بیانات مختلف زبانوں میں ترجمہ ہو چکے ہیں اور نوجوان مسلمان نسل نے انہیں "اسلامی ہیرو" کے طور پر تسلیم کر لیا ہے۔

انھوں نے کہا: وہ اسلامی انقلاب کے روحانی وارث ہیں اور پوری امت اسلام کے مظلوموں بشمول فلسطین، کشمیر اور یمن کی حمایت کرتے ہیں۔

انھوں نے کہا: بعض اسلامی ممالک اور مغربی طاقتوں کے برعکس ـ جو فلسطین کے دو ریاستی حل پر یقین رکھتے ہیں، ـ رہبر معظم انقلاب نے ہمیشہ اس حل کو مسترد کیا ہے اور اس بات پر زور دیا ہے کہ فلسطین دریائے سے لے کر سمندر (اور بحیرہ روم) تک فلسطینی عوام کا ہے۔ ان کی قیادت میں اسلامی جمہوریہ ایران نے حماس، حزب اللہ، اسلامی جہاد اور یمنی انصار اللہ جیسے مزاحمتی گروہوں کی مکمل حمایت کرتے ہوئے صہیونیت کے خلاف ایک طاقتور محاذ تشکیل دیا گیا ہے۔ اس محاذ نے اسرائیل کو اندر سے کھوکھلا کر دیا ہے۔

مفتی گلزار نعیمی نے زور دے کر کہا: آج عظیم قائد آیت اللہ سید علی خامنہ ای کے قتل کا منصوبہ دشمنوں کے ایجنڈے پر اسی وجہ سے ہے، کیونکہ وہ امریکہ اور اسرائیل کے استعماری منصوبے کے خلاف سیسہ پلائی ہوئی دیوار ہیں۔ ان پر حملہ صرف ایران پر حملہ نہیں بلکہ فلسطین، غزہ اور پوری امت اسلامی پر حملہ ہے۔

مفتی گلزار احمد نعیمی نے کہا: رہبر معظم کی حمایت، فلسطین کی حمایت ہے۔ اسرائیل کی دھمکیوں کے سامنے خاموشی، خیانت کے مترادف ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

110

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha