12 جولائی 2025 - 23:48
نیا مشرق وسطیٰ، مقاوم اور باعزت مشرق وسطیٰ ہوگا، ڈاکٹر علی لاریجانی

رہبر انقلاب اسلامی کے مشیر ڈاکٹر علی لاریجانی نے کہا: نیا مشرق وسطیٰ تشکیل پا رہا ہے، لیکن شہداء کے خون کی برکت سے ایک مقاوم (Resisting) مشرق وسطیٰ معرض وجود میں آئے گا؛ جبکہ امریکہ، صہیونی ریاست اور مغربی ممالک ایک ذلیل اور کچلے ہوئے مشرق وسطیٰ کی تشکیل چاہتے ہیں۔

بین الاقوامی اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کی رپورٹ کے مطابق، ڈاکٹر علی لاریجانی نے جمعہ 11 جولائی 2025ع‍ کو شہید میجر جنرل محمد سعید ایزدی (الحاج رمضان) کی یاد میں منعقدہ مجلس سے خطاب کرتے ہوئے کہا: ان دنوں ایران قوم کو بہت ساری تلخیوں کا سامنا کرنا پڑا ہے اور بہت سی کامیابیاں بھی حاصل ہوئی ہیں۔ الحاج رمضان جیسے مجاہدین سے محروم ہونا، دشوار ہے۔ یہ ممتاز شخصیات تھیں جنہوں نے اپنی زندگی فلسطینی عوام کی خدمت میں صرف کردی۔ ایسی شخصیات آسانی سے پروان نہیں چڑھتیں۔

- ہمارے دیگر شہداء جو ان دنوں میں انتہائی سنگ دل اور برے لوگوں کے ہاتھوں شہید ہوئے، وہ بذات خود منفرد شخصیات ہیں جیسے شہید جنرل رشید اور شہید جنرل باقری۔ ان میں سے ایک شخصیت شہید الحاج رمضان ہیں۔ وہ شخصیت کے اعتبار سے ممتاز اور روحانی طور پر بہت مقاوم تھے، کم گو لیکن اپنے کام میں بہت فعال تھے۔ انھوں نے بہت سی خدمات سرانجام دیں لیکن کام کی نوعیت ایسی تھی کہ انہیں منظر عام پر نہیں لایا جا سکتا تھا۔

- ہمیں جان لینا چاہئے کہ ہم نے ایک بہت قیمتی شخصیت کھو دی ہے۔ صہیونی ریاست کی بڑی غلطی یہ ہے کہ وہ سمجھتی ہے کہ وہ ان قتلوں اور دہشت گردیوں کے ذریعے مشرق وسطیٰ اور ایران میں حالات تبدیل کر سکتے ہیں۔ کبھی وہ ایران کے بارے میں بات کرتے ہیں اور کہتے ہیں کہ "ایران کے حالات کو بدلنا چاہئے۔"

- نیتن یاہو نے کہا تھا کہ "میں ایران کے عوام کو یہ پیغام دیتا ہوں کہ تمہارے پاس کوروش تھا جس نے یہودی قوم کو بچایا اور آج یہودی حکومت ایران کے عوام کو بچائے گی۔" اس بات میں کتنی ناسمجھی ہے۔ یعنی ایران کے عوام امام حسین (علیہ السلام) کو چھوڑ کر تمہاری طرف آئیں گے، جبکہ تم بچوں کے قاتل حقیر شخص ہو۔ لعنت ہو تم پر؟؛ یہ لوگ ایرانی عوام کی عظمت کو ادراک نہیں کر سکتے۔ تم نے الحاج رمضان کو ہم سے چھین لیا، لیکن کیا تم فلسطین سے ان کی مقاومت بھی چھین سکے ہو؟ ان دنوں سب نے دیکھ لیا کہ حماس نے کتنا بڑا کارنامہ سر انجام دیا۔ وہ پودا جو حاج رمضان نے لگایا تھا، وہ زندہ ہے اور آج پھل پھول رہا ہے۔

- تم نے اتنا شور مچایا کہ حماس اور حزب اللہ ختم ہو گئے، لیکن حماس اب بھی زندہ ہے اور کارروائیاں کر رہی ہے، اور حزب اللہ بھی زندہ ہے اور اپنی تمام تر صلاحیتیں بحال کر چکی ہے۔ وہ کہتے ہیں: "ہم مشرق وسطیٰ کو تبدیل کرنا چاہتے ہیں۔" ٹرمپ نے بارہا کہا ہے "میں طاقت کے ذریعے امن قائم کروں گا۔" نیتن یاہو بھی اس کی طرح بات کرنا چاہتا ہے۔ وہ بھی کہتا ہے "میں طاقت کے ذریعے مشرق وسطیٰ میں امن قائم کروں گا۔" یہ نعرہ مکمل طور پر رجعت پسندانہ ہے، تاریخ کے تمام آمر یہی بات کہتے رہے ہیں۔ کیا منگولوں (اور چنگیز خان وغیرہ) نے اس کے سوا کچھ اور کہا تھا؟ کیا ہٹلر اس کے  سوا کچھ اور کہتا تھا؟ کیا نیپولین نے اس کے سوا کچھ اور کہا؟ ایک رجعت پسندانہ سوچ ایک بار پھر بین الاقوامی سطح پر خود کو نمایاں ہو رہی ہے۔ یہ سوچ جنگیں کرواتی ہے اور لاکھوں لوگ مارے جاتے ہیں۔ دوسری عالمی جنگ کے بعد جو نظامات بنائے گئے، ان کا مقصد یہ تھا کہ یہ سوچ ختم ہو جائے۔

- اقوام متحدہ تنظیمِ ملل اور سلامتی کونسل کو کس لئے بنایا گیا تھا؟! طاقت کے ذریعے امن کا نظریہ ایک رجعت پسندانہ سوچ ہے جو تاریخ کے تمام خونخواروں نے اپنائی، یعنی "یا تو تسلیم ہو جاؤ اور اپنا اختیار مجھے تفویض کرو یا پھر مجھ سے لڑو"۔ یہ نظریہ اپناتے ہوئے وہ سمجھتے ہیں کہ اس کے سائے میں وہ مشرق وسطیٰ کو بدل سکتے ہیں۔ کیا امریکہ اس نظریئے سے یوکرین اور غزہ کا مسئلہ حل کر پایا؟ نہیں۔ انہوں نے صرف نقصان پہنچایا اور قتل عام کیا؛ لیکن یوکرین تباہ ہو گیا اور فلسطینی عوام نے ہتھیار نہیں ڈالے۔

- ہم نے رہبر معظم کی حکیمانہ قیادت میں ٹرمپ کے منہ پر گھونسا مارا۔ جب ایک نظریہ کامیاب ہی نہیں ہو سکتا تو وہ وہ مشرق وسطیٰ میں کیا کرنا چاہتا ہے؟ سب کو سمجھ لینا چاہئے اور خطے کے ممالک کو غور کرنا چاہئے کہ ٹرمپ اور نیتن یاہو شور شرابے اور دھونس سے کمزور ممالک کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کرنا چاہتے ہیں۔ ان کی معیشت اور سیاست اسرائیل کے زیرِ اثر ہو جائے گی۔ یہ ایک مہمل اور کھوکھلا دھارا ہے جو شور مچا کر ممالک پر قبضہ کرنا چاہتا ہے۔ ٹرمپ چونکہ ایک Show-man ہے اسی لئے شور و غل مچا کر اس مقصد کی طرف بڑھ رہا ہے، لیکن اقوام کو بیدار ہو جانا چاہئے۔ یقینی امر ہے کہ جب اقوام بیدار ہونگی اور مزاحمت کریں گی تو یہ جارح دھارا ـ جو اپنی پرانی قوت کھو چکا ہے اور صرف لفظوں سے کھیل کر دنیا کو مرعوب کرنا چاہتا ہے ـ پسپا ہوجائے گا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔

110

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha