بین الاقوامی اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کے مطابق، قم میں رہبر انقلاب اسلامی قم دفتر کے سربراہ آیت اللہ محمود محمدی عراقی نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے، رہبر انقلاب اسلامی کو ٹرمپ کی دی گئی گستاخانہ دھمکیوں پر رد عمل کا آظہار کرتے ہوئے کہا: اگر مؤمنین کو یاد ہو تو انقلاب سے کچھ عرصہ قبل سنہ 1978ع میں امام خمینی (رضوان اللہ علیہ) کی شان میں گستاخی ہوئی اور یہ انقلابی تحریک میں شدت آنے کا سبب بنی اور یہ عظیم اسلامی تحریک آخرکار کامیاب ہوئی۔ ابتداء میں 9 جنوری 1978ع کو قم کے عوام اٹھ کھڑے ہوئے اور یہ تحریک تبریز، اصفہان اور یزد تک پہنچی۔
انھوں نے زور دے کر کہا: میں سوچتا ہوں کہ امریکہ کے اس نادان اور جاہل صدر نے اپنی حماقت کی رو سے اپنے اوپر حماقت کا ارتکاب کیا اور ایک ناپختہ کلام اس کے منہ سے نکلی ہے۔
ان کا کہنا تھا: ہم نے دیکھا کہ جب ٹرمپ نے ناپختہ باتیں کر دیں تو نہ صرف ایران بلکہ پوری دنیائے اسلام، حوزہ علمیہ نجف اور پوری دنیا کے بڑے علماء نے رد عمل کا اظہار کیا اور یہ ایک فطری امر تھا کیونکہ اگر ہم سرخ لکیروں کی تعریف کرنا چاہیں تو سب سے مسلمانوں کے ہاں ـ اور عالم تشیّع میں ـ سب سے اہم سرخ لکیر مرجعیت کا منصب ہے۔
آیت اللہ محمدی عراقی نے واضح کیا کہ ٹرمپ نے اس غیر شائسہ عمل سے پوری دنیا کے مسلمانوں کے عقائد پر یلغار کر دی ہے، چنانچہ اس غیر شائستہ اقدام کے نتائج کا پیشگی اندازہ لگانا ممکن نہیں ہے، یہ زخم جو لگ گیا اس کا مداوا ممکن نہیں ہے اور اس کا کم از کم نتیجہ یہ ہے کہ عالم اسلام میں عالمی استکبار کی مزید کوئی حیثیت نہیں ہوگی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
110
آپ کا تبصرہ