بین الاقوامی اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا | چینی صدر کے مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ایکس اکاؤنٹ پر تحریر جاری کی گئی ہے کہ سو سال پہلے، برطانوی سلطنت عالمی تجارت پر چھائی ہوئی تھی اور دنیا کی 20 فیصد دولت اس کے پاس تھی، لوگ سمجھتے تھے اس کا سورج کبھی نہیں ڈھلے گا۔
انھوں نے اپنی تحریر میں لکھا ہے کہ 200 سال پہلے، فرانس یورپ کے افق پر چھایا ہوا تھا، اس کی افواج سے لوگ ڈرتے تھے، اس کی ثقافت قابلِ رشک تھی، نپولین نے خود کو لازوال قرار دیا تھا۔
400 سال پہلے، ہسپانوی تخت و تاج منیلا سے میکسیکو تک حکومت کر رہا تھا، اس کے خزانے چاندی اور ریشم سے بھرے ہوتے تھے، ہسپانوی بادشاہ سمجھتے تھے کہ ان کی عظمت ہمیشہ باقی رہے گی، ہر سلطنت نے خود کو ناگزیر سمجھا لیکن ہر ایک کا سورج غروب ہوا۔
انھوں نے مزید لکھا ہے: طاقت کمزور پڑ جاتی ہے، اثر و رسوخ بدل جاتا ہے اور قانونی حیثیت اسی لمحے دم توڑ دیتی ہے جب اسے حاصل کرنے کے بجائے خود پر فرض کر لیا جائے، اگر امریکہ دنیا کا احترام کھو بیٹھا، تو وہی سبق سیکھے گا جو ہر زوال پذیر سلطنت نے بہت دیر سے سیکھا ہے کہ دنیا کسی کے لیے نہیں رکتی، ہمیشہ آگے بڑھتی رہتی ہے۔
نکتہ:
اسلامی جمہوریہ ایران کی لازوال اور طویل المدت مقاومت نے چین اور روس جیسے ممالک کو پھلنے پھولنے کا موقع دیا اور آج اسلامی جمہوریہ ایران کی لازوال تاریخی کاروائیاں ـ جیسے وعدہ صادق-1، وعدہ صادق-2، وعدہ صادق-3 نے انہیں بولنے کے لئے زبان دی ہے اور وہ ما بعد الامریکہ دور کے بارے میں بات کرنے کے قابل ہوئے ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
110
آپ کا تبصرہ