26 مئی 2025 - 23:47
مآخذ: ارنا
پاکستانی وزیر اعظم کا دورہ تہران-اسلام آباد دوطرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے کے سلسلے میں اہم قدم

کنعانی مقدم نے پاکستانی وزیر اعظم کے دورہ تہران کو اقتصادی امور، ون روڈ، ون بیلٹ سے متعلق تجارتی راہداری اور تہران - اسلام آباد کے درمیان دوطرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے ایک اچھا موقع قرار دیا۔

اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کے مطابق ایرانی سیاستدان اور سپاہ پاسداران کے اعلیٰ ریٹائرڈ افسر حسین کنعانی مقدم "ارنا" کے ساتھ انٹرویو میں نے پاکستانی وزیر اعظم کے دورہ ایران کے بارے میں کہا کہ محمد شہباز شریف کا ایران، ترکیہ، آذربائیجان اور تاجکستان کا علاقائی دورہ ایک نازک اور فیصلہ کن موڑ وقت پر ہو رہا ہے اور اس کے علاقائی تعلقات پر اہم اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔

انہوں نے پاکستانی وزیراعظم کے دورے کو سابقہ ​​سفارتی کوششوں کا تسلسل قرار دیا جس میں شہید صدر رئیسی کا پاکستان کا دورہ بھی شامل ہے جس نے تہران - اسلام آباد کے درمیان اقتصادی، سیاسی اور سیکورٹی تعاون کی بنیادوں کو مضبوط کر دیا۔

انہوں نے کہا کہ اس دورے کے دوران طے پانے والے معاہدے اب بھی تہران - اسلام آباد کی ترجیحات میں شامل ہیں اور فوجی، سیاسی اور اقتصادی شعبوں سمیت مختلف شعبوں میں اہمیت رکھتے ہیں۔

تہران - اسلام آباد تجارتی حجم 2 ارب ڈالر ہے اور اس میں 10 ارب ڈالر تک اضافے کا امکان

ناصر کنعانی نے کہا کہ اقتصادی تعاون کی زیادہ گنجائش کے باوجود، تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق، ایران اور پاکستان کے درمیان تجارت کا حجم صرف 2 ارب ڈالر ہے جبکہ اس میں 10 بلین ڈالر تک اضافے کی گنجائش موجود ہے۔

کنعانی مقدم نے کہا کہ پاک ہند کشیدگی میں ایران کی ثالثی کی کوششوں اور دونوں ممالک کے ایرانی وزیر خارجہ کے سفر کے بعد، محمد شہباز شریف کا دورہ ایران نہ صرف اظہار تشکر سے تعبیر کیا گیا ہے بلکہ دو طرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے بھی اہم موڑ ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایک اور اہم نکتہ یہ ہے کہ اس دورے میں شہباز شریف، ایرانی حکام سے اہم ملاقاتیں کریں گے، اور یہ دورہ صدر ایران کی سرکاری دعوت پر انجام کو پہنچا ہے۔

مذکورہ دورہ ـ جسے پاکستانی وزیر اعظم کا خطے کے اہم ممالک جیسے ایران، ترکیہ، آذربائیجان اور تاجکستان کا پہلا علاقائی دورہ تصور کیا جاتا ہے، ـ ون روڈ-ون بیلٹ منصوبے سے متعلق اقتصادی مسائل اور تجارتی راہداریوں پر بات چیت کا ایک اچھا موقع ہے۔ چین کی جانب سے پاکستان میں سرمایہ کاری اور منصوبے پر عمل درآمد سے مشترکہ فوجی اور اقتصادی تعاون کی راہ ہموار ہو جائے گی۔

کنعانی مقدم نے کہا کہ بحر ہند اور بحیرہ عمان میں ایران کی مشترکہ فوجی مشقیں علاقائی امن و سلامتی کو مضبوط کرنے کی بنیاد بن سکتی ہیں۔

ایران سے گیس کی ترسیل کا منصوبہ اہم معاہدوں میں سے ایک

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ تہران اور اسلام آباد کے درمیان اہم معاہدوں میں سے ایک ایران سے گیس کی ترسیل کا منصوبہ ہے جس پہ عمل درآمد ہونے کی صورت میں دونوں برادر ملک زور دیتے آئے ہیں۔

انھوں نے کہا: اسلامی جمہوریہ ایران کے شہید صدر آیت اللہ ڈاکٹر شہید سید ابراہیم رئیسی کے دورہ پاکستان کے دوران طے پانے والے معاہدے اور پروٹوکولز پاکستان کے ساتھ ایران کے تعلقات کا ایک نیا باب تھے جن میں سے بعض کو حتمی شکل دینا ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

110

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha