اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا | اسلامی جمہوریہ ایران کے دفتر خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی نے (21 مارچ 2025 سے شروع ہونے والے) نئے ہجری شمسی سال کی پہلی پریس کانفرنس میں غزہ کے بارے میں ایک صحافی کے سوال کے جواب میں غزہ کی صورتحال کو انتہائی المناک بتایا۔
انھوں نے کہا: صہیونیوں نے مارچ کے مہینے ميں جان بوجھ 15 امدادی کارکنوں کا قتل عام کیا؛ رفح اور غرب اردن میں ایک ساتھ جو جرائم کئے جارہے ہیں،ان سے اس بات میں کوئی شک باقی نہیں رہتا کہ صہیونی ریاست امریکا کی حمایت سے فلسطینیوں کو ان کےآبائی وطن سے بے دخل اور فلسطین کو صفحہ ہستی سے مٹانے کی پالیسی پر عمل کررہی ہے۔
انھوں نے کہا کہ سب سے زیادہ تشویشناک بات یہ ہے کہ ہم دیکھ رہے کہ علاقے میں جرم و جارحیت معمول کی چیز بنتی جارہی ہے۔
انھوں نے کہا کہ صہیونی ریاست کے حامی یورپی ممالک اگر بین الاقوامی فوجداری عدالت کے اصول وضوابط اور قوانین نیز بین الاقوامی عدالتوں کے فیصلوں کے احترام کے قائل ہیں تو جرائم پیشہ صہیونی حکام کو یورپ میں آزادانہ آمد ورفت کی اجازت نہیں ہونی چاہئے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ یہ ان اصولوں کو پس پشت ڈالنے کے مترادف ہے جنہیں عالمی تہذیب و تمدن میں اہمیت دی گئی ہے۔
اسماعیل بقائی نے امریکی صدر کی فوجی دھمکی کے حوالے سے ایرانی افواج کی تیاریوں کے بارے میں کہا کہ اپنی سرزمین اور قومی اقتدار اعلی کے دفاع کے لئے، ملک کی مسلح اور دفاعی افواج کی تیاری فطری عمل ہے۔
انھوں نے کہا کہ ایران کی مسلح افواج ، ماضی کے تلخ تجربات کے دوران ملک و قوم کے دفاع میں اپنی شجاعت اور بہادری کا ثبوت دے چکی ہیں؛ مسلح افواج کی صلاحیتیں محفوظ ہیں اور وہ ملکی دفاع کے لئے بالکل چوکس ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
110
7 اپریل 2025 - 16:34
News ID: 1547367

اسلامی جمہوریہ ایران کے دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ بین الاقوامی اصول وضوابط اور قوانین کی خلاف ورزی کے لحاظ سے غزہ کو خاص قسم کی المناک صورتحال کا سامنا ہے حالانکہ ان قوانین و ضوابط گذشتہ چند عشروں سے بین الاقوامی نظام کی بنیاد کا کردار ادا کرتے رہے تھے۔ گذشتہ دو برسوں سے اقوام متحدہ کے منشور نیز انسانی حقوق کی بے حرمتی جاری ہے۔
آپ کا تبصرہ