12 اکتوبر 2024 - 10:22
اسرائیل تکنیکی کاروباری افراد اور ہائی ٹیک کمپنیوں کے بانیان کی ہلاکت + تصاویر

غزل کی جنگ یکطرفہ نہیں ہے، غزہ کی مقاومتی تحریکیں مزاحمت کر رہی اور حتی الوسع غاصبوں کے حملوں کا جواب بھی دیتی ہیں، جس کے نتیجے میں صہیونی قاتل بھی ہلاک ہو جاتے ہیں، جن میں صہیونیوں کے بہت سارے سائنسدان، انجنیئرز اور ہائی ٹیک کمپنیوں کے ملازمین اور بانیان بھی شامل ہوتے ہيں گوکہ صہیونی سینسر کی وجہ سے ان ہلاکتوں کو صیغہ راز میں رکھا جاتا ہے۔

اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کے مطابق، غزہ کی جنگ جعلی اسرائیلی ریاست کے بہت سارے تکنیکی کاروباریوں اور ہائی کمپنیوں کے بانیوں اور اسپشلسٹ ملازمین کی ہلاکت کا سبب بنتی آ رہی ہے؛ وہ حماس اور حزب اللہ کے میزائل حملوں میں بھی مارے جاتے ہیں اور صہیونی فوج انہیں فوجی خدمت کے لئے بلاتی ہے، جہاں وہ جنگ میں مارے جاتے ہیں۔

مثال کے طور پر 30 سالہ "آوینتان" دنیا کی ہائی ٹیک کی بڑی کمپنیوں میں سے ایک "این وڈیا (Nvidia)" کا ملازم تھا؛ یا والڈمین جو این ویڈیا کے سب سے بڑے اسرائیلی شریک کی بیٹی تھی۔

اس فہرست میں آدام بیسموت بھی شامل ہے جو سائیٹ بٹ (Sightbit) کمپنی کا بانی تھا اور مقتوضہ فلسطین میں کوسٹ گارڈ ریسکیو اور طوفان کی پیشن گوئی کے شعبے میں کام کرتات تھا۔ نیز ایتامار بن حمو ریوری (Rivery) کلاؤڈ سروسز کمپنی کو ترقی دینے کے شعبے کا ذمہ دار تھا اور جوزف سیفی فائر فلائی (Fire Fly) کمپنی کا بانی تھا اور وہ کمپنیوں کے کلاؤڈ اثاثوں کی انتظامیہ میں کام کرتا تھا جن کی مالیت 23 ملین ڈالر سے زیادہ ہے۔

جعلی اسرائیلی ریاست کی معیشت حالیہ برسوں میں زیادہ تر ٹیکنالوجی سے متعلق کمپنیوں سے وابستہ ہو چکی ہے یہاں تک کہ 2023ع‍ کے دوران غاصب صہیونی ریاست کی مجموعی گھریلو پیداوار میں ان کمپنیوں کا حصہ 20 فیصد اور 2022 میں صہیونیوں کی برآمدات میں ان کمپنیوں کا حصہ 48 سے 53 فیصد تھا۔

واشنگٹن ڈی سی میں واقع عرب سینٹر کی رپورٹ کے مطابق، غزہ کی جنگ سے قبل صہیونیوں کے ٹیکنالوجی کے شعبے میں ـ اور 850 سے زائد سرمایہ کار کمپنیوں میں ـ چار لاکھ افراد کام کرتے تھے اور یہ شعبہ آج تیزی سے مکمل چھٹی کی طرف جا رہا ہے گوکہ اس صورت حال کی واحد وجہ طوفان الاقصیٰ ہی نہیں ہے بلکہ اپریل 2023ع‍ میں (طوفان الاقصیٰ سے چھ ماہ قبل) ایک امریکی انوسٹمنٹ فنڈ نے ایک سروے کا اہتمام کیا تو معلوم ہؤا کہ اسرائیل میں 90٪ تکنیکی کاروباری افراد اور ٹیکنالوجی کی کمپنیاں ـ اس وقت کے حالات کے پیش نظر ـ مقبوضہ فلسطین سے باہر منتقلی کو ترجیح دیتی ہیں اور اب طوفان الاقصیٰ کے ایک سال بعد، جبکہ ان کمپنیوں کو زبردست نقصان بھی پہنچا ہے اور ان کے اہم کارکن اور بانی، سائنسدان اور اہم انجنیئرز مارے گئے ہیں، ان آبادکاروں کی الٹی نقل مکانی میں زبردست اضافہ ہؤا ہے۔

سی این این نے رپورٹ دی ہے کہ سنہ 2024ع‍ کے دوران اسرائیل میں 60٪ اسٹارٹ اپس (StartUps) کمپنیاں بند ہو چکی ہے اور ان میں کام کرنے والے 60000 سے زائد افراد مکمل طور پر بے روزکار ہوچکے ہیں۔

واضح رہے کہ ان کمپنیوں کے بہت سے افراد کو ریزرو فورس کے عنوان سے جنگ میں بلایا گیا ہے اور اس عمل سے بھی ان کمپنیوں کو بھاری نقصان کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

۔۔۔۔۔۔

110