ترکیہ
-
انقرہ کی یوکرین کو باضابطہ وارننگ: بحیرۂ اسود میں روسی تیل بردار جہازوں پر حملے ناقابلِ قبول
ترکیہ نے یوکرین کو باضابطہ طور پر خبردار کر دیا ہے کہ بحیرۂ اسود میں روسی تیل بردار جہازوں پر ڈرون حملے اس کی معاشی سلامتی کے لیے سنگین خطرہ ہیں، اور ایسے اقدامات کسی صورت برداشت نہیں کیے جائیں گے۔
-
وان میں ایرانی قونصل خانہ جلد فعال ہوگا، شام کو سب سے بڑا خطرہ اسرائیل سے ہے: عباس عراقچی
ایران کے وزیرِ خارجہ سید عباس عراقچی نے کہا ہے کہ ایران اور ترکیہ محض ہمسایہ نہیں بلکہ قریبی دوست اور برادر ممالک ہیں، جبکہ شام کے لیے سب سے بڑا خطرہ اسرائیلی جارحیت سے لاحق ہے۔
-
جارجیا میں گر کر تباہ ہونے والے ترکیہ کے فوجی طیارے میں سوار ’تمام 20 اہلکار ہلاک‘
ترکیہ کے وزیر دفاع نے جارجیا میں گر کر تباہ ہونے والے فوجی طیارے میں سوار تمام 20 اہلکاروں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔
-
شام ابو محمد الجولانی کے بعد کے دور میں داخل
الیکٹرانک اخبار "رأیُ الیوم" نے شام کے امور کے ماہر ڈاکٹر "حسن مرہج" کا ایک مضمون شائع کیا ہے جس میں انھوں نے لکھا ہے کہ بحران زدہ شام کے قومی منظر نامے پر سیاسی اور معاشی الجھن کا راج ہے جس نے 'خطے کے اتحادوں میں دیرینہ خلیج' جنم لیا ہے۔
-
ثالت کی درخواست پر پاکستان کی رضامندی کے بعد افغان طالبان سے مذاکرات کا پھر آغاز
پاکستان ثالث کی درخواست پر افغان طالبان سے مذاکرات دوبارہ شروع کرنے پر رضامند ہوگیا، مذاکراتی عمل کو جاری رکھ کر امن کو ایک اور موقع دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے، جس کے بعد پاکستان اور طالبان حکومت کے درمیان مذاکرات دوبارہ شروع ہو گئے ہیں / افغانستان نے کالعدم ٹی ٹی پی کے جنگجوؤں کو ملک بدر کرنے کی تجویز دی ہے / پاکستان نے ٹی ٹی پی کو افغانستان میں دہشت گرد تنظیم قرار دینے اور اس کی کارروائیوں کو غیر شرعی قرار دینے، دہشت گردوں کے خلاف قابلِ تصدیق اور مؤثر کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
-
صہیونیت کے گماشتے؛
غزہ اور فلسطین کے بارے میں ایران اور ترکیہ کے موقف کا موازنہ - 5
اسلامی جمہوریہ کے اس موقف کی حقانیت ـ کہ فلسطین کی آزادی پورے خطے کو عبرانی-مغربی محاذ کے تکبر، غنڈہ گردی اور اس کے جبر کی زنجیر سے پورے علاقے کی نجات کی کنجی ہے ـ دن کی روشنی میں دوحہ پر صہیونی بمباری اور شام میں 'ترک-اسرائیل حمایت سے قائم شدہ کٹھ پتلی حکومت!' کی عملداری اور لبنان پر روزانہ صہیونی حملوں کی بنا پر، بالکل ثابت ہو چکی ہے۔
-
صہیونیت کے گماشتے؛
غزہ اور فلسطین کے بارے میں ایران اور ترکیہ کے موقف کا موازنہ - 4
ایک ایسے شخص کے طور پر، جو ذاتی اور سیاسی طور پر اپنی شناخت ایک "اسلام پسند" کے طور پر کراتے ہیں، اردوان فلسطین اور قدس شریف کے مسئلے کو اسلامی دنیا پر اثر انداز ہونے کے ایک آلے کے طور پر دیکھتے ہیں۔ یہ مسئلہ ان کی سیاسی شناخت کا حصہ ہے۔
-
صہیونیت کے گماشتے؛
غزہ اور فلسطین کے بارے میں ایران اور ترکیہ کے موقف کا موازنہ - 3
اسلامی جمہوریہ ایران نے عالمی "صہیونیت" اور اس کے حتمی مظہر "اسرائیلی ریاست" کے خلاف "مسلحانہ مزاحمت' پرمبنی جدوجہد کے ذریعے "فلسطین کی سالمیت" کے تحفظ کو اپنی حکمت عملی کے طور پر منتخب کیا ہے۔
-
صہیونیت کے گماشتے؛
غزہ اور فلسطین کے بارے میں ایران اور ترکیہ کے موقف کا موازنہ – 2
اردوان اچھی طرح جانتے ہیں کہ اسرائیل کے ساتھ مکمل طور پر تعلقات منقطع کرنا ترکیہ کی معیشت کے لئے سنگین نتائج کا سبب بنے گا اور عالمی معیشت کے ساتھ انقرہ کے تعلقات کمزور ہوں گے؛ چنانچہ وہ ہرگز فلسطینی کاز کے لئے کوئی حقیقی "خرچ" برداشت کرنے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتے۔
-
صہیونیت کے گماشتے؛
غزہ اور فلسطین کے بارے میں ایران اور ترکیہ کے موقف کا موازنہ - 1
غزہ جنگ بندی کے بارے میں اردوان کا بیان 'منافقت' اور 'موقع پرستی' کا امتزاج ہے / سیکورٹی تعاون انقرہ تل ابیب تعلقات کے سب سے زیادہ مستحکم اور سب سے زیادہ خفیہ شعبوں میں سے ایک ہے۔ اگرچہ اس تعاون کی تفصیلات مکمل طور پر ظاہر نہیں کی جاتیں۔