اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی

ماخذ : ابنا
بدھ

6 مارچ 2024

10:30:41 AM
1442607

تہران میں منعقدہ انا من حسینؑ بین الاقوامی فیسٹیول کی جامع رپورٹ

"انا من حسینؑ" بین الاقوامی کانفرنس میں شرکت کی دعوت مارچ 2023ع‍ میں دی گئی اور شرکاء نے پانچ تحریری شعبوں میں ـ مقالہ، کہانی، ادبی قطعات، سینما، ٹیلی وژن، فلم نامہ، مختصر فیچر فلم، مختصر دستاویزی فلم، اینیمیشن اور ٹیلی ویژن کانفرنسوں ـ کی صورت میں شرکت کی۔

اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کے مطابق، "انا من حسینؑ" بین الاقوامی فیسٹیول اتوار اور سوموار (3 اور 4 مارچ 2024ع‍) کو تہران میں حضرت عبدالعظیم حسنی(ع) کے آستانہ مقدسہ کے شیخ صدوق حال میں منعقد ہؤا، جس میں اسلامی جمہوریہ ایران اور 22 دوسرے ممالک سے 300 شخصیات نے شرکت کی۔

اس فیسٹیول میں شرکت کی دعوت مارچ 2023ع‍ میں دی گئی اور شرکاء نے پانچ تحریری شعبوں میں ـ مقالہ، کہانی، ادبی قطعات، سینما، ٹیلی وژن، فلم نامہ، مختصر فیچر فلم، مختصر دستاویزی فلم، اینیمیشن اور ٹیلی ویژن کانفرنسوں ـ کی صورت میں شرکت کی۔

کوسووہ سے "محترمہ اقبالہ ہدوتی، مصر سے "احمد صبری السید"، ہندوستان سے "خسرو قاسم، سید ثقلین باقری، مجیب صدیقی، اور حیدر عباس رضوی"، لبنان سے "خلیل حمدان، شیخ محمد الزعبی اور شیخ عبدالقادر ترنینی"، تیونس سے "ذہبیہ بنت فاہم"، مراکش سے "حاتم العنایۃ"، نجف اشرف سے "آیت اللہ سید علی اکبر طبیب زادہ الحائری"، کربلائے معلیٰ سے "آیت اللہ شیخ کریم حمود الحائری"، عراق کے مختلف شہروں سے "حجت الاسلام مفتح، عبدالامیر قریشی اور محمد جاسم النعیمی"، شام سے "ڈاکٹر آنطوان بارا"، اور پرتگال سے "محمد مستحسن ہاشمی"، انا من حسینؑ بین الاقوامی فیسٹیول کے مہمانوں میں شامل تھے۔

انا من حسینؑ بین الاقوامی فیسٹیول کے لئے آیت اللہ العظمیٰ مکارم شیرازی کا پیغام

اس فیسٹیول کا افتتاح شیعیان اہل بیت(ع) کے مرجع تقلید آیت اللہ العظمیٰ کے پیغام سے ہؤا، اور افتتاحی تقریب میں موصوف کا پیغام پڑھ کر سنایا گیا۔

آپ نے اپنے پیغام میں فرمایا: امام حسین (علیہ السلام) کا عشق اللہ کی قدرت کا جلوہ ہے جس نے تمام حق پرستوں اور حقیقی حریت پسندوں کے دلوں کو سید الشہداء(ع) کے وجود کے گرد مجتمع کر لیا ہے۔ یہ عشق و مودت شیعیان اہل بیت(ع) اور مسلمانوں تک محدود نہیں ہے، بلکہ ہر وہ انسان جو حقیقت کا متلاشی ہو اور آنجنابؑ سے واقفیت رکھتا ہو وہ آپؑ کا عاشق اور دلدادہ ہو جاتا ہے۔

موصوف نے اپنے پیغام میں مزید فرمایا ہے: ضروری ہے کہ حضرت سید الشہداء(ع) کے عاشق اور حبدار حسینیؑ معارف و تعلیمات اور آنجنابؑ کے قیام و انقلاب سے آشنائی حاصل کریں اور انسان سب آنجنابؑ کے فرزند ارجمند مہدی صاحب الزمان (ارواحنا فداہ) کے ظہور کے لئے تیار ہو جائیں اور یہ حسینیؑ جذبہ اور شعور امام مہدیؑ کے انتظار پر منتج ہو جائے۔ 

"انا من حسینؑ" فیسٹیول کا مقصد دنیا والوں کو عاشورا کی تعلیمات سے روشناس کرانا ہے

اس فسٹیول کے پہلے مقرر عالمی اہل بیت(ع) اسمبلی کی شورائے عالی کے سربراہ آیت اللہ محمد حسن اختری تھے جنہوں نے حاضرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا: دنیا میں کم از کم پانچ ارب غیر مسلم رہتے ہیں۔ رہبر انقلاب امام خامنہ ای (دام ظلہ العالی) نے متعدد بار غیر مسلم مخاطبین (Audiences) کے حوالے سے ہم مسلمانوں کی ذمہ داریوں پر زور دیتے رہے ہیں اور انہیں اپنی علمی، ثقافتی اور فنکارانہ نیز سماجی سرمایوں روشناس کرانے پر تاکید کرتے رہے ہیں۔

انھوں نے مزید کہا: اس فیسٹیول کا وسیع پیمانے پر خیرمقدم کیا گیا اور 300 شخصیات نے اپنی کاوشیں ـ بشمول کتب، مقالات، شاعرانہ کلام، قصید اور دستاویزی فلمیں ـ اس فسیٹیول کے لئے بھجوا دی ہیں تاکہ ہم اس فیسٹیول کو منعقد کریں اور دنیا والوں کو حضرت سید الشہداء ابی عبداللہ الحسین (علیہ السلام) اور انقلاب عاشورا سے متعارف کرا دیں۔ 

دنیا بھر کے احرار کو انقلاب حسینیؑ کے سرچشمے سے سیراب ہونا چاہئے

لبنانی پارلیمان کے سربراہ نبیہ بیری بھی ان شخصیات میں سے ہیں جنہوں نے اس فیسٹیول کے لئے پیغامات بھجوائے ہیں۔

نبیہ بیری نے کہا ہے: عاشورا کی انسانی، سماجی اور سیاسی جہتوں سے ثابت ہوتا ہے کہ وقت گذرنے سے عاشورا کے آثار نہیں مٹ سکتے اور یہ انقلاب علیٰ الدوام زندہ و پائندہ ہے اور امام حسین (علیہ السلام) اس دنیا میں بدستور چکمتے ہیں اور ہر حریت پسند انقلابی کے لئے مثال اور ہر حق پرست انسان کے لئے معلم کا کردار ادا کرتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ نہ صرف مسلمانوں بلکہ دنیا بھر کے احرار کو، ـ ہر اس مقام پر اور ہر زمانے میں ـ جہاں حق کو نیست و نابود کیا جاتا ہے اور طاغوت باطل کی کامیابی کے لئے کوشاں ہوتے ہیں ـ ظلم کا مقابلہ کرنے کے لئے انقلاب حسینیؑ کے سرچشمے سے سیراب ہونا چاہئے۔

لبنانی پارلیمان کے اسپیکر نے مزید کہا: آج ہم نسل کُشی اور انسانوں کے روزانہ قتل عام کو ہم غزہ میں دیکھ رہے ہیں، صہیونی ریاست باضابطہ ریاستی دہشت گردی میں مصروف ہے اور اپنے ہی مقدس تناظرات کو بدلنے کی کوشش کر رہی ہے۔ ان کے مقابلے میں ایمان والوں کی ایک جماعت ہے جنہوں نے سے خدا کے ساتھ سودا کیا ہے اور جو حق و حقیقت اور انسانی عظمت و وقار کا دفاع کر رہے ہیں، اور دنیا بھر کے حریت پسندوں بھی ـ ذرائع کے توسط سے صہیونیت کا چہرہ بے نقاب ہونے اور اس کا بطلان ثابت و عیاں ہونے کے بعد ـ  ایمان والوں کی اس جماعت کے دوش بدوش کھڑے ہوگئے ہیں۔

نبیہ بیری نے زور دے کر کہا: امام حسین (علیہ السلام) نے اپنی شہادت کے ذریعے اقدار کا تحفظ کیا اور ہمیں سکھایا کہ کس طرح جیئیں، اسی وقت، جب آپؑ نے ہمیں شہادت کا سبق سکھایا، اور غزہ اور لبنان میں مقاومت کے بہادر مجاہدین اس کی بہترین گواہی دے رہے ہیں جو شہید کے عنوان سے آزادی، عزت و عظمت اور سربلندی کی راہ پر گامزن ہیں۔

امام حسین (علیہ السلام) کا تعارف بین الاقوامی زباں میں کرانا چاہئے

سیکریٹری جنرل عالمی اہل بیت(ع) اسمبلی، آیت اللہ رضا رمضانی، نے پہلے دن کے دوسرے مقرر کے طور پر خطاب کرتے ہوئے کہا: امام حسین(ع) کو نمونۂ عمل اور مثالی شخصیت کے طور پر پیش کرنے کے لئے آپؑ کو بین الاقوامی زبان میں متعارف کرانا پڑے گا۔

انھوں نے کہا: شاید "انا من حسینؑ" بین الاقوامی فیسٹیول کی ایک تفسیر یہ "ضرورت" ہو کہ ہم بعثت نبی(ص)، عاشورا، غدیر، اور مہدویت کے درمیان قریبی باہمی ربط کے قائل ہوں۔ بعثت کا احیاء عاشورا کی برکت سے ممکن ہوؤا، کیونکہ اگر عاشورا کا انقلاب نہ ہوتا، بعثت بھی ختم ہو کر رہ جاتی اور اسلام کے جامع، دقیق اور عمیق ادب نے غدیر سے جنم لیا ہے۔

انھوں نے "انا من حسینؑ" فیسٹیول کے مہتممین سے مخاطب ہو کر کہا: اس قسم کی نشستوں سے ظاہر ہوتا ہے کہ جس چیز پر زیادہ سے زیادہ غور و فکر کرنے کی ضرورت ہے وہ یہ ہے کہ حسین بن علی(ع) کی منطق کو بحال کیا جائے۔ آج، دنیا اس منطق کی پیاسی ہے اور ہمیں اس کے لئے ماحول بنانا پڑے گا۔

آیت اللہ رمضانی نے کہا: معاشرے کے ان علماء اور دانشوروں کو ـ جو آج کے ادب اور آج کی منطق سے واقف ہیں ـ  چاہئے کہ بین الاقوامی زبان میں، پوری دنیا، بالخصوص معاشروں کے ممتاز اور اہل دانش شخصیات کے لئے حسین بن علی(ع) کی منطق کی تشریح کریں، تاکہ دنیا اور آج کے معاشرے اس منطق سے روشناس ہو جائیں۔ 

کرس ہیور کی کتاب "حسین، محمد کا نواسہ" کی تقریب رونمائی

"انا من حسینؑ" فیسٹیول کی افتتاحی تقریب کے آخر میں آئرش مصنف آئرش مصنف پروفیسر ڈاکٹر کرس ہیور (Chris Hewer) کی کتاب "حسین محمد کا نواسہ" (1)  کے مختلف زبانوں میں تراجم کی تقریب رونمائی ہوئی۔

اس ائرش اسلام شناس عیسائی نے اس فسٹیول کو ایک ویڈیو پیغام دیا اور کہا: امام حسین (علیہ السلام) سمیت ہمارے عظیم القدر دینی راہنماؤں کا تعلق ایک خاص جماعت یا ایک دینی گروپ سے نہیں ہے بلکہ ان کا تعلق اللہ سے ہے اور اسی بنا پر ان کا تعلق بنی نوع انسان سے ہے۔

انھوں نے کہا: قرآن کریم نہ صرف مسلمانوں کا راہنما ہے بلکہ تمام انسانوں کا راہنما بالکل پیغمبر خدا حضرت محمد (صلی اللہ علیہ و آلہ) کی طرح، جو کہ تمام دنیا والوں کے لئے رحمت و برکت ہے۔

انھوں نے مزید کہا: ہم قرآن کریم، پیغمبر خدا (صلی اللہ علیہ و آلہ) اور ائمۂ طاہرین (علیہم السلام) کی تعلیمات سے واقفیت رکھتے ہیں چنانچہ ہماری ذمہ داری یہ ہے کہ اس علم و حکم تک تمام انسانوں کی رسائی کو ممکن بنائیں، تاکہ وہ سب ان کا ادراک کریں اور یوں وہ سب اس حکمت کے ذریعے سے کمال مطلوب تک پہنچ سکیں۔ 

مذہبی شاعر صابر خراسانی نے بھی "انا من حسینؑ" فیسٹیول کے موقع پر اشعار پیش کئے۔

 "انا من حسینؑ" فیسٹیول کے موقع پر محفل مشاعرہ اور مقالہ خوانی

"انا من حسینؑ" فیسٹیول کے موقع پر، مورخہ 3 مارچ کی شام کو مشہور شعراء "استاد حسین شمسائی" اور "استاد محمد جواد شرافت" کی موجودگی میں، حضرت عبدالعظیم(ع) کے شیخ مفید ہال میں، منعقد ہوئی۔ اس موقع پر احمد بابائی، ناروے سے عقیل الساعدی، حسنی محمدزادہ، محمد رضا سہرابی نژاد، لبنان سے محترمہ فاطمہ السحمرانی، ایرج قنبری، محترمہ فاطمہ نانی زاد، ہندوستان سے اہل سنت کے شاعر مجیب صدیقی، مصطفیٰ محدثی خراسانی، کوسووہ سے محترمہ اقبالہ ہدوتی، محمد رضا طہماسبی، عراق سے ڈاکٹر مشتاق الہدیری، قاسم صرافان، عراق سے ڈاکٹر مفتح اور لبنان سے شیخ عبدالقادر نے اپنا کلام پیش کیا۔

مقالہ خوانی کی غرض سے منعقدہ علمی نشست کا اہتمام بھی فیسٹیول کے پروگراموں میں شامل تھا اور شرکاء نے اپنے اپنے مقالات پیش کئے۔

حسینیؑ حریت و آزادی کا پرچم ہمیشہ لہراتا رہے گا

سوموار چار مارچ 2024ع‍ کو "انا من حسینؑ" فیسٹیول کی اختتامی تقریب منعقد ہوئی اور اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر سید محمد حسینی نے اپنے خطاب میں فنکاروں اور مفکرین کے درمیان رابطے پر زور دیتے ہوئے کہا: رہبر انقلاب اسلامی امام خامنہ ای (دام ظلہ العالی) نے اہل فن اور مفکرین و دانشوروں کے درمیان رابطے پر زور دیا ہے تاکہ فنکار عمدہ آثار تیار کریں۔ اگر طے یہ ہے کہ کوئی کام زیادہ اثر گذار ہو تو اس کے سانچے اور شکل و صورت کو بھی دلکش اور خوبصورت ہونا چاہئے اور اس کا مضمون اور مندرجات و معطیات کو بھی عمدہ اور خوبصورت ہونا چاہئے۔  

انھوں نے کہا: حریت اور آزادی کا شعار مکتب امام حسینؑ کا شعار ہے اور اس شعار پر مشتمل حسینیؑ پرچم ہمیشہ لہراتا رہے گا جیسا کہ قرآن بھی ہمیشہ تر و تازگی سے رکھتا ہے، عاشورا میں بھی یہ طراوت اور ترو تازگی موجود ہے۔

نائب صدر اسلامی جمہوریہ ایران نے کہا: جیسا کہ ہر انسان جب عاشورا کا قصہ سنتا ہے اور المیۂ کربلا کو سمجھ لیتا ہے، بہت متاثر ہوجاتا ہے، کربلا کا حماسی (Epic) پہلو اور اصحاب حسینؑ کی زندہ جاوید رجزخوانیاں بھی ایک فنکار کو حیرت اور اعجاب سے دوچار کرتی ہیں۔ 

امام حسین (علیہ السلام) ہندوستان میں حکمرانی کرتے ہیں

"انا من حسینؑ" بین الاقوامی فیسٹیول کی اختتامیہ کے دوسرے مقرر، ہندوستان میں ولی فقیہ کے نمائندے حجت الاسلام و المسلمین مہدوی پور تھے، جنہوں نے کہا کہ ہندوستان میں شیعیان اہل بیتؑ کی آبادی چار کروڑ سے زیادہ ہے اور ان کی 20 ہزار مساجد اور 45 ہزار امام باڑے ہیں۔ ہندوستانی عوام کے ہاں عاشورا کی تمام تر قدریں زندہ و پائندہ ہیں۔ ہندوستانی شیعہ یکم محرم الحرام سے آٹھ ربیع الاول تک عزاداری کی مجالس بپا کرتے ہیں اور اہل سنت میں کم نہیں ہیں وہ لوگ جو سوگ و عزائے حسینیؑ کی مجالس عزا کا اہتمام کرتے ہیں۔ عاشورا کا پیغام ایک حیات بخش اور سعادت بخش پیغام ہے۔ آج پوردی دنیا میں منعقد ہونے والے عظیم ترین اجتماعات، حسینیؑ اجتماعات ہیں۔ یہ حسینیؑ عشق ہے جس نے اربعین کے لئے ایک عالمی نیٹ ورک بنا رکھا ہے اور یہی وہ نیٹ ورک ہے جو ظہور کے لئے ماحول سازی کر رہا ہے۔ 

دفاعِ مظلوم کا تقاضا یہ ہے کہ انقلاب عاشورا کو نمایاں کیا جائے

حضرت عبدالعظیم حسنیؑ کے آستانہ مقدسہ کے متولی حجت الاسلام و المسلمین سید علی قاضی عسکر نے "انا من حسینؑ" فیسٹیول کے اختتامیے کے تیسرے مقرر کے طور پر خطاب کرتے ہوئے کہا: دفاع مظلوم کا تقاضا یہ ہے کہ ہم انقلاب عاشورا اور امام حسین (علیہ السلام) کے اہداف و مقاصد کو لوگوں کے لئے بیان کریں۔

انھوں نے کہا: حدیث شریف میں ہے کہ اللہ تعالیٰ نے عاشورا اور امام حسین (علیہ السلام) کے لئے دلوں میں ایک جذبہ اور ایک عشق قرار دیا ہے، جو کبھی بھی ٹھنڈا نہیں پڑ جاتا؛ اور اگلے سالوں میں اسی حوالے سے ایک بین الاقوامی اقدام کا مشاہدہ کریں جس کی مثال ہمیں اربعین حسینیؑ میں دکھائی دے رہی ہے۔ 

انا من حسینؑ فیسٹیول کا خیر مقدم کیا گیا

"انا من حسینؑ" فیسٹیول کے سیکریٹری، حجت الاسلام و المسلمین سید علی رضا حسینی عارف نے اختتامی نشست کے آخری مقرر کے طور پر، کہا: مختلف ادیان و مذاہب کے پیروکاروں کو یہ سوال درپیش ہے کہ "یہ حسینؑ کون ہے جس کے لئے ساری دنیا دیوانہ ہے؟ اور اس سوال کا جواب دینے کے لئے ہمیں ضرورت ہے کہ فن و ہنر، تحریری کاوشوں اور سائبر اسپیس کے مندرجات سے فائدہ اٹھائیں اور انہیں پہلے سے کہیں زیادہ حضرت ابو عبداللہ الحسین (علیہ السلام) کی الٰہی شخصیت سے روشناس کرا دیں۔

انھوں نے کہا: اس فسٹیول کے دوران یہ موضوع بہت عالمانہ تھا اور امام حسین (علیہ السلام)، رسول اللہ (صلی اللہ علیہ و آلہ) اور قرآنی آیات کے درمیان ربط و تعلق زیر بحث رہا اور فیسٹیول کے لئے ارسال شدہ کاوشوں میں اسی روش کو ملحوظ رکھا گیا تھا۔ یہ ایک آسان کام نہیں تھا اور اس کے لئے مصادر اور اسناد سے رجوع اور وسیع پیمانے پر مطالعے کی ضرورت تھی۔

انھوں نے کہا: اس قسم کی تقریبات مسلمانوں اور محبین اہل بیتؑ کے درمیان اتحاد و اتفاق قائم کرنے میں بہت مؤثر ہیں۔

انھوں نے مزید کہا: اس سے پہلے ہم نے پیامبر اعظمؐ فیسٹیول کا اہتمام کیا تھا جس میں 14 ممالک سے مختلف شخصیات نے شرکت کی تھی اور اس فیسٹیول میں 22 ممالک سے شخصیات شریک ہوئیں؛ نیز اس فیسٹیول میں آئی ہوئی کاوشوں کا معیار زیادہ بلند تھا، اور جو کچھ اس ضمن میں ہمیں ملا ہم ان سے استفادہ کرکے مقالات کے ایک مجموعے کے عنوان سے ایک کتاب بھی شائع کر سکیں گے، اور ہمارے پاس مختلف موضوعات پر اعلیٰ معیار کی کتب دستیاب ہیں۔

فیسٹیول کے اختتام پر، فیسٹیول کے ان شرکاء کو یادگاری شیلڈز اور انعامات سے نوازا گیا جن کا کام بہترین قرار دیا گیا تھا۔

۔۔۔۔۔۔۔

1. Husayn, the grandson of Muhammad: contemporary reflections on the struggle for justice

۔۔۔۔۔۔۔۔

110

انا من حسین بین الاقوامی فیسٹیول کے لئے آیت اللہ العظمیٰ مکارم شیرازی کا پیغام

"انا من حسین" فیسٹیول کا مقصد دنیا والوں کو عاشورا کی تعلیمات سے روشناس کرانا ہے۔ آیت اللہ اختری

امام حسین (علیہ السلام) کا تعارف بین الاقوامی زباں میں کرانا چاہئے

دنیا بھر کے احرار کو انقلاب حسینیؑ کے سرچشمے سے سیراب ہونا چاہئے۔ نبیہ بیری

امام حسین(ع) کا تعلق اللہ سے ہے، اسی بنا پر ان کا تعلق بنی نوع انسان سے ہے۔ ڈاکٹر کرس ہیور

حسینیؑ حریت و آزادی کا پرچم ہمیشہ لہراتا رہے گا۔ نائب صدر اسلامی جمہوریہ ایران

امام حسین (علیہ السلام) ہندوستان میں حکمرانی کرتے ہیں۔ مہدوی پور

دفاعِ مظلوم کا تقاضا یہ ہے کہ انقلاب عاشورا کو نمایاں کیا جائے۔ قاضی عسکر

انا من حسینؑ فیسٹیول کا معیار بہت بلند تھا۔ حسینی عارف