صہیونیوں نے روز جمعہ (7 اپریل 2023ع کو) غزہ پر فضائی حملے کئے اور صہیونیوں کے اعلان کے مطابق ان حملوں کا نشانہ حرکۃ المقاومۃ الاسلامیہ (حماس) کے ٹھکانے تھے۔
ادھر غزہ میں مقاومتی تحریکوں نے بھی کئی راکٹ داغ کر مقبوضہ علاقوں میں غاصب ریاست کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا۔ ادھر مزاحمت کے مجاہدین نے صہیونی طیاروں پر طیارہ شکن ہتھیاروں سے حملہ کیا اور انہیں مار بھگایا۔
موصولہ رپورٹوں کے مطابق، اسی اثناء میں مغربی کنارے میں فلسطینی مجاہدین اور صہیونی فوجیوں کے درمیان جھڑپیں ہوئیں اور بعض علاقوں سے فائرنگ کی آوازیں سنائی دیں۔ ادھر صہیونی غاصبوں نے مسجد الاقصیٰ کی بے حرمتی کا سلسلہ جاری رکھا، وہی مسئلہ جو حالیہ چار دنوں کے دوران مقبوضہ فلسطین میں کشیدگی کا باعث بنا ہے۔ ادھر غزہ کی وزارت صحت نے اعلان کیا ہے کہ صہیونی حملوں میں اب تک کوئی بھی فلسطینی شہید یا زخمی نہیں ہؤا ہے۔ غزہ میں مقاومتی ذرائع نے کہا ہے کہ صہیونیوں نے خالی ٹھکانوں پر حملے کئے ہیں، اور مبصرین کہتے ہیں کہ صہیونیوں نے وسیع پیمانے پر جنگ اور فلسطینیوں کے سخت رد عمل کے خوف سے، خالی علاقوں پر بم برسائے ہیں۔
فلسطینی مقاومت نے صہیونی حملوں کے آغاز کے فورا بعد اپنے طویل فاصلے پر مار کرنے والی میزائل یونٹوں کو الرٹ کر دیا ہے۔ صہیونی نامہ نگار تال لیو-رام (Tal Lev-Ram) نے کہا ہے کہ غزہ پر صہیونی حملے جوابی کاروائی کے طور پر ہو رہے ہیں اور یہ صہیونیوں کی کاروائی کا آغاز نہیں ہیں۔ اگلے اقدامات کا دارومدار اگلے مرحلے میں فریقین کے عمل اور رد عمل پر ہوگا۔
ان جھڑپوں کے ساتھ ساتھ، صہیونی ریاست نے غزہ کی پٹی کے پڑوس میں واقع یہودی بستیوں کے مکینوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ پناہ گاہوں میں ہی رہیں اور کسی صورت میں بھی باہر نہ آئیں۔
صہیونی ریاست کی “سلامتی کابینہ” نے اعلان کیا ہے کہ صہیونی ریاست میں حزب اللہ لبنان کو جنگ میں شریک کرنے کا کوئی ارادہ نہیں پایا جاتا۔ اخبار یدیعوت آحارونوت نے ایک سیاسی اہلکار کے حوالے سے لکھا ہے کہ “توقع نہیں کی جاتی کہ اسرائیل کی جوابی کاروائی جنگ پر منتج ہوگی”۔
غزہ پر صہیونی حملے کے بعد، صہیونی فضائیہ نے لبنان کے جنوبی شہر صور کی حدود میں واقع فلسطینی پناہ گزینوں کے “رشیدیہ کیمپ” پر حملہ کیا، اور صہیونی حکام کے اندازوں کے مطابق یہ وہی علاقہ ہے جہاں سے – 6 اپریل کو – صہیونی ریاست پر درجنوں میزائل داغے گئے تھے۔
الجزیرہ چینل کی رپورٹ کے مطابق، صہیونی جنگی طیاروں نے جنوبی لبنان کے شہر صور کے نواح میں کچھ ٹھکانوں کو چھ میزائلوں کا نشانہ بنایا ہے۔
صہیونی ریاست اور فلسطینی مقاومت کے درمیان جھڑپیں جاری ہیں اور صہیونی طیارے غزہ پر بھی حملے کر ہے ہیں۔
صہیونیوں نے غزہ پر 50 ٹن گولہ بارود پھینک دیا ہے
غاصب صہیونی فوج نے اعتراف کیا کہ اس نے غزہ میں 10 ٹھکانوں پر 50 ٹن گولہ بارود پھینک دیا ہے۔
غاصب ریاست کہ دعویٰ تھا کہ نشانہ بننے والے ٹھکانوں کا تعلق تحریک حماس اور دوسری تحریکوں سے ہے۔
یہودی قصبہ نشینوں کو صہیونی فوج کی ہدایت: اگلے نوٹس تک پناہ گاہوں میں رہو
صہیونی فوج نے غزہ کے قریب واقع یہودی قصبوں کے صہیونی مکینوں کو ہدایت کی ہے کہ اگلے نوٹس تک، بدستور، پناہ گاہوں میں رہیں۔
صہیونیوں نے مچھیروں پر بھی رحم نہ کیا
صہیونی فوج کی جنگی کشتیوں نے غزہ کے ساحلی علاقوں میں فلسطینی مچھیروں پر گولی چلائی۔ اس واقعے کی تفصیلات موصول نہیں ہوئی ہیں۔
صہیونی فضائیہ کے طیاروں نے جمعہ کی صبح کو غزہ کی پٹی اور لبنانی شہر صور کے نواح میں فلسطینی کیمپ پر بمباری کی اور فلسطینی مقاومت نے بھی صہیونی حملوں کے جواب میں صہیونی ٹھکانوں پر درجنوں راکٹ فائر کئے۔
المیادین چینل کی رپورٹ کے مطابق، غزہ پر صہیونی طیاروں اور ڈرونز کی مسلسل پروازوں کے باوجود، علاقہ پر سکون نظر آتا ہے۔
صہیونی حکام غزہ میں جنگ پھیلنے سے فکرمند ہیں
صہیونی ذرائع نے ایک صہیونی ذریعے سے حوالے سے اعلان کیا کہ “اگر غزہ اور لبنان کی طرف سے حملہ نہ ہو تو صہیونی ریاست اپنے حملے دوبارہ شروع نہیں کرے گی”۔
مجاہدین کی فائرنگ کے نتیجے میں تین صہیونیوں کی ہلاکت
ذرائع کے مطابق، “وادی اردن” (Jordan Valley) کے علاقے الحمرا میں ایک صہیونی فوجی ناکے پر مقاومت کے مجاہدین کی فائرنگ کے نتیجے میں تین صہیونی فوجی مارے گئے ہیں۔
صہیونی فوج کے ترجمان نے الحمراء کے علاقے میں ایک گاڑی پر مسلحانہ حملے کی تصدیق کی ہے۔ صہیونی ذرائع نے اس حملے کو “سخت کاروائی” اور اس دن کو ایک “سخت دن” قرار دیا ہے۔
اخبار یدیعوت آحارونوت کے نامہ نگار نے کہا ہے کہ درجنوں صہیونی فوج وادی اردن کی کاروائی میں شریک فلسطینی مجاہدین کی تلاش میں نکلے ہیں۔
صہیونی چینل آئی-چینل نے لکھا ہے کہ موجودہ صہیونی حکومت نے ہمیں مکمل امن و امان کا وعدہ دیا تھا لیکن جو کچھ اب تک دیکھ رہے ہیں وہ شمال اور جنوب سے میزائلوں کی بارش اور مغربی کنارے میں فلسطینیوں کی کاروائیوں سے عبارت ہے۔
حماس: فلسطینی عوام مسجد الاقصیٰ میں ضرور حاضر ہوتے رہیں گے
حماس کے سیاسی شعبے کے رکن “عزت الرشق” نے غاصب ریاست کو مسجد الاقصیٰ میں موجود نمازیوں اور معتکفین پر حملے کا ذمہ دار قرار دیا ہے۔
انھوں نے کہا: یہ حملہ صہیونی غاصبوں کے جرائم کا تسلسل اور انتہائی خطرناک اقدام ہے۔
انھوں نے کہا: ہمارے عوام مسجد الاقصیٰ میں حاضر ہوتے رہیں گے اور غاصبوں کے ظلم و جبر کا مقابلہ کریں گے اور اپنے خون کا نذرانہ دے کر مسجد الاقصیٰ کا دفاع کریں گے۔
ترجمہ ابوفروہ مہدوی
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
242