اہل بیت نیوز ایجنسی ابنا کی رپورٹ کے مطابق، حجت الاسلام سید حسن موسوی صفوی، صدر انجمنِ شریعہ شیعہ جموں و کشمیر نے بہار کے وزیر اعلیٰ پر ایک خاتون ڈاکٹر کا حجاب عوامی مقام پر ہٹانے کے واقعے پر شدید تنقید کی ہے۔
صفوی نے منگل کو جاری بیان میں اس عمل کو "ناقابل قبول" قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ مذہبی آزادی، خواتین کی عزت اور انسانی شرافت کی سنگین خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ اس معاملے کو محض ذاتی غلطی یا عارضی لاپروائی قرار نہیں دینا چاہیے، بلکہ اسے ایک سنگین اور تشویشناک عمل کے طور پر دیکھا جائے جو لاکھوں مؤمنین کے جذبات کو گہرا صدمہ پہنچاتا ہے۔
صفوی نے کہا حجاب کوئی عام لباس نہیں؛ یہ ایمان، پاکیزگی اور احترام کا مقدس نشان ہے۔ اس کے خلاف کسی بھی قسم کا بے احترامی کسی بھی حالت میں قابل قبول نہیں۔"
انہوں نے مزید کہا کہ اگر یہ عمل کسی آئینی عہدے پر فائز شخص کی طرف سے کیا جائے تو یہ خطرناک پیغام دیتا ہے کہ طاقت کے استعمال کے بہانے مذہبی اقدار اور خواتین کی حرمت کی خلاف ورزی کی جا سکتی ہے، اور یہ رجحان جمہوری اور کثیرالجہتی معاشروں کے لیے سنگین خطرہ ہے۔
صفوی نے فوری، غیر مشروط اور عوامی معافی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ صرف معافی کافی نہیں، بلکہ ذمہ داری طے کرنی ہوگی اور ایسے اقدامات کیے جائیں تاکہ مستقبل میں اس قسم کے واقعات دوبارہ نہ ہوں۔
انہوں نے زور دیا: "مذہبی روایات اور خواتین کی عزت و احترام کا احترام غیر متنازع ہے۔ یہ نہ صرف اخلاقی اور مذہبی ذمہ داری ہے بلکہ آئینی اور انسانی فریضہ بھی ہے۔"
صفوی نے سول سوسائٹی، دانشوروں اور آئینی اداروں سے اپیل کی کہ وہ اس معاملے کو سنجیدگی سے لیں اور مذہبی آزادی، انسانی عزت اور باہمی احترام کے تحفظ کے لیے عملی اقدامات کریں۔
آپ کا تبصرہ