20 دسمبر 2025 - 10:47
پی ڈی پی لیڈر التجا مفتی نے نتیش کمار کے خلاف پولیس میں کی شکایت درج

بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار کی جانب سے مسلم لڑکی کے چہرے نقاب ہٹانے کے واقعے نے اب وادی کشمیر میں بھی سیاسی و سماجی ہلچل مچا دی ہے۔

اہل بیت نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار کی جانب سے مسلم لڑکی کے چہرے نقاب ہٹانے کے واقعے نے اب وادی کشمیر میں بھی سیاسی و سماجی ہلچل مچا دی ہے۔ خطبہ جمعہ کے موقع پر میرواعظ کشمیر نے ’عزت نفس‘ پر حملہ قرار دیتے ہوئے اس کی مذمت کی وہیں جمعہ کو ہی پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کی رہنما اور سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کی دختر، التجا مفتی نے سرینگر کے کوٹھی باغ پولیس اسٹیشن میں نتیش کمار کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کی شکایت دی ہے۔

اپنی شکایت میں التجا مفتی نے کہا ہے کہ نتیش کمار نے ایک مسلم خاتون کا نقاب جبراً ہٹا کر نہ صرف ایک عورت کی عزت پر حملہ کیا ہے بلکہ پورے ملک کی خواتین کی خودمختاری اور شناخت کو مجروح کیا ہے۔ التجا کے مطابق: ’’یہ واقعہ محض ایک مسلم خاتون کے خلاف نہیں، بلکہ ہر بھارتی عورت کی حرمت، شناخت اور عزت پر کاری ضرب ہے۔ ایسے وقت میں جب کہ ملک بھر میں مسلمانوں کو سماجی و معاشی طور پر الگ تھلگ کیا جا رہا ہے، ایک وزیر اعلیٰ کا ایسا عمل اور بھی تکلیف دہ ہے۔‘‘

اپنی شکایت میں التجا نے مزید لکھا ہے کہ اس واقعے کے بعد ملک کے مختلف حصوں میں مسلم خواتین کے حجاب اتارنے کی شرمناک ویڈیوز سامنے آئی ہیں، اور نتیش کمار جیسے بااختیار شخص کے اس عمل نے ایسے عناصر کو مزید حوصلہ دیا ہے۔ التجا مفتی نے بی جے پی وزراء پر طنز کرتے ہوئے کہا ’’یہ افسوسناک ہے کہ کچھ وزراء نتیش کمار کی اس بے حیائی کے عمل کو نہ صرف جائز قرار دے رہے ہیں بلکہ اس کا جشن بھی منا رہے ہیں۔‘‘

انہوں نے مزید کہا کہ ’’میں ایک نوجوان مسلم خاتون ہوں، اور مجھے بے حد تشویش ہے کہ اس معاملے میں ابھی تک کوئی بھی ٹھوس کارروائی نہیں ہوئی ہے۔ قانون سب کے لیے برابر ہونا چاہیے، چاہے عام شہری ہو یا وزیر اعلیٰ۔ سیاسی طاقت کسی کو عورت کی عزت پر حملہ کرنے کا حق نہیں دیتی۔‘‘

یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب نتیش کمار نے پٹنہ میں منعقدہ تقسیم اسناد کی ایک تقریب کے دوران ایک مسلم خاتون ڈاکٹر کے چہرے سے نقاب ہٹا دیا۔ اس واقعے کی ویڈیو وائرل ہوتے ہی ملک گیر سطح پر شدید رد عمل سامنے آیا۔

ادھر، سرینگر میں شکایت درج کرانے کے بعد نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے التجا مفتی نے کہا: ’’نیتیش کمار کو عورتوں کی خودمختاری چھیننے کا کوئی حق نہیں۔ ہم چاہتے ہیں کہ ایک واضح مثال قائم ہو، کہ چاہے کوئی بھی ہو، چاہے وہ وزیر اعلیٰ ہی کیوں نہ ہو، عورت کی حرمت پامال نہیں کر سکتا۔‘‘

التجا مفتی نے جموں و کشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کی بھی تنقید کی کہ انہوں نے اس معاملے پر ’’خواتین کے مسئلے کو سیاست‘‘ کا ذریعہ بنایا۔ التجا نے کہا: ’’وہ واحد مسلم اکثریتی ریاست کے وزیر اعلیٰ ہیں۔ خواتین نے اپنی عزت کے تحفظ کے لیے انہیں ووٹ دیا، مگر وہ خاموش ہیں۔ یہ شرم کی بات ہے۔‘‘

عمر عبداللہ نے نتیش کمار کے عمل کی مذمت تو کی، مگر ساتھ ہی محبوبہ مفتی کو بھی یاد دلایا کہ انہوں نے بھی ماضی میں ایک خاتون ووٹر کا دوپٹہ کھلے عام ہٹایا تھا۔

التجا مفتی نے خبردار کیا کہ ’’ملک کی مسلم خواتین ان سب رہنماؤں کو سبق سکھائیں گیں جو ان کے پردے، ان کی شناخت اور ان کی عزت پر حملہ کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔‘‘ بھاجپا کو بھی ہدف تنقید بناتے ہوئے التجا نے کہا: ’’معافی مانگنے کے بجائے بی جے پی کے رہنما شرمناک بیانات دے رہے ہیں۔ سوچئے اگر ایک ہندو عورت کا گھونگھٹ اسی طرح ہٹایا جاتا تو پورے ملک میں کیسا طوفان مچتا۔‘‘

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha