15 دسمبر 2025 - 11:01
مآخذ: ابنا
دہلی میں فلسطین کے حق میں مظاہرہ، اسرائیلی قبضے میں مبینہ کردار پر ایچ پی کے خلاف پُرامن احتجاج

دہلی کے علاقے کنّاٹ پلیس میں ہیولٹ پیکارڈ (HP) کے آؤٹ لیٹ کے باہر فلسطین کے حق میں ایک پُرامن احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔

اہل بیت نیوز ایجنسی ابنا کی رپورٹ کے مطابق، دہلی کے علاقے کنّاٹ پلیس میں ہیولٹ پیکارڈ (HP) کے آؤٹ لیٹ کے باہر فلسطین کے حق میں ایک پُرامن احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ یہ مظاہرہ انڈین پیپلز سالیڈیرٹی فار فلسطین (IPSP) کی جانب سے منظم کیا گیا تھا، جس میں فلسطینیوں کے خلاف جاری تشدد میں کمپنی کے مبینہ کردار کے خلاف احتجاج کیا گیا۔

مظاہرین نے بینرز، پوسٹرز اور فن پارے آویزاں کیے جن میں مقبوضہ علاقوں میں اسرائیلی اقدامات کی حمایت میں ایچ پی کے کردار کو اجاگر کیا گیا۔

یہ احتجاج ایسے وقت میں ہوا ہے جب فلسطین میں اسرائیلی پالیسیوں سے منسلک عالمی کارپوریشنز کے کردار پر بڑھتی ہوئی جانچ پڑتال جاری ہے۔ اقوامِ متحدہ کے خصوصی نمائندہ (اسپیشل ریپورٹر) کی رپورٹس میں ایچ پی کا نام ان کمپنیوں میں شامل کیا گیا ہے جو ایسی ٹیکنالوجی اور خدمات فراہم کرتی ہیں جنہیں فلسطینیوں کی نگرانی، کنٹرول اور قید کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔

ناقدین کے مطابق ایچ پی کا انفراسٹرکچر، بشمول بیسل بایومیٹرک آئی ڈی سسٹم، اسرائیلی حکام فلسطینیوں کی نگرانی کے لیے استعمال کرتے ہیں، جبکہ کمپنی اسرائیل کی جیل سروس کے مرکزی سرور کی دیکھ بھال بھی کرتی ہے۔ ان جیلوں میں اس وقت 9,200 سے زائد فلسطینی قید ہیں۔

کہا گیا کہ ایچ پی نے ایک متنازعہ بیسل بایومیٹرک آئی ڈی سسٹم تیار کیا جسے اسرائیلی قابض افواج فلسطینیوں کی نگرانی کے لیے استعمال کرتی ہیں۔ ایچ پی کی سرگرمیاں اسرائیلی جیل نظام کو بھی مضبوط کرتی ہیں، جن میں آلات کی مرمت اور اہم آئی ٹی معاونت شامل ہے۔

ایچ پی کا انفراسٹرکچر اسرائیلی جیل سروس کے مرکزی سرور کو چلانے میں مدد فراہم کرتا ہے، جس میں آلات کی دیکھ بھال اور اہم تکنیکی خدمات شامل ہیں۔ رپورٹ کے مطابق اب تک 9,200 سے زائد فلسطینی ان جیلوں میں قید ہیں۔

احتجاج کے منتظمین نے اسرائیل کی پاپولیشن، امیگریشن اینڈ بارڈرز اتھارٹی کے لیے ایچ پی کی تکنیکی معاونت اور اسرائیلی پولیس فورسز کو فراہم کی جانے والی خدمات کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا۔ مظاہرین نے اس بات پر زور دیا کہ فلسطینی آزادی کی جدوجہد مذہب سے بالاتر ہے اور ان کمپنیوں کے خلاف عالمی احتساب کا مطالبہ کیا جو مبینہ طور پر قبضے کو تقویت دیتی ہیں۔

یہ احتجاج عالمی بائیکاٹ، سرمایہ کاری کی واپسی اور پابندیوں (BDS) تحریک کے تحت کیا گیا، جو اسرائیلی قبضے میں مبینہ طور پر ملوث کمپنیوں کو نشانہ بناتی ہے۔ اطلاعات کے مطابق اسی نوعیت کی کارروائیوں نے کے ایف سی اور میکڈونلڈز جیسی دیگر کثیر القومی کمپنیوں کو بھی متاثر کیا ہے، جس کے بعد فلسطینی حقوق کی مکمل تسلیم شدگی تک عالمی دباؤ جاری رکھنے کی اپیل کی جا رہی ہے۔

دہلی میں ہونے والے اس مظاہرے کے شرکاء نے غزہ اور مغربی کنارے میں انسانی بحران پر عوامی اور کارپوریٹ شعور بیدار کرنے کی اپیل کی اور فلسطینیوں کے ساتھ یکجہتی اور قبضے سے متعلق سرگرمیوں میں کارپوریٹ مداخلت کے خاتمے پر زور دیا۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha