23 نومبر 2025 - 23:32
مآخذ: ابنا
اسرائیل کا ضاحیہ بیروت پر حملہ، رہائشی عمارت نشانہ، متعدد افرادزخمی

بیروت کے مضافاتی علاقے ضاحیہ میں اسرائیل نے ایک رہائشی عمارت پر میزائلی حملہ کیا جس کے نتیجے میں عمارت کا بڑا حصہ منہدم ہوگیا۔

اسرائیل کا ضاحیہ بیروت پر حملہ، رہائشی عمارت نشانہ، متعدد افرادزخمی

اہل بیت نیوز ایجنسی ابنا کی رپورٹ کے مطابق، بیروت کے مضافاتی علاقے ضاحیہ میں اسرائیل نے ایک رہائشی عمارت پر میزائلی حملہ کیا جس کے نتیجے میں عمارت کا بڑا حصہ منہدم ہوگیا۔ عینی شاہدین کے مطابق دھماکے کی شدت سے آس پاس کی عمارتوں کے شیشے بھی ٹوٹ گئے، جبکہ امدادی کارکن ملبے تلے پھنسے افراد کی تلاش میں مصروف ہیں۔

لبنانی طبی ذرائع کے مطابق حملے میں اب تک کم از کم 15 افراد زخمی ہوئے ہیں۔ زخمیوں کو قریبی اسپتالوں میں منتقل کر دیا گیا ہے۔

اسرائیلی وزیر اعظم کے دفتر نے اس حملے کی باضابطہ ذمہ داری قبول کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ کارروائی میں حزب اللہ کے ایک اعلیٰ کمانڈر کو نشانہ بنایا گیا۔ بیان میں کہا گیا کہ یہ حملہ وزیراعظم نیتن یاہو کے براہِ راست حکم پر کیا گیا اور اسرائیل اپنے "اہداف کے تعاقب میں کسی مقام یا وقت کی پابندی نہیں کرے گا"۔

حزب اللہ نے اس حملے کو کھلی جارحیت اور لبنان کی ریاست و عوام کے لیے براہِ راست دھمکی قرار دیتے ہوئے شدید مذمت کی ہے۔ تنظیم کا کہنا ہے کہ اسرائیل کا مقصد جنوبی لبنان میں بلدیاتی اور مقامی اداروں کی فعالیت کو کمزور کرنا ہے۔

بیروت میں ایرانی سفارتخانے نے بھی حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل نے ایک بار پھر نہتے شہریوں کو نشانہ بنایا ہے، لیکن ایسی بزدلانہ کارروائیاں لبنانی عوام کی مزاحمت کو کمزور نہیں کر سکتیں۔

لبنان کے صدر جوزف عون نے بین الاقوامی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیلی حملوں کے تسلسل کو روکنے کے لیے عملی اقدامات کرے۔ ان کے مطابق اسرائیل تمام سفارتی کوششوں اور امن کی اپیلوں کو مسلسل نظر انداز کر رہا ہے۔

اسرائیلی فوج کے سربراہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اسرائیل "حزب اللہ کے خلاف اپنے حملے جاری رکھے گا" اور حالیہ کارروائی کو دفاعی حکمت عملی کا حصہ قرار دیا۔

حملے کے بعد ضاحیہ جنوبی میں سیکیورٹی سخت کر دی گئی ہے اور علاقے میں خوف و اضطراب کی فضا برقرار ہے۔ شہری امدادی ٹیمیں ملبہ ہٹانے اور متاثرین کے تحفظ میں مصروف ہیں جبکہ بعض متاثرہ عمارتوں کو خالی کرا لیا گیا ہے۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha