18 نومبر 2025 - 11:57
حضرت فاطمہ(س) کی کرامت آیت اللہ لنکرانی کی زبانی / ایک مبلغ کا خواب

تہران کے ایک عالم کا کہنا ہے کہ ایام فاطمیہ میں تقریر کرنے کے بعد انہوں نے خواب میں مرحوم آیت اللہ فاضل لنکرانی کو جنت کے باغ میں چہل قدمی کرتے ہوئے دیکھا جسے وہ حضرت زہرا (سلام اللہ علیہا) کا جزوی سمجھ رہے ہیں۔

بین الاقوامی اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی - ابنا - کے مطابق، آیت اللہ محمد جواد فاضل لنکرانی نے اپنے ایک خطاب میں ایام فاطمی کے احیاء کی اہمیت کا ذکر کرتے ہوئے ان ایام سے وابستہ روحانی عظمت کے بارے میں تہران کے ایک عالم کی ایک متاثر کن روایت نقل کی۔

انھوں نے کہا کہ تہران کے ایک مبلغ نے بیان کیا کہ انھوں نے ایام فاطمیہ کی ایک رات کو تقریر کی اور مرحوم آیت اللہ محمد فاضل لنکرانی کی خدمات کا تذکرہ کیا اور اسی رات انہیں خواب میں دیکھا۔

حضرت فاطمہ(س) کی کرامت آیت اللہ لنکرانی کی زبانی / ایک مبلغ کا خواب

اس عالم کے نے کہا: میں نے خواب کی دنیا میں مرحوم آیت اللہ فاضل لنکرانی کو ایک بہت بڑے اور شاندار باغ میں چہل قدمی کرتے دیکھا اور اس مقام پر پر ان کی موجودگی کی وجہ پوچھی تو انھوں نے فرمایا: یہ باغ مجھے میری والدہ فاطمہ زہرا (سلام اللہ علیہا) اللہ تعالیٰ کی طرف سے تحفہ دیا ہے اور میں یہاں ہر روز آتا ہوں۔

آیت اللہ فاضل نے مزید کہا: آپ کے مرحوم والدہ کے توسط سے سید تھے اور اپنی والدہ کے ذریعے حضرت زہرا (سلام اللہ علیہا) کی اولاد میں سے تھے اور ایام فاطمیہ کے احیاء کا خصوصی اہتمام کرتے تھے۔

واضح رہے کہ آیت اللہ العظمی محمد فاضل لنکرانی کی والدہ ماجدہ آیت اللہ سيد عباس فيض مبرقعي رضوی کی دختر نیک اختر اور سیدہ علویہ تھیں۔

آیت اللہ جواد فاضل نے ایام فاطمیہ کی عزاداریوں اور ماتمی مجالس میں حتی کہ سن رسیدہ مراجع تقلید کی حاضری کا تذکرہ کرتے ہوئے اس طرز عمل کو معاشرے کے لئے ایک واضح پیغام قرار دیتے ہوئے کہا: "یہ موجودگی اس حقیقت کا اعلان کرنے کے لئے ہے کہ آپ فاطمہ (سلام اللہ علیہا) کو پہچان لیں؛ اور جو لوگ ان ماتمی تقریبات کی حقیقت کا ادراک نہیں رکھتے،  وہ سمجھتے ہیں کہ یہ صرف رونا اور سینہ زنی ہے، جبکہ ان کا مقصد فاطمہ زہرا (سلام اللہ علیہا) کی معرفت کا حصول ہے اور سیدہ کی معرفت کے راستے سے خدا کی قربت حاصل کرنا۔"

آیت اللہ جواد فاضل لنکرانی نے اس بات پر تاکید کی سیدہ زہرا (سلام اللہ علیہا) اور اہل بیت (علیہم السلام) کی معرفت الہی کے لئے ضروری شرط ہے۔

انھوں نے کہا: مکتب امامیہ کے علمائے کرام کا شروع سے یہ عقیدہ رہا ہے کہ علی (علیہ السلام)، فاطمہ (سلام اللہ علیہا) اور ان کی پاکیزہ اولاد کو پہچانے بغیر خدا کو پہچاننا ممکن نہیں ہے۔

انھوں نے کہا: زیارتوں کی بنیاد، شرک کی نفی اور توحید کا اثبات ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ان ماتمی تقریبات اور اظہار عقیدت کا مقصد علم الہی میں اضافہ کرنا ہے، حضرت زہرا (سلام اللہ علیہا) کا ہر قدم خدا تک پہنچنے کی طرف ایک قدم ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

110

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha