15 نومبر 2025 - 10:49
مآخذ: سچ خبریں
پاکستان میں نیا وفاقی آئینی عدالت قائم، دو سینئر ججز مستعفی

پاکستان میں 27ویں آئینی ترمیم کی منظوری کے بعد ملک کی تاریخ میں پہلی بار وفاقی آئینی عدالت (Federal Constitutional Court – FCC) قائم کر دی گئی ہے، جبکہ اس اقدام کے خلاف دو سینئر ججز نے استعفیٰ دے کر احتجاج کیا ہے۔

پاکستان میں نیا وفاقی آئینی عدالت قائم، دو سینئر ججز مستعفی

اہل بیت نیوز ایجنسی ابنا کی رپورٹ کے مطابق، پاکستان میں 27ویں آئینی ترمیم کی منظوری کے بعد ملک کی تاریخ میں پہلی بار وفاقی آئینی عدالت (Federal Constitutional Court – FCC) قائم کر دی گئی ہے، جبکہ اس اقدام کے خلاف دو سینئر ججز نے استعفیٰ دے کر احتجاج کیا ہے۔

27ویں آئینی ترمیم پارلیمنٹ میں دو تہائی اکثریت سے منظور کی گئی۔ اس ترمیم کے تحت:صدر پاکستان کو عمر بھر کی آئینی مصونیت حاصل ہوگی۔آرمی کی قیادت کا ڈھانچہ تبدیل کیا گیا ہے اور کمیٹی آف جوائنٹ چیفس کا منصب ختم کر دیا گیا۔

عدالت عظمیٰ پر بوجھ کم کرنے اور عوام کو فوری انصاف فراہم کرنے کے لیے نئی وفاقی آئینی عدالت قائم کی گئی۔آرمی چیف کے عہدے کے ساتھ ساتھ کل مسلح افواج کا سربراہ بھی مقرر کیا جائے گا۔

اپوزیشن خصوصاً تحریک انصاف کے رہنما عمران خان اور دیگر جماعتیں اس ترمیم کی سخت مخالفت کر رہی ہیں اور سینیٹ و قومی اسمبلی کی ووٹنگ کا بائیکاٹ کیا۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ اقدام جمہوریت اور عدلیہ کی آزادی پر حملہ ہے۔

اسی دوران دو سینئر ججز، سید منصور علی شاہ اور اطہر من اللہ، نے استعفیٰ دے کر اپنی مخالفت کا اظہار کیا۔ ان کے مطابق، ترمیم عدالت عظمیٰ کی آزادی کو متاثر کرتی ہے اور حکومت کو عدلیہ میں غیر ضروری دخل اندازی کا موقع فراہم کرتی ہے۔

وفاقی آئینی عدالت کے پہلے سربراہ کے طور پر قاضی امین الدین خان نے جمعہ کو صدر آصف علی زرداری کے سامنے حلف اٹھایا۔

اس ترمیم کے تحت موجودہ آرمی چیف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر اب کل مسلح افواج کے سربراہ بھی ہوں گے اور ان کی مدت ملازمت پانچ سال ہوگی، جو نومبر 2030 تک جاری رہے گی۔

پاکستان میں آئینی اور عدالتی ڈھانچے میں یہ تاریخی تبدیلی نہ صرف عدلیہ اور فوجی قیادت کے حوالے سے اہم ہے بلکہ سیاسی محاذ پر بھی شدید بحث و تنازع کا سبب بنی ہوئی ہے۔ اپوزیشن اور بعض ججز کی طرف سے احتجاج اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ آئینی اصلاحات پر اختلافات ابھی بھی شدت اختیار کر چکے ہیں۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha