1 نومبر 2025 - 16:52
عراقچی: ہمارے میزائل حقیقی جنگ میں آزمائے گئے، اسرائیل کو کسی بھی نئی جارحیت کا سخت جواب ملے گا

ایران کے وزیرِ خارجہ عباس عراقچی نے کہا ہے کہ حالیہ جنگ کے دوران ایران نے اپنے میزائلوں کو ایک حقیقی جنگ میں آزمایا اور قیمتی تجربات حاصل کیے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر اسرائیل نے دوبارہ کوئی جارحانہ اقدام کیا تو اسے تباہ کن نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔

اہل بیت (ع) نیوز ایجنسی ابنا کے مطابق، ایرانی وزیرِ خارجہ عباس عراقچی نے الجزیرہ ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ ایران ہر ممکنہ صورتحال کے لیے مکمل طور پر تیار ہے اور اسے اسرائیل کی جانب سے ممکنہ حملے کا خدشہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ "ہم ہر سطح پر اعلیٰ ترین تیاری کی حالت میں ہیں، اور اسرائیل کو آئندہ کسی بھی جنگ میں ایک اور شکست کا سامنا کرنا پڑے گا۔"

عراقچی نے بتایا کہ ایران نے حالیہ جنگ سے گراں قدر تجربات حاصل کیے ہیں اور اپنے میزائلوں کو حقیقی میدانِ جنگ میں آزمایا ہے۔ ان کے بقول، اگر اسرائیل نے کوئی نیا حملہ کیا تو اس کے نتائج اس کے لیے انتہائی تباہ کن ہوں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل نے ایران کی تیل کی تنصیبات کو نشانہ بنا کر جنگ کو پورے خطے تک پھیلانے کی کوشش کی، لیکن ایران نے جنگ کو مؤثر طور پر کنٹرول کیا اور اس کے پھیلاؤ کو روک دیا۔

عراقچی کے مطابق، صہیونی حکومت امریکہ کی منظوری کے بغیر ایران کے خلاف جنگ شروع نہیں کر سکتی تھی۔ انہوں نے کہا کہ "نتن یاہو ایک جنگی مجرم ہے، اور اب پورے خطے کے لیے یہ حقیقت واضح ہو چکی ہے کہ حقیقی دشمن اسرائیل ہی ہے۔"

ایرانی وزیرِ خارجہ نے کہا کہ ایران اپنے پرامن جوہری پروگرام کے بارے میں گفتگو کے لیے تیار ہے، لیکن اس پر غیرمنصفانہ شرائط مسلط نہیں کی جا سکتیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ایران کے میزائل پروگرام پر کوئی بات چیت نہیں ہوگی، کیونکہ "کوئی بھی عاقل اپنے دفاعی ہتھیار خود سے نہیں چھینتا۔"

انہوں نے کہا کہ ایران یورینیم کی افزودگی بند نہیں کرے گا، کیونکہ جو چیز دشمن جنگ کے ذریعے حاصل نہیں کر سکا، وہ مذاکرات سے بھی نہیں پا سکتا۔ عراقچی نے واضح کیا کہ ایران امریکہ کے ساتھ براہِ راست مذاکرات کا خواہاں نہیں، تاہم بالواسطہ گفت و شنید کے ذریعے کسی منصفانہ معاہدے تک پہنچا جا سکتا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ بمباری سے تباہ شدہ جوہری تنصیبات کے ملبے کے نیچے جوہری مواد موجود ہے اور کہیں منتقل نہیں کیا گیا۔ اگرچہ عمارتوں اور سازوسامان کو نقصان پہنچا ہے، لیکن ایران کی تکنیکی صلاحیتیں برقرار ہیں۔

عباس عراقچی نے یورپی ممالک کی جانب سے  پابندیوں کی بحالی کو غیرقانونی قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایران کے خلاف کسی نئی پابندی پر عالمی اتفاق رائے موجود نہیں۔ ان کے مطابق، ایران کی ترجیح ہمسایہ ممالک کے ساتھ تعلقات مضبوط کرنا اور مغرب کے ساتھ بغیر کسی دباؤ یا شرط کے برابری کی بنیاد پر تعامل ہے۔

انہوں نے شام کے بارے میں کہا کہ ایران اس کی خودمختاری اور ارضی سالمیت کا حامی ہے اور اسرائیلی جارحانہ حملوں کی سخت مذمت کرتا ہے۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha