پاکستان کا اسرائیلی کنسٹ بل پر رد عمل، عالمی برادری اسرائیل کو جوابدہ ٹھہرائے
حکومتِ پاکستان نے اسرائیلی کنسٹ (پارلیمنٹ) میں مغربی کنارے کے علاقوں پر قبضے سے متعلق متنازع بل کی منظوری پر شدید ردِعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ اقدام فلسطین کی خودمختاری پر حملہ اور بین الاقوامی قوانین کی صریح خلاف ورزی ہے۔
جمعرات کو دفترِ خارجہ پاکستان کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ اسلام آباد اسرائیل کی جانب سے مغربی کنارے کے علاقوں اور غیرقانونی یہودی بستیوں پر اپنی نام نہاد "حاکمیت" بڑھانے کی کوششوں کی شدید مذمت کرتا ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا:یہ اسرائیلی اقدامات بین الاقوامی قوانین، اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں اور فلسطینی عوام کے بنیادی حقوق کی کھلی خلاف ورزی ہیں۔ ایسے اقدامات نہ صرف خطے میں قیامِ امن کی کوششوں کو کمزور کرتے ہیں بلکہ مزید عدم استحکام کو جنم دیتے ہیں۔"
پاکستان نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فوری اور مؤثر اقدامات کرے تاکہ اسرائیل کو اس کی غیرقانونی سرگرمیوں اور مسلسل قانون شکنی پر جوابدہ ٹھہرایا جا سکے۔
دفترِ خارجہ نے یہ بھی کہا کہ پاکستان فلسطینی عوام کے حقوق، خصوصاً ان کے حقِ خود ارادیت کی حمایت جاری رکھے گا اور اپنے علاقائی و بین الاقوامی شراکت داروں کے ساتھ مل کر انصاف، امن اور انسانی وقار کے قیام کے لیے کام کرتا رہے گا۔
واضح رہے کہ اسرائیلی کنسٹ نے حال ہی میں دو مسودہ قوانین منظور کیے ہیں، جن کے تحت مغربی کنارے کے بعض حصوں اور مقبوضہ مشرقی بیت المقدس میں واقع "معالیہ ادومیم" نامی یہودی بستی کو اسرائیل میں شامل کرنے کی راہ ہموار کی جا رہی ہے۔ اس اقدام پر متعدد ممالک، تنظیموں اور عالمی رہنماؤں نے شدید مذمت کی ہے۔
آپ کا تبصرہ