23 اکتوبر 2025 - 16:22
اسرائیلی جیلوں میں لاپتہ لبنانی شہریوں کی موجودگی کا انکشاف

آزاد ہونے والے فلسطینی قیدیوں نے انکشاف کیا ہے کہ انہوں نے اسرائیلی جیلوں میں ایسے لبنانی شہریوں کو دیکھا ہے جو طویل عرصے سے لاپتہ افراد کی فہرست میں شامل تھے۔ اس انکشاف کے بعد لبنان کے گمشدہ شہریوں کا معاملہ دوبارہ زیرِ بحث آ گیا ہے۔

اہل بیت (ع) نیوز ایجنسی ابنا کے رپورٹ کے مطابق، اسرائیل کے ساتھ حالیہ قیدیوں کے تبادلے کے بعد فلسطینی قیدیوں کی رہائی نے لبنانی قیدیوں اور گمشدہ شہریوں کے مسئلے کو ایک بار پھر اجاگر کر دیا ہے۔

روزنامہ الاخبار کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ متعدد فلسطینی آزادشده قیدیوں نے بتایا ہے کہ انہوں نے اسرائیلی جیلوں عوفر، نفحه، رمله اور عسقلان میں ایسے لبنانی شہریوں کو دیکھا ہے جو کئی برسوں سے لاپتہ قرار دیے گئے تھے۔

لبنانی حکومت کی جانب سے اس معاملے میں مؤثر پیروی نہ ہونے کے باعث، قیدیوں کے اہلِ خانہ خود آزادشده فلسطینیوں سے رابطہ کر کے اپنے عزیزوں کے بارے میں معلومات حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ دستیاب اطلاعات کے مطابق، کم از کم 30 لبنانی شہری اب بھی اسرائیلی جیلوں میں قید ہیں۔

ایک تازہ مثال علی ترحینی کی ہے، جو انیس سالہ نوجوان ہے۔ اس کی والدہ نے ایک فلسطینی آزادشده قیدی کے ذریعے تصدیق کی ہے کہ وہ زندہ ہے اور دورانِ اسارت لگنے والے زخموں سے تکلیف میں ہے۔ اسی طرح حسن قشقوش، ہادی اور علی عساف، اور عبداللہ فہدہ جیسے نام بھی طویل عرصے کی خاموشی کے بعد دوبارہ قیدیوں کی فہرست میں سامنے آئے ہیں۔

باوجود اس کے، لبنانی سرکاری اداروں کی جانب سے کوئی مؤثر ردِعمل ظاہر نہیں کیا گیا۔ رپورٹوں کے مطابق، اب تک واحد عملی قدم جنرل سیکیورٹی کی طرف سے 16 قیدیوں اور 65 لاپتہ افراد کی فہرست جاری کرنا ہے، جو نئی گواہیوں کے بعد ان میں سے بعض کے زندہ ہونے کے امکانات کو تقویت دیتی ہے۔

درایں حال، جب اسرائیلی جیلوں سے نئے نام سامنے آ رہے ہیں، سرکاری خاموشی بدستور برقرار ہے۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha