اہل بیت (ع) نیوز ایجنسی ابنا کے مطابق، بھارتی ریاست اترپردیش کی راجدھانی لکھنؤ سے بڑی خبر سامنے آئی ہے۔ یہاں مشہور شیعہ مذہبی رہنما مولا کلب جواد کی گاڑی کو گھیر کر ہنگامہ اور نعرہ بازی کا واقعہ پیش آیا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ کربلا عباس باغ علاقے میں وقف کی زمین پر قبضہ اور تعمیرات کی معلومات پر مولانا کلب جواد وہاں پہنچے تھے۔ اس دوران مولانا کلب جواد کی گاڑی کو گھیر کر مذہبی اور اشتعال انگیز نعرے بازی کرنے کا الزام ہے۔
مولانا کلب جواد کا کہنا ہے کہ ان کی گاڑی کا شیشہ توڑنے کی کوشش کی گئی۔ ملزمین کے خلاف کارروائی کے لیے مولانا کے حامیوں نے پولیس میں شکایت درج کرائی ہے۔ یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ حملہ آوروں نے ان کی گاڑی پر اینٹ پتھر بھی برسائے۔ یہ پورا واقعہ تھانہ ٹھاکر گنج کے علاقے کربلا عباس باغ میں پیش آیا ہے، جہاں مولانا غیر قانونی قبضے کی شکایات کی صورت حال دیکھنے گئے تھے۔ اسی دوران زمین مافیا نے مولانا کی گاڑی پر حملہ کرنے کی کوشش کی۔
بتایا جا رہا ہے کہ مولانا جب اپنی گاڑی سے موقع پر پہنچے، تبھی زمین مافیا اور ان کے غنڈے وہاں پہنچ گئے۔ انہوں نے فرقہ وارانہ نعرے بازی کرتے ہوئے مولانا کی گاڑی پر حملہ کرنے کی کوشش کی۔ مولانا اور ان کے حامیوں کا کہنا ہے کہ پولیس نے نہ تو حملہ آوروں کو روکا اور نہ ہی فوری کارروائی کی۔ اس پر ناراض مولانا اور ان کے حامی وہاں دھرنے پر بیٹھ گئے۔
مولانا کے حامیوں نے پولیس پر سازش کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ مقامی پولیس کی سرپرستی میں غیر قانونی تعمیرات جاری ہیں۔ مولانا کلب جواد کئی ماہ سے کربلا عباس باغ میں جاری غیر قانونی تعمیرات کے خلاف آواز بلند کر رہے ہیں۔ مولانا نے بتایا کہ ان کی شکایات بارہا لکھنؤ ترقیاتی اتھارٹی (ایل ڈی اے) اور پولیس انتظامیہ کو دی گئی، لیکن کوئی کارروائی عمل میں نہیں آئی۔
آپ کا تبصرہ