بین الاقوامی اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا || غزہ کی جنگ اور اسرائیلی فوج اور معاشرے پر پڑنے والے وسیع دماغی اثرات کے بعد، مقبوضہ علاقوں میں دکھ اور درد کی ایک نئی مارکیٹ بن گئی ہے۔
امریکی اخبار 'میڈیا لائن' اور صہیونی ریاست کے اخبار 'یدیعوت احرونوت' کی شائع کردہ رپورٹوں کے مطابق، 7 اکتوبر 2023 میں جنگ شروع ہونے کے بعد سے، دماغی صحت اور علاج پر مبنی مصنوعی ذہانت کے شعبے میں اسرائیلی اسٹارٹ اپ کمپنیوں کی ایک نئی لہر پیدا ہوئی ہے۔ یہ کمپنیاں اب ایک انسانی بحران کا "پھل" کاٹ رہی ہیں!
صہیونی ریاست کی وزارت جنگ کے اعداد و شمار کے مطابق، 31 ہزار سے زیادہ سپاہی جنگ سے ہونے والے دماغی مسائل میں مبتلا ہیں۔ اگرچہ حکومت "بحالی" اور "طبی امداد" کی بات کرتی ہے، مبصرین ان تبدیلیوں کو انسان کے دکھ کے گرد ایک نئی صنعت کی تشکیل قرار دے رہے ہیں؛ ایک ایسی صنعت جو ٹیکنالوجی، سرمایہ کاری اور ذہنی طور پر ٹوٹے ہوئے سپاہیوں کا آمیزہ ہے۔
دماغی صدموں کی معیشت؛ پوشیدہ زخموں پر سرمایہ کاری
اسرائیلی تنظیم 'نو انوویشن آفس' کے مطابق، جنگ کے بعد نفسیاتی خدمات کی بڑھتی ہوئی مانگ نے 'چوٹوں کی معیشت' (Trauma Economy) کو جنم دیا ہے۔ یہ نیا شعبہ تیزی سے پھیل رہا ہے اور نفسیاتی زخموں پر سرمایہ کاری کر رہا ہے۔ اسرائیلی وزارت جنگ کے اعداد و شمار کے مطابق 82 ہزار فوجی زخمیوں میں سے 31 ہزار نفسیاتی مسائل کا شکار ہیں، جن میں سے 4 ہزار میں PTSD کی تشخیص ہوئی ہے۔ اسرائیلی اہلکار نے اعتراف کیا کہ مریضوں کی کثیر تعداد کی وجہ سے اسرائیل ٹیکنالوجی کمپنیوں کے لئے ایک 'تجربہ گاہ' بن گیا ہے، جہاں مقامی اور بین الاقوامی کمپنیاں اپنی مصنوعات کا تجربہ کر رہی ہیں۔ اس عمل کو انسانی ہمدردی قرار دیا جا رہا ہے، مگر ماہرین کہتے ہیں کہ یہ کمپنیاں انسانی ہمدردی سے بالکل بیگانہ ہیں یہ تو بس ان کے لئے ایک بے مثال کاروباری موقع ہے جس سے وہ فائدہ اٹھا رہی ہیں۔
جنگ سے جنم لینے والے اسٹارٹ اپس
غزہ کی جنگ کے بعد، اسرائیل میں دماغی صحت کے شعبے میں نئی ٹیکنالوجی کمپنیاں تیزی سے ابھر رہی ہیں۔ اسرائیلی حکام کے مطابق، اس کی ایک بڑی وجہ فوجیوں میں جنگ کے بعد کے دماغی مسائل میں اضافہ ہے، جس نے اس شعبے میں تجارتی مواقع پیدا کر دیئے ہیں۔
حکومتی اعداد و شمار کے مطابق، اسرائیل کی 30% صحت کی سرمایہ کاری اب دماغی صحت کی ٹیکنالوجی میں ہو رہی ہے۔ اس موقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے، بہت سی نئی کمپنیاں، Gray Matters Healthکے شعبے میں اسرائیل کے مینٹل ہسپتالوں میں اپنی مصنوعات کا تجربہ کر رہی ہیں۔ ان میں سے بہت سی کمپنیاں براہ راست اس جنگ کا نتیجہ ہیں، خاص طور پر پی ٹی ایس ڈی کے علاج کے شعبے میں۔
خودکشیوں اور اجتماعی ذہنی بحران میں اضافہ
اسرائیل میں جنگ کے بعد دماغی بحران میں شدت آ گئی ہے۔ اعداد و شمار کے مطابق، 70% شہریوں کو نفسیاتی مدد کی ضرورت ہے، جبکہ 85% اضطراب اور پریشانی کا شکار ہیں۔ فوج میں خودکشی کے واقعات میں 30% تک اضافے کا خدشہ ہے۔
نفسیاتی ماہرین کی شدید قلت کے باوجود، ان میں سے 97% خود بے پناہ دباؤ کا شکار ہیں۔ یہ بحران ٹیکنالوجی کمپنیوں کے لئے سنہری موقع ثابت ہو رہا ہے، جو ڈیجیٹل دماغی صحت کے شعبے میں سرمایہ کاری کر رہی ہیں۔ تجزیہ کار اسے جنگ کے بعد کی معیشت میں ڈھانچہ جاتی تبدیلی قرار دے رہے ہیں، جہاں انسانی المئے کو منافع کے لئے استعمال کیا جا رہا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
110
آپ کا تبصرہ