اہل بیت (ع) نیوز ایجنسی ابنا کے مطابق،آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ (اے آئی ایم پی ایل بی) نے 3 اکتوبر کے لیے اپنی بھارت بند کال کو ملتوی کر دیا ہے۔ بورڈ نے یہ فیصلہ ملک کے مختلف حصوں میں منائے جانے والے تہواروں کی وجہ سے کیا ہے۔ مسلم پرسنل لاء بورڈ نے بدھ کے روز کہا کہ وقف ترمیمی ایکٹ کے خلاف اس کی ایجی ٹیشن منصوبہ بندی کے مطابق جاری رہے گی اور دیگر تمام تقاریب مقررہ تاریخوں پر منعقد ہوں گی۔
اے آئی ایم پی ایل بی نے ایک بیان میں کہا کہ اطلاعات کے مطابق ملک کی کچھ ریاستوں میں ہمارے ساتھی شہریوں کے مذہبی تہوار بھی انہی تاریخوں پر منائے جا رہے ہیں۔ اس کے پیش نظر اے آئی ایم پی ایل بی کے جنرل سکریٹری مولانا فضل الرحیم مجددی اور بورڈ کے ترجمان ایس کیو آر الیاس کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ بورڈ کے صدر مولانا خالد سیف اللہ رحمانی کی صدارت میں اے آئی ایم پی ایل بی کے عہدیداروں کا ایک ہنگامی اجلاس طلب کیا گیا تھا۔
انہوں نے بتایا کہ وسیع بحث اور جائزہ کے بعد متفقہ طور پر 3 اکتوبر کو ہونے والے بھارت بند کو ملتوی کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ لہذا، 3 اکتوبر کو اعلان کردہ بھارت بند کو ملتوی کر دیا گیا ہے، اور جلد ہی نئی تاریخوں کا اعلان کیا جائے گا۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ وقف ترمیمی ایکٹ کے خلاف بورڈ کا ایجی ٹیشن منصوبہ بندی کے مطابق جاری رہے گا، اور دیگر تمام تقریبات شیڈول کے مطابق ہوں گی۔
AIMPLB کے ترجمان اور وقف بچاؤ مہم کے قومی کنوینر الیاس نے کہا، بھارت بند کو ملتوی کر دیا گیا ہے، لیکن انشاء اللہ جلد ہی نئی تاریخوں کا اعلان کیا جائے گا۔ وقف مخالف قانون کے خلاف ایجی ٹیشن منصوبہ بندی کے مطابق جاری رہے گی۔
AIMPLB سمیت کئی مسلم تنظیمیں نئے وقف ایکٹ کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کر رہی ہیں۔ 17 ستمبر کو، اے آئی ایم پی ایل بی نے اپنی وقف بچاؤ مہم کے لیے ایک روڈ میپ کا اعلان کیا، جس میں کہا گیا تھا کہ ملک بھر کے مسلمان صبح 8 بجے سے دوپہر 2 بجے تک احتجاج کے طور پر اپنے کاروبار، دفاتر اور ادارے بند رکھیں گے۔ 3 اکتوبر کو
اے آئی ایم پی ایل بی، جو وقف ترمیمی ایکٹ کے خلاف ملک گیر مہم کی قیادت کر رہی ہے، کا دعویٰ ہے کہ یہ وقف اداروں کی خود مختاری کو مجروح کرتا ہے اور مسلم کمیونٹی کے حقوق کی خلاف ورزی کرتا ہے۔ بورڈ نے پہلے ہی مختلف ریاستوں میں عوامی میٹنگوں، ریلیوں اور دستخطی مہموں کا اہتمام کیا ہے۔
آپ کا تبصرہ